1- حضرت عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عارفین یعنی نیک لوگوں کی علامات میں سے ہے کہ ان کا دل خوف اور امید سے متصف رہتا ہے۔ ان کی زبان حمد و ثناءسے تروتازہ رہتی ہے اور ان کی آنکھیں حیا اور رونے سے اشکبار رہتی ہیں اور ان کا مقصد اپنے مولا کی رضا کی طلب اور دنیا کا چھوڑنا ہوتا ہے۔
2-حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جس نے فضول باتیں ترک کر دیں تو اسے حکمت سے نوازا جائے گا۔ جس نے فضول دیکھنا ترک کیا تو اس کو دل کے خشوع سے نوازا جائے گا۔ جس نے فضول ہنسنا ترک کر دیا تو اسے ہیبت اور دبدبے سے نوازا جائیگا ۔جس نے مذاق کرنا چھوڑ دیا تو اسے تروتازگی سے نوازا جائے گا ۔جس نے دنیا کی محبت ترک کر دی تو اسے آخرت کی محبت سے نوازا جائے گا ۔ جس نے دوسروں کے عیوب ڈھونڈنے کی مشغولیت ترک کر دی تو اسے اپنے عیوب کی اصلاح کی نعمت سے نوازا جائیگا اور جس نے اللہ تعالیٰ کی کیفیت کی تجسس ترک کر دی تو اسے برات نفاق سے نوازا جائے گا۔
3- حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عقل مند انسان کیلئے ضروری ہے کہ وہ سات چیزوں کو سات پر ترجیح دے۔ فقر کو مال داری پر ،ذلت کو عزت پر ،تواضع کو تکبر پر ،بھوک کو سیر ہونے پر،غم کو خوشی پر ،پستی کو اونچائی پر اور موت کو زندگی پر۔
4- حضرت عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مومن کو چھ قسم کا خوف لگا رہتا ہے۔
(1) اللہ تعالیٰ کی جانب سے خوف رہتا ہے کہ کہیں اللہ تعالیٰ اس کا ایمان نہ سلب کرلے۔(2) اعمال لکھنے والے فرشتوں کی طرف سے خوف کہ کہیں وہ اس کے خلاف کوئی ایسی بات نہ لکھ دیں جس سے یہ قیامت والے دن رسوا ہو جائے۔ (3) شیطان کی طرف سے خوف کہ وہ اس کا عمل باطل نہ کر دے۔ (4) ملک الموت کا خوف کہ وہ اچانک بے خبری میں اس کو اٹھا نہ لے یعنی موت دیدے۔ (5) دنیا کا خوف کہ کہیں وہ اس کے دھوکے میں آکر آخرت سے غافل نہ رہے۔ (6) اہل و عیال کا خوف کہ انکی خبر گیری میںمشغولی اس کو ذکر اللہ سے غافل نہ کر دے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں