ڈھلکی جلد والی خواتین ملتانی مٹی کو کسی جوڑی منہ والی کٹوری یا مٹی کے پیالے میں پانی ملا کر بھگو لیں اس طرح ملتانی مٹی کا پیسٹ بن جائے گا اب اس پیسٹ میں شہد ایک چائے کا چمچ اور دہی ایک چائے کا چمچ ملا لیں اور اس کے بعد اسے آنکھوں کو چھوڑ کر پورے چہرے پر ماسک کی طرح لیپ کر لیں
ملتانی مٹی یا clay ایک ایسی قدرتی نعمت ہےکہ محسوس ہوتا ہے کہ قدرت نے اسے بالخصوص خواتین کے لئے ہی تخلیق کیا ہے تقریبا ً ہر قسم کے فیشل ماسک کی اساس clay ہی ہوتا ہے جس میں دیگر اشیا ء مختلف مقداروں میں شامل کر کے ایک اچھا موزوں اور نیچرل ماسک تیار کیا جاتا ہے مثلا ً مختلف اشکال میں گھیگوار alovera روغن بادام عرق گلاب شہد انڈے کی سفیدی دودھ لیموں کا عرق کینو کے خشک چھلکوں کا پائوڈر اور بیسن وغیرہ تاہم جلد کو ڈھلکنے سے روکنے اور اسے سخت رکھنے کے مقابلے میں کوئی بھی شے ملتانی مٹی کی ہمسر نہیں کر سکتی ہے خاص طور پر ماسک کے حوالے سے یہ بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اس سلسلے میں ملتانی مٹی سے جو نتیجہ حاصل ہوتا ہے وہ کسی اور چیز سے نہیں مل پاتا ہے ۔
چکنی جلد کے لئے:ملتانی مٹی چکنی جلد والی خواتین کے لئے آئیڈیل ماسک کا درجہ رکھتی ہے کیونکہ چکنی جلد والی خواتین کو ایسی خشک اشیا ء جن میں تیل جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو استعمال کرنا چاہیے اور ملتانی مٹی میں یہ خصوصیت موجود ہے کہ وہ جلد سے اضافی چکنائی کو دور کر دیتی ہے گرمیوں میں چکنی جلد کی حامل خواتین اگر ملتانی مٹی میں عرق گلاب‘ لیموں کا عرق یا کھیرے کا عرق شامل کر کے بطور ماسک ہفتے میں دوبار استعمال کریں تو اس ماسک سے چہرے کی فالتو چکنائی ختم ہوگی اور دانوں اور کیل مہاسوں کا بھی بتدریج خاتمہ ہو جائے گا واضح رہے کہ جلد کی فاضل چکنائی چہرے پر نمودار ہونے والے بدنما کیل اور مہاسوں کا سبب بنتی ہے ۔
چہرے کی ڈھلکی جلد کے لئے:اکثر بڑھتی ہوئی عمر والی خواتین جلد کے ڈھلکنے اور خصوصا ً چہرے کی کھال کے قدرتی تنائو میں نرمی اور ان کے لٹکنے کی وجہ سے پریشان رہتی ہیں اور اس شکایت کے تدارک کے لئے مختلف غیر ملکی ساختہ اور بھاری قیمتوں والے ماسک استعمال کرتی ہیں لیکن پھر بھی ان کی یہ شکایت بدستور رہتی ہے ایسی خواتین کے لئے ہمارا مشورہ ہے کہ اپنی جلد کا شروع ہی سے خیال رکھیں علاوہ ازیں غیر ملکی ساختہ ماسک پر رقم ضائع کرنے کے بجائے ملتانی مٹی کا ماسک استعمال کریں انشا ء اللہ بہت اچھا نتیجہ پائیں گی ۔
ڈھلکی جلد والی خواتین ملتانی مٹی کو کسی چوڑی منہ والی کٹوری یا مٹی کے پیالے میں پانی ملا کر بھگو لیں اس طرح ملتانی مٹی کا پیسٹ بن جائے گا اب اس پیسٹ میں شہد ایک چائے کا چمچ اور دہی ایک چائے کا چمچ ملا لیں اور اس کے بعد اسے آنکھوں کو چھوڑ کر پورے چہرے پر ماسک کی طرح لیپ کر لیں اور آرام سے کرسی یا پلنگ پر خاموشی سے آنکھیں بند کر کے لیٹ جائیں اور چہرے کے عضلات کو اس کی اصل حالت میں چھوڑ دیں یعنی کہ بالکل پرسکون ہو جائیں جب آپ محسوس کریں کہ ماسک خشک ہوگیا ہے تو نیم گرم پانی سے چہرے کو دھو ڈالیں اور بعد میں اسکن ٹانک یا کریم چہرے پر لگا لیں یہ چہرے کی جلد کو لٹکنے سے روکنے اور ان میں سختی پیدا کرنے کے لئے بہترین ماسک ہے ۔
