Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

قارئین کی خصوصی تحریریں

ماہنامہ عبقری - مئی 2017ء

رمضان المبارک‘ رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ’’روزہ کی جزاء میں ہوں روزہ کا بدل میں ہوں روزہ میرے لئے ہے‘‘۔ دراصل روزہ ہی ہمارے ہاں وہ نظام ہے جو ترک سے تعلق رکھتا ہے۔ آپ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزارتے ہیں‘ اس وقت آپ کاروبار کو بھی ترک کردیتے ہیں۔ معاش بھی آپ کے ذہن میں نہیں ہوتا‘ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کیلئے صاف ستھری زندگی صحیح نظام الاوقات کی حدود میں گزارتے ہیں تو وہاں اللہ تعالیٰ خود آپ کی رہنمائی کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ خود آپ کے ساتھ ہوتا ہے اللہ تعالیٰ خود آپ کے اندر کام کرتا ہے‘ اللہ خود آپ کے اندر دیکھتا ہے‘سنتا اور اب آپ اس بات کا اندازہ لگائیے کہ آپ کی پیش اس وقت کہاں ہوتی ہے اور آپ اللہ تعالیٰ سے کتنے قریب ہوتے ہیں۔ واقعہ یہ ہے کہ صحیح ترک یعنی روزہ کی حالت میں آپ کی ہر تحریک اللہ تعالیٰ کی تحریک پر مبنی ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے: 
ہم نے نازل کیا اس کو لیلۃ القدر میں جو محیط ہے ہزار مہینوں پر اس رات میں ملائکہ اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے اور یہ رات امان اور سلامتی کی رات ہے‘‘۔
رمضان المبارک مسلمانوں کیلئے نیکیوں کا موسم بہار ہے‘ یہ وہ شجرہ سایہ دار ہے جس کی چھائوں میں زندگی بھر کی تلخیاں آن واحد میں چھٹ جاتی ہے۔ ماہ رمضان میں شیاطین بند کردیئے جاتے ہیں اور یوں ہر سو نیکیوں کا ہی موسم بہار ہوتا ہے۔ رمضان المبارک کا پہلا عشرہ رحمت‘ دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ دوزخ سے خلاصی کا موجب بنتا ہے۔ رمضان المبارک کو تقویٰ کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے‘ تقویٰ عربی زبان کا لفظ ہے یہ دل کی وہ حالت ہے جو نیکیوں پر ابھارے اور برائیوں سے دور رکھے‘ اللہ تعالیٰ سے محبت اور اس محبت میں کہی کمی بیشی پر اللہ تعالیٰ کے ناراض ہوجانے کے ڈر کو تقویٰ کہتے ہیں۔ تقویٰ کا منبع دل ہے اور رمضٗان کا چاند طلوع ہوتے ہی یہ شام دل کی کیفیت بدل دی جاتی ہے‘ روزہ کی حالت میں انسان اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتا ہے‘ تبھی تو مالک کل نے فرمایا کہ روزہ میرے لئے ہی ہے۔ میں ہی اس کا اجر دوں گا‘ رمضان المبارک کی فضیلت پر حضورﷺ کے چند فرامین اگر زیر مطالعہ لائے جائیں تو وہ مینارہ نور کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس لئے حضورﷺ نے فرمایا کہ مسلمانوں پر کوئی مہینہ رمضان سے بہتر نہیں آیا اور منافقوں پر کوئی مہینہ رمضان سے برا نہیں آیا‘‘۔
اسلام کی تعلیمات کا مقصد بھی ہمدردی و غمگساری کے جذبات کو ابھارنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو منصب خلافت عطا کرکے اسے زندگی کے ہر میدان میں کامیابی کے اسرار و رموز بھی سکھائے۔ رمضان المبارک کی گھڑیاں رحمتوں اور برکتوں والی ساعتیں ہوتی ہیں‘ ان لمحات میں خالق کے حضور عاجزی اور اپنا محاسبہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کا احساس بہت ضروری ہے۔ اے رحیم و کریم! پروردگار عالم رمضان المبارک کو ہمارے لئے گناہوں کی معافی کا سبب بنادیجئے۔ ہم نالائق نکمے اور حقیر انسانوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ اپنی رحمت‘ شفقت‘ رحم و کرم سے امت مسلمہ کو صراطِ مستقیم پر چلادیجئے‘ الٰہی رحم فرمائیے ہم پر‘ یااللہ! ہمارے قلوب منور کردیجئے۔ آمین!( محمد علیم نظامی )
میری ڈائری کے روحانی ایٹم اور مفید نسخے
حفاظت از احتلام : سورۃ النور (پارہ 18) اس کو لکھ کر پاس رکھنے سے احتلام سے محفوظ رہتا ہے ‘ اور اگر اس کو آب ِ زم زم سے لکھ کر پیے تو شہوت منقطع ہوجاتی ہے۔ (اعمال قرآنی)
احتلام اور پریشان خواب کیلئے: سورۃ المعارج سوتے وقت پڑھنے سے جنابت اور پریشان خواب سے محفوظ رہے۔
احتلام کیلئے: والسماء والطارق سے ناصر ‘‘ تک (پارہ 30) سوتے وقت پڑھنے سے احتلام سے محفوظ رہے۔
احتلام اور جریان کیلئے آسان نسخہ: مغز دھنیا خشک 20 تولہ‘ کوزہ مصری 20 تولہ ‘ دونوں اشیاء کو کوٹ چھان کر سفوف بنالیں‘  خوراک صبح نہار منہ ایک چمچ پانی کے ساتھ استعمال کریں اور رات کو کھانا کھانے سے پہلے ایک چمچ استعمال کریں۔
احتلام اور جریان کیلئے: پانچ تولہ موصلی سفید‘ پانچ تولہ مصری ملاکر سفوف بنالیں‘ خوراک تین ماشہ سے پانچ ماشہ تک حسب حالات مزاج استعمال کرائیں۔ اس نسخہ سے منی کی حدت دفع ہوجاتی ہے‘ ذکاوت حس کی اصلاح ہوجاتی ہے‘ احتلام کیلئے شرطیہ فائدہ مند ہے‘ مقوی ہے اور مادہ تولید کی پیدائش کو بڑھانے میں ازحد مفید ہے۔
سفوف جریان توڑ :جریان کو دور کرنے والا اس کے جوڑ کا نسخہ آپ کو شاید ہی ملے گا‘ عام طور پر جریان کی جس قدر بھی دوائیں ہیں اس سب سے قبض ہوجاتی ہے قبض کی حالت میں یہ مرض اور بھی بڑھ جاتا ہے مگر اس سفوف کے استعمال کرنے سے قبض بالکل نہیں ہوتی علاوہ ازیں یہ سفوف نہ زیادہ سرد ہے اور نہ زیادہ گرم بلکہ معتدل ہے‘  رقیق اور پتلا مادہ تولید پیدا کرکے قوت میں اضافہ کرتا ہے‘ غرضیکہ ہمہ صفت سفوف ہے۔ نسخہ : دانہ الائچی خورد‘ دانہ الائچی کلاں‘ اسگندھ ناگوری‘ ثعلب مصری‘ تالمکھانہ جملہ ادویہ ہموزن لے کر نہایت باریک کوٹ پیس لیں‘ اس کے برابر مصری باریک کرکے ملالیں۔ خوراک: سات ماشہ سے 9 ماشہ تک صبح کے وقت ہمراہ دودھ کھلادیا کریں۔
کمزوری مثانہ کیلئے: جن لوگوں کا مثانہ کمزور ہو اوررات کو خواب بد سے یا بغیر کسی خواب کے بغیر ہی ناپاک ہوجاتے ہوں‘ ان کو جامن کی گٹھلی کا سفوف تین ماشہ صبح و شام پانی کے ساتھ کھانا چاہئے۔
لیکوریا کیلئے: سایہ میں خشک کرکے اور باریک پیس کر کپڑا چھان کی ہوئی جامن کی چھال چار چار ماشہ صبح و شام پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے لیکوریا دور ہوجاتا ہے۔
سوزاک کیلئے: جامن کا تروتازہ چھلکا ایک تولہ‘ آدھ پائو پانی میں رگڑ کر صبح و شام پلانا سوزاک کو دور کرتا ہے۔
دوا احتلام: اگر احتلام کی تکلیف ہوتو انار کا چھلکا پیس کر تین تین ماشہ صبح و شام پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
نسخہ سوزاک: رال سفید 20 گرام‘ پھٹکڑی سفید 20 گرام‘  سنگجراحت 16 گرام‘ سندور 6 ماشہ ‘ پھٹکڑی کو لوہے کی کڑاہی میں ڈال کر جب پانی ہوجائے تو اس میں سنگجراحت تھوڑی تھوڑی ڈالتے جائیں‘ جب پھٹکڑی پھول جائے نیچے اتار لیں اس میں باقی ادویہ ڈال کر سفوف بنالیں ‘ 2 ماشہ لسی سے استعمال کریں بہت اچھا نسخہ ہے۔
ہسٹریاکیلئے: ہینگ آٹھ ماشہ ‘ پیپر منٹ 2 ماشہ‘  باریک پیس کر ڈیڑھ پائو پانی میں ملاکر رکھ لیں۔ ایک ایک تولہ یہ پانی ہر دو گھنٹہ بعد استعمال کریں‘ ہسٹریا کیلئے بے نظیر چیز ہے۔
دافع احتلام: اسپغول کی بھوسی چھ ماشہ صبح و نہار منہ دود ھ لے لیں‘ ایک ہفتہ استعمال کریں۔ جریان کیلئے بھی فائدہ مند ہے۔
لیکوریا کیلئے: انگور کا رس ہموزن شہد صبح و شام استعمال کریں‘ رنگ بھی نکھرے گا ‘ حاملہ استعمال کرے تو صحت مند بچہ پیدا ہوگا۔ (حکیم فاروق ‘ مظفرگڑھ (
ایمان کے بعد عظیم ترین نعمت ’’عافیت‘‘ ہے
ادارہ عبقری بلاشبہ اپنی کاوشوں کے نتیجے میں لائق صد آفرین ہے۔ گمراہی و الحاد اور قحط الرجال کے اس دور میں عوام کو ذکر و فکر اور سنت اعمال کی طرف لانا عظیم الشان کارنامہ ہے۔ آج ہمارا ہر گھر پریشانیوں کا مرکز اور ہر ذہن مسائل کی آماہ جگا بنا ہوا ہے۔ ایسے حالات میں مسائل کا صرف اور صرف حل وہی ہے جو وحی الٰہی کے ذریعے ہم تک پہنچایا گیا۔ زیرنظر مضمون ہماری پریشانیوں کا تیربہدف علاج اور ہماری ضرورتوں کا شافی حل ہے۔ امید ہے حسب روایت ادارہ اس عمدہ ’’نبوی نسخے‘‘ کو عوام الناس تک پہنچائے گا تاکہ ہم سب مسلمان اس سے فیض یاب ہوسکیں۔
آج کے مشینی دور میں نت نئے امراض و آفات‘ ناگہانی حادثات اور طرح طرح کی پریشانیاں‘ وباء کی شکل اختیار کرچکی ہیں۔ ہر شخص اپنی جگہ حیران و پریشان اور سرگرداں ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’اور تم کو جو کچھ مصیبت پہنچی ہےتو وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کئے کاموں سے اور بہت سے تو (وہ) درگزر ہی کردیتا ہے‘‘ لیکن ان مصائب کے نزول میں بڑا دخل ہماری اس کوتاہی کا بھی ہے کہ ہم مصیبت کی گھڑیوں میں اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہی نہیں کرتے نہ ہی اس سے عافیت و سلامتی کی دعا کرتے ہیں جبکہ عافیت ایسی عظیم نعمت ہے جسے صحیح حدیث میں ایمان کے بعد سب سے بڑی دولت قرار دیا گیا ہے۔ اب آئیے ذیل میں عافیت اور سلامتی کے بارے میں حدیث مبارکہ کی روشنی میں چند فرامین اور واقعات کہ جس سے ہمیں اس نعمت کی عظمت اور فی زمانہ اس کی اہمیت اور ضرورت کا احساس ہو‘ تاکہ ہم اسے اپنے روزمرہ کے معمولات کا حصہ بنا کر دنیا اور آخرت کے مصائب سے بھی بچیں اور اللہ رب العزت کی خصوصی رحمتوں کے حق دار بھی ٹھہریں۔
ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے عرض کیا: یارسول اللہﷺ! افضل ترین دعا کونسی ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اپنے رب سے دنیا اور آخرت کی عافیت و سلامتی اور معافی کا سوال کرو‘ پھر وہ دوسرے دن آپ ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ! افضل ترین دعا کونسی ہے؟ آپ ﷺ نے وہی جواب ارشاد فرمایا۔ پھر وہ تیسرے دن بارگاہ اقدس میں تشریف لائے اور وہی سوال دہرایا تو آپ ﷺ نے وہی جواب ارشاد فرمایا اور فرمایا جب تمہیں دنیا اور آخرت کی عافیت عطا کی گئی تو تم فلاح پاگئے۔ (ترمذی)۔ نیز آپ ﷺ کا گزر ایسے لوگوں پر ہوا جو مصائب میں مبتلا تھے تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ سے عافیت کی دعا نہیں کرتے۔ (بزار)۔ حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی اور عافیت و سلامتی کا سوال کرتے رہو‘ اس لیے کہ ایمان و یقین کے بعد کسی انسان کو عافیت سے بڑھ کر کوئی دولت عطا نہیں کی گئی۔ (احمد، ترمذی، نسائی)۔ آپﷺ کے چچا حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمائش کی کہ یارسول اللہ ﷺ مجھے کوئی ایسی دعا سکھلائیے جو میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش کرتا رہوں تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: چچا جان اللہ تعالیٰ سے دنیا اور آخرت کی عافیت کا سوال کیجئے۔ (ترمذی)۔ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر یہ دعا پڑھے اللہ تعالیٰ اسے مصیبت سے محفوظ رکھیں گے۔ خواہ وہ کسی ہی مصیبت ہو۔
ترجمہ:’’اے اللہ تیرا ہی شکر ہے کہ تو نے مجھے اس آزمائش سے بچایا جس میں تو نے اس کو مبتلا کیا اور مجھے اپنی بہت ساری مخلوق پر فضیلت بخشی‘‘۔ ایک مرتبہ آپ ﷺ کی نظرمبارک ایک ناقص الخلقت شخص پر پڑی تو آپ ﷺ سجدہ ریز ہوگئے پھر فرمایا: (ترجمہ) میں اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ (بیہقی)۔
اب آئیے! حدیث پاک کی اس عظیم الشان دعاءِ عافیت کی طرف کہ جس میں اللہ تعالیٰ سے بندہ‘ اپنے تمام معاملات کی عافیت طلب کرتا ہے‘ چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ صبح و شام کبھی اس دعا کا ناغہ نہ فرماتے تھے۔

(سنن أبی داؤد‘ نسائی‘ ابن ماجہ) ترجمہ:’’ اے اللہ! بے شک میں آپ سے دنیا اور آخرت کی عافیت مانگتا ہوں۔اے اللہ! بے شک میں آپ سے درگزر کا اور اپنے دین،دنیا،اہل اور مال کی عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ۱میرے عیب ڈھانپ دے اور مجھے خوف سے امن عطا فرما۔اے اللہ! میری حفاظت کر، میرے سامنے سے اور میرے پیچھے سے اور میرے دائیں سے اور میرے بائیں سے اور میرے اوپر سے اورمیں پناہ چاہتا ہوں تیری عظمت کی اس سے کہ میں نیچے سے ہلاک کیا جاؤں ۔‘‘(محمد سعیداقبال‘ صادق آباد)

 

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 764 reviews.