جب آپ کسی کام میں اپنی دلچسپی اور شوق سے کام نہ لیں تو اس سے بہتر ہے کہ آپ وہ کام کرنا ہی بند کردیں کیونکہ کسی کام میں دل چسپی اور لگن کا مظاہرہ نہ کرنے سے وہ کام نہ تو تسلی بخش طور پر انجام پاسکے گا اور نہ ہی مطلوبہ مفید نتائج برآمد ہوں گے‘ ایسا کام کرتے ہوئے آپ کا دل و دماغ بھی ایک عجیب سی الجھن کا شکار رہے گا جبکہ کسی کام میں دلچسپی اور شوق کا دخل ہوگا۔ اس کے انجام دینے میں کام کرنے والا بھی خوش و خرم نظر آتا ہے اور کام بھی بہتر طور پر تکمیل کی طرف جاری و ساری رہتا ہے‘ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ سرکاری و غیرسرکاری دفاتر اور اداروں میں کام کرنے والے کارکن اپنی ذمہ داریوں کو بے کار سمجھ کر انجام دیتے ہیں اور ہروقت ایسے ہتھکنڈے سوچتے رہتے ہیں کہ کام کن طریقوں سے کم کیا جاسکتا ہے‘ ان کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ صرف اتنا کام انجام دیا جائے جتنی تنخواہ وصول کرتے ہیں‘ ایسا رویہ اختیار کرکے وہ کام چور بن جاتے ہیں اور ان میں آج کا کام کل پر ڈالنے کی عادت بد پیدا ہوجاتی ہے۔ پھر کام سے خلاصی حاصل کرنے کیلئے اپنے دفاتر یا اداروں میں آنے والے سائلین کو بھی ٹرخانا شروع کردیتے ہیں۔ ان کے اس رویہ سے جہاں ان کے اداروں کو نقصان پہنچتا ہے وہاں ترقی کی راہ میں بھی رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہےجو ترقی کیلئے زہر ثابت ہوتی ہے اور رزق حرام کی وجہ سے نسلوں میں بھی بگاڑ پیدا ہوجاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ کوئی بھی کام کرتے ہوں اسے شوق اور لگن سے انجام دیجئے۔ پھر دیکھئے برکات کیسے آپ کا دروازہ توڑ کر آپ کے گھر داخل ہوتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں