Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

خوش باش او ر فٹ رہنے 10 گُر! مجھ سے جانیے

ماہنامہ عبقری - مارچ 2019

زندگی میں غیر ضروری تعیشات اور پیچیدگیوں کو داخل نہ ہونے دیں۔ اپنا موازنہ دوسروں سے نہ کریں‘ ایسے موازنے کی کوئی انتہاء نہیں ہوتی۔ سادگی، صاف گوئی اور شائستگی کو شعار بنائیں، شکریہ‘ معافی جیسے الفاظ سے استعمال کریں

جسمانی محنت اور جسم میں آکسیجن زیادہ جذب کرنے سے ہوازار (ایروبک) ورزش نہ کرنے والے نوجوان اور بالغ افراد کے آگے چل کر ہائی بلڈپریشر میں مبتلا ہونےکے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کے سائنس دان بیس سال تحقیق اور مطالعہ کے بعد نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہائی بلڈپریشر کی ایک بڑی وجہ ورزش اور جسمانی نقل و حرکت کی کمی ہوتی ہےاس میں خاص طور پر دوڑنے‘ جاگنگ کرنے‘ سائیکلنگ‘ تیراکی‘ فٹ بال‘ ہاکی‘ کرکٹ اور ٹینس وغیرہ جیسے کھیلوں کی ورزشیں شامل ہیں جو لوگ بچپن اور لڑکپن میں بھاگنے دوڑنےاور ورزش کرنے سےجی چراتے ہیں آگے چل کر ہائی بلڈپریشر کے مریض بن جاتے ہیں ان سائنس دانوں کے مطابق کھانے پینے کی طرح جسمانی سرگرمی یا ورزش بھی ایک اہم عادت ہے جب کہ ایروبک ورزش ایسے اقدامات ہیں جو ہمارے جسم کے مختلف اعضاء کی سرگرمی موروثی اور صحت مندانہ صلاحیتوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس تحقیق سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے نوجوانوں میں قلب و شریانوں میں پیدا ہونے والے خطرات نامی تحقیقی منصوبے
’’Development Coronary Artery Risk in Young Adults‘‘
سٹڈی میں 4618مرد وخواتین کے بارے میں تفصیلات کا مطالعہ کیا گیا۔ مذکورہ یونیورسٹی کے اس تحقیقی مطالعے کے نگران اسی یونیورسٹی کے حفاظتی طب کے شعبے کے پروفیسر کے مطابق اس تحقیق نے اس سے پہلے کی اس تحقیق کو درست ثابت کردیا ہے کہ ابتدائے جوانی میں کی گئی ورزش کا ہائی بلڈپریشر اور جسمانی صحت و تنومندی سے گہرا تعلق ہوتا ہے۔ عمر کا یہ وہ حصہ ہوتا ہے کہ جس میں قلب اور شریانوں کے مرض کا خطرہ خاص طور پر کم ہوتا ہے یہ موجود ہو تو ادھیڑ عمری میں اس کے ظاہر ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ پروفیسر کے مطابق ہائی بلڈپریشر کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ یہ مرض ایک لمبے عرصہ کے بعد ظاہر ہوتا ہے اور اس کے کئی عوامل بھی ہوتے ہیں جن میں موروثی اثرات غذائی عادات اور صحت کے قیام کے لیے کیے جانے والے اقدامات شامل ہیں‘ جنہیں ورزش کی عادات کہنا زیادہ مناسب ہوگا میں نے صحت کے ان خطرات کا گہرا جائزہ لیا اس اعتبار سے یہ ایک طویل ترین مطالعہ اور جائزہ ہے جس میں دریافت ہوا کہ چست اور صحت مند جسم اور ہائی بلڈپریشر کا باہمی تعلق حقیقت ہے یا افسانہ اور اب یہ کہتے کہ حق میں ہوں کہ جو افراد جسمانی ورزش و محنت کے عادی ہوتے ہیں وہ ہائی بلڈپریشر سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔ تحقیق میں مصروف سائنس دانوں نے شامل تحقیق افراد کے بلڈپریشر کی جانچ کے علاوہ ورزشی پٹے پر ان کی ورزش کے دوران ان کا گہرا جائزہ لیا۔ اس میں شامل افراد کی عمریں 18 اور 30 سال کے درمیان تھیں ان تفصیلات کی روشنی میں وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ورزش نہ کرنے کاہائی بلڈپریشر سے گہرا تعلق ہوتا ہے جسم ورزش اور کھیل کی وجہ سے فٹ ہو تو ہائی بلڈپریشر‘ امراض قلب‘ شوگر‘ جوڑوں کے درد وغیرہ کا خطرہ ہرگز نہیں ہوتا۔ (شیخ عبدالخالق ‘کراچی)
خوش باش رہیے سادہ زندگی اپنائیے
خوش باش زندگی دنیا میں سبھی کی آرزو اور نصب العین ہے کچھ لوگ اس کے حصول کے لئے دولت کا تعاقب کرتے ہیں تو بعض شہرت کا سہارا لینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہ سب کچھ پانے کے باوجود خوشیوں سے بھرپور زندگی ایک سراب ثابت ہوسکتی ہے۔ ان دس سنہرے اصولوں پر عمل کرکے دیکھیں جو آپ کو خوش و خرم زندگی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔-1 یوگا کی سانس کی مشقیں کریں، اچھی سوچ اپنائیں: صبح سویرے کا کچھ وقت اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کی بہترین کے لئے مخصوص کرلیں۔ روزانہ یوگا کی سانس کی مشقیں کریں۔ دوسروں سے اچھا رویہ رکھیں اور ان سے غفوو درگزر پر مبنی طرز عمل اختیار کریں۔ دشمنی کے بیج کو کبھی دل میں پنپنے کا موقع نہ دیں۔-2صحت بخش غذا کھائیں: تمباکو نوشی کم سے کم کریں یا بالکل ترک کردیں۔ بڑا گوشت، چکنائی اور تیز مصالحوں سے بھرپور غذائیں، شکر اور نمک کے استعمال میں احتیاط کریں۔-3بے خوف ہوکر جینا سیکھیں: سب سے بڑے خوف تین ہیں یعنی موت، بیماری اور فاقہ کشی۔-4منفی سوچ سے گریز کریں، مثبت طرز فکر اپنائیں: خوش امیدی کا دامن کبھی نہ چھوڑیں، مثبت انداز میں سوچیں۔ محبت، امن، دوستانہ تعلقات اور قناعت جیسی نعمتیں انہی کو حاصل ہوتی ہیں جو مثبت طرز فکر رکھتے ہیں۔ نفرت، اشتعال، انا پرستی، حسد، بے سکونی اور تشدد جیسے جذبات سے دور ہیں۔-5اعتدال سے کام لیں، انتہا پسندی سے بچیں: شدید پسند اور ناپسند کے جذبات پروان چڑھانے سے گریز کریں۔ اگر آپ کسی شخص، شے یا جگہ کو بے حد پسند کرتے ہیں تو اس سے جدا ہونے کا دکھ بھی شدید ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی شخص، شے یا جگہ کو شدت سے ناپسند کرتے ہیں تو اس کا سامنا کرنا یا اپنانا بھی بے حد تکلیف دہ ہوتا ہے۔-6گہری وابستگی سے بچیں:چیزوں، لوگوں یا جگہوں سے شدید وابستگی اختیار کرنے سے گریز کریں تاکہ ان سے دور ہونے کا صدمہ برداشت کرسکیں۔7آزاد زندگی گزاریں، دوسروں پر انحصار نہ کریں: اپنا کام خود کریں، دوسروں کی مدد کم سے کم لیں، خواہ وہ افراد کا ذاتی تعاون ہو یا مشینوں اور اشیاء پر انحصار۔-8زندگی کے ہر لمحے سے لطف اندوز ہوں: متوازن زندگی گزاریں۔ کام، خاندان اور دوستوں کے علاوہ اپنے لئے مناسب وقت نکالیں۔ اپنی تمام سرگرمیوں سے بھرپور تسکین و اطمینان اخذ کریں، جو کچھ بھی کریں اس سے پوری طرح لطف اندوز ہوں۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے ’’ایسا پیشہ منتخب کریں جو آپ کو پسند ہو، پھر آپ کو کبھی اپنا کام، کام نہیں لگے گا‘‘۔-9اپنی طرف سے پوری کوشش کریں، نتیجہ اللہ پر چھوڑدیں: یہی ہمارا نصب العین ہونا ضروری ہے، اس کے بعد اس کے حصول کے لیے منصوبہ بندی کے ساتھ کام کریں، اپنی طرف سے بھرپور کوشش کریں لیکن نتیجے کی فکر نہ کریں۔ اسے خدا پر چھوڑدیں اور اس کی رحمتوں اور نعمتوں کا ہر دم شکر ادا کرتے رہیں۔-10سادہ زندگی گزاریں: اپنی زندگی میں غیر ضروری تعیشات اور پیچیدگیوں کو داخل نہ ہونے دیں۔ اپنا موازنہ دوسروں سے نہ کریں کیونکہ ایسے موازنے کی کوئی انتہاء نہیں ہوتی۔ سادگی، صاف گوئی اور شائستگی کو اپنا شعار بنائیں، شکریہ اور معافی جیسے الفاظ کثرت سے استعمال کریں۔ دوسروں پر حکم نہ چلائیں اس کے بجائے رائے، تجویز اور مشورے استعمال کریں اور پھر دیکھیں کہ آپ کی زندگی کتنی سہل اور آسان ہو جائے گیا۔ (محمد عباس‘ لاہور)

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 419 reviews.