Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

وزن نہ گھٹنے کے 10 بڑے اسباب

ماہنامہ عبقری - مارچ 2019

قارئین! ایک رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر چھ میں سے ایک خاتون اپنا وزن کم کرنے کی کوشش کررہی ہوتی ہے اگر آپ کا شمار بھی ایسی ہی خواتین میں ہوتا ہے اور کوشش کے باوجود آپ کا وزن کم نہیں ہوپارہا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی نہ کوئی وجہ ضرور ہوگی اس کا کھوج لگانا آپ کاکام ہے۔

1۔پرورش: معلوم کریں کہ آپ کی پرورش ماں کے دودھ پر ہوئی تھی یاڈبہ کے دودھ پر۔وزن کے مسئلے کا اس بات سے گہرا تعلق ہے۔ ماں کے دودھ پر پرورش پانے والے افراد بڑے ہوکر موٹاپے کا بہت کم شکار ہوتےہیں۔
غذا سے متعلق خود فریبی: ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ موٹے افراد عموماً کہتے ہیں کہ وہ کچھ زیادہ کھانا نہیں کھاتے۔ بس اتنا ہی کھاتے ہیں جتنا کہ دوسرے لوگ۔ ایک برطانوی ڈاکٹر کا مشورہ ہے کہ موٹے افراد کو چاہیے کہ وہ ہفتہ بھر تک جو کچھ بھی کھائیں اسے لکھ لیا کریں۔ اگر ایمانداری سے یہ ڈائری لکھی جائے تو اسے دیکھ کر ایسے لوگ ضرور حیران ہوں گے کہ وہ کتنا زیادہ کھا تے پیتے رہتے ہیں؟ موٹے افراد عموماً دن بھر میں 2500 کیلوریز کھاجاتے ہیں۔ اگر یہ مقدار کم کردی جائے توموٹاپا کم ہوسکتا ہے۔
ناکافی نیند: اگر آپ کا وزن نہیں ہوپارہا تو اس کا ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ تھکن کا شکار ہیں جو لوگ تھکن کا شکار ہوتے ہیں وہ عموماً ورزش نہیں کرتے۔ ان کے اندر قوت ارادی کی کمی ہوتی ہے اور وہ وزن بڑھانے والی چیزوں کو ترک نہیں کرپاتے۔ تھکے ہوئے جسم کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ تھکن کے احساس کو ایک سگنل سمجھئے اور اسے آرام پہنچائیے۔مسلز کی کمی: زیادہ مسلز میٹابولک ریٹ بڑھاتے ہیں۔ مسلز چربی کے مقابلے میں 25 سے32 فیصد زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں۔ مسلز بڑھانے کے لیے طاقت کی تربیت کریں۔ مشینوں سے اس ضمن میںمدد لی جاسکتی ہے۔ یہ کام گھر پر بھی ہوسکتا ہے اور تربیت گاہوں میں بھی۔ ہوسکے تو سٹرینج ٹریننگ ہفتے میں کم از کم تین بار ضرورکریں۔
تھائی رائیڈ کی ناقص کارکردگی: ہمارے جسم میں جو غدود تھائی رائیڈ کہلاتا ہے یہ تھائیروکسین بناتا ہے۔ یہ ایک ہارمون ہے جو ہمارےجسمانی نظام پر اثرانداز ہوتا ہے۔ کبھی یہ غدود زیادہ سرگرم ہوجاتا ہے اور کبھی اس کی کارکردگی کی گھٹ جاتی ہے۔ دونوں باتیں مسائل پیدا کرتی ہیں مگر تھائی رائیڈ کی کارکردگی میں کمی موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔ اس عارضہ میں انسان میں توانائی کم ہوجاتی ہے۔ دل کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔ جسم کی کھال خشک ہوجاتی ہے اور چہرے پر ورم آجاتا ہے۔ تشخیص ہوتے ہی اس کا علاج تھائی رائیڈ ہارمون سے کیا جاتا ہے۔موروثی اثرات: کبھی کبھی موٹاپا ورثے میں بھی ملتا ہے۔ دراصل انسانی جسم کی اشکال تین طرح کی ہوتی ہیں۔ لمبے اور دبلے مسکولر اور گولائی دار جسم والے۔ اگر ہم اپنی اپنی اشکال کی مناسبت سے اپنی خوراک اور ورزش کا التزام کریں تو موٹاپے سے بہت حد تک بچا جاسکتا ہے۔ناشتہ: دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ پابندی سے ناشتہ کرتے ہیں وہ موٹے نہیں ہوتے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ ناشتہ میں ہمیں دلیہ اور ٹوسٹ وغیرہ استعمال کرنا چاہیے اور ناشتہ میں کم سے کم چکنائی ہو۔ دہی اور تازہ پھل بھی مفید رہتے ہیں۔ہولی سسٹک اووری سنڈروم: ہر دس عورتوں میں سے ایک عورت عموماً پولی سسٹک اووری سنڈروم کا شکار ملتی ہے۔ ایسی عورتیں زیادہ تر موٹاپے کے مرض میں مبتلا ملتی ہیں۔ ان کا وزن کم نہیں ہوپاتا۔ اس کی پہچان جسم پر بالوں کی زیادتی‘ تکان اور ماہواری کے مسائل سے ہوسکتی ہے۔ ان عورتوں میں کیل مہاسوں اور سینے کے درد کی شکایات بھی ملتی ہیں۔
موٹاپے کی فکر: اپنے موٹاپے پر فکرمند رہنے والی خواتین کا وزن بھی کم نہیں ہوپاتا۔ اس تشویش سے ان کی قوت مزاحمت ختم ہوجاتی ہے اور وزن برقرار رہتا ہے۔ ان کے وہ غدود جو چربی کم کرنے کاکام کرتے ہیں متاثر ہوجاتے ہیں۔
ناقص غذا: موٹاپا کم نہ ہونے کا ایک سبب غیرمتوازن اور ناقص غذا کا استعمال ہے۔ ناقص غذا جسم کو مناسب وٹامن اور معدنیات فراہم نہیں کرپاتی۔ ایسی غذا کھانے سے ہمارے اندر توانائی کم پیدا ہوتی ہے اور بدن پر چربی کی تہیں چڑھنے لگتی ہیں۔ ایسی غذائیں جن میں وٹامن بی ون، بی ٹو، بی تھری، بی سکس، وٹامن سی، آئرن، کورمیم، زنک اور کوانزائم، کیوانزئم کیو10 شامل ہوں موٹاپا کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ یہ معدنیات اور وٹامنز، تازہ پھلوں، دہی‘ بالائی اترا دودھ، مرغی اور مچھلی وغیرہ میں موجود ہوتےہیں۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 374 reviews.