جھریوں کے خاتمے کے لئے:اگر آپ چہرے پر پڑنے والی جھریوں سے پریشان ہیں تو اس کے لئے بھی ملتانی مٹی کارآمد ہے اس کے لئے ملتانی مٹی سفوف کی شکل میں ایک چمچ شہد ایک چمچ اور پیاز کا عرق ایک چمچ لے کر ان تینوں چیزوں کو باہم ملا کر پیسٹ بنا لیں اور اسے چہرے پر ماسک کی طرح لگا لیں خشک ہونے پر چہرہ نیم گرم پانی سے دھو کر کوئی اچھی سی کریم لگا لیں‘ یہ طریقہ ہر آٹھ دس روز بعد کریں اس ماسک سے چہرے کی جھریوں کو ختم کیا جا سکتا ہے اور چہرہ شاداب رہتا ہے ۔چہرے کے دانوں کے لئے:اگر چہرے پر دانے ہوں تو ملتانی مٹی کو پانی میں گھول کر اسے ان دانوں پر لگا لیں یہ عمل ہر روز یا ایک دن چھوڑ کر کریں بہت جلد دانے ختم ہوجائیں گے ۔
ملتانی مٹی کا فیس پیک:اس ملتانی مٹی کو اگر صندل اور مختلف پھلوں یا سبزیوں کے عرق کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بہترین فیس پیک تیار ہوتا ہے یہ ہر طرح کی جلد کے لئے موزوں ہے‘ ملتانی مٹی سفوف کی شکل میں سو گرام‘ صندل کی لکڑی کا برادہ باریک سفوف کی شکل میں پچاس گرام اور کینو کے خشک چھلکوں کا بے حد باریک سفوف پچاس گرام‘ ان تینوں اشیا ء کو ملا کر یکجان کر لیں اور اسے کسی ہوا بند ڈبے میں محفوظ کر لیں‘ چاہیں تو کسی پلاسٹک کی تھیلی میں ڈال کر بھی محفوظ کر سکتی ہیں۔ اس فیس پیک آمیزہ کو درج ذیل طریقے کے مطابق ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ استعمال کریں ۔آنکھوں اور ارد گرد کی جگہ کو چھوڑ کر ماسک کا لیپ کریں‘ پندرہ بیس منٹ بعد خشک ہونے پر ٹھنڈے پانی میں کپڑا بھگو کر آہستہ آہستہ چہرے کو صاف کریں‘ یہ ماسک جلد کی اندرونی سطح تک پہنچ کر جلد کو پھر سے تروتازہ اور خوبصورت بنا دیتا ہے چہرے سے مردہ خلیات کو اتار دیتا ہے اور چہرے کی رنگت نکھارتا ہے‘ مساموں کے اندر تک اتر کر جلد کی صفائی کرتا ہے جس سے جلد صحت مند ہو جاتی ہے اور چہرے سمیت پوری جلد پر دوران خون تیز ہو جاتا ہے اور چہرہ پر کشش بن جاتا ہے ۔
صاف رنگت کے لئے:اگر آپ کی رنگت سانولی ہوگئی یا جھلس گئی ہے تو اس کے لئے ملتانی مٹی کا پانی میں پیسٹ بناکر چہرے پر ماسک کی طرح لگائیں جب یہ سوکھ جائے تو اس پر ایک مرتبہ پھر وہی آمیزہ لگائیں اسی طرح چار مرتبہ کریں جب چوتھی تہہ بھی خشک ہو جائے تو ٹھنڈے یا نیم گرم پانی سے چہرہ دھو کر اچھی سی کریم لگا لیں یہ عمل ایک ہفتے تک بلا ناغہ کریں دوسرے ہفتے سے یہ ماسک ہر دوسرے دن کریں‘ تیسرے ہفتے یہ ماسک ہفتے میں صرف دو بار کریں‘ رنگت صاف ہو جانے کے بعد بھی یہ ماسک ہفتے میں ایک بار ضرور کریں ۔
ضروری ہدایات:چہرے پر ماسک لگانے سے پہلے چہرے کی صفائی ضروری ہوتی ہے جسے کلینزنگ کہتے ہیں‘ کلینزنگ کا مقصد چہرے کے مساموں میں موجود گرد یا ریت کے باریک ذرات دور کرنا ہوتا ہے‘ واضح رہے کہ یہ گرد ایک طرف چہرے کے مساموں کو بند کر کے پسینے کے اخراج کو روکنے کا سبب بنتی ہے اور دوسری طرف جلد پر نظر نہ آنے والی خراشیں ڈالتی ہے جس سے چہرے کی رگوں میں دوران خون بھی متاثر ہو سکتا ہے‘ کلینزنگ کے بعد کسی بھی کلینزنگ لوشن سے انگلیوں کی مدد سے چہرے کا تھوڑا سا مساج بھی ضروری ہے تاکہ جلد ملائم ہو جائے اور ماسک میں موجود صحت مند اشیا ء چہرے کی جلد میں احسن طریقے سے جذب ہو سکیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں