چوہدری صاحب نے گردن سے پکڑ کر کہا کہ ’’کھا ہن‘‘(کھاؤ اب) میراسی ڈر کے مارے اور کھانا شروع ہوا۔ تھوڑا سا کھایا پھر رک گیا ۔
میرے سسر صاحب نے ایک واقعہ سنایا کہ ایک چوہدری صاحب کے بیٹے کی شادی تھی۔ مہمانوں کا انتظار ہورہا تھا۔ چوہدری صاحب دیگوں کے پاس کھڑے تھے ، کھانے کی تیاری کا جائزہ لینے کے لئے‘ اتنے میںا یک میراثی آگیا۔ اس نے کہا کہ چوہدری صاحب کھانا کھلا دو۔ چوہدری صاحب کہنے لگے کہ ابھی رک جاؤ‘ مہمان آئیں گے تو سب کے لئے کھانا کھلے گا۔ تب تمہیں بھی دیں گے۔اس میراثی نے 5 منٹ بعد پھر کہا کہ کھانا کھلادیں‘ مجھے بہت بھوک لگی ہے چوہدری صاحب نے پھر سمجھایا کہ ابھی رک جا۔5 منٹ بعد میراثی نے پھر کھانے کا کہنا شروع کردیا اس بار چوہدری صاحب کو غصہ آیا۔ انہوں نے دیگ میں سے پرات بھر کے کھانا میراثی کے سامنے رکھ دیا اور خود کرسی لے کر بیٹھ گئے ہاتھ میں ڈنڈا تھا۔میراثی اب کھانا کھا رہا ہے ، چوہدری صاحب ڈنڈا لے کے بیٹھے ہیں۔ میراثی نے آدھا کھانا کھالیا اس سے اور کھایا نہیں جارہا تھا۔ چوہدری صاحب نے گردن سے پکڑ کر کہا کہ ’’کھا ہن‘‘(کھاؤ اب) میراثی ڈر کے مارے اور کھانا شروع ہوا۔ تھوڑا سا کھایا پھر رک گیا ۔ چوہدری صاحب نے پھر کہا کہ کھا تینوں پتا نہیں کہ برتن صاف کرنا سنت اے۔(کھاؤ اب‘ تمہیں پتہ نہیں برتن صاف کرنا سنت ہے)میراثی کہنے لگا چوہدری صاحب برتن صاف کرنا تو سنت ہے مگر جان بچانا فرض ہے‘ یہ کہا اور میراثی نے دوڑ لگا دی اور بھاگ گیا۔قارئین یہ تحریر صرف مزاح کیلئے لکھی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں