محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سےمیرے والد صاحب قرآن مجید پر پورا پورا عمل کرتے تھے اس واقعہ کا تعلق بھی قرآن و سنت کے احکام پر عمل سے ہے۔ یہ 1953ء کی بات ہے میں آٹھویں جماعت میں پڑھتا تھا ہم سب گھروالے میری خالہ کےبیٹوں کےختنوں کی رسم میں شامل ہونے کیلئے ضلع شیخوپورہ کےایک گاؤں میں گئے تین دن کے بعد واپسی ہوئی جب ہم ابھی گاؤں سے تقریباً تین میل کے فاصلے پر تھے کہ راستہ میں تقریباً ایک سے دو فٹ پانی کھڑا تھا‘ ہم کو اسی پانی سے گزر کر جانا تھا لہٰذا والد صاحب کے حکم پر مرد حضرات آگےآگے اور خواتین پیچھے پیچھے پانی سے گزررہی تھیں۔ اس زمانے میں دیہاتی لوگ دھوتی کا استعمال کیا کرتے تھے۔ میری بہن کی دائیں جانب جیب سے سارا زیور بمعہ ڈبیا پانی میں گرگیا ہم سب گھر پہنچ گئے‘ تقریباً رات
دس گیارہ بجے سارا سامان چیک کرنے پر علم ہوا کہ سسرالی سارا زیور گم ہوچکا ہے ادھر ادھر تلاش بسیار کے بعد نہ ملا تو والد صاحب نے فرمایا کہ میرا سارا مال پاک ہے گم نہیں ہوسکتا صرف اللہ جل شانہٗ سے دعا مانگیں‘ اللہ تعالیٰ کرم فرمائے گا پوری رات بڑی بے چینی اور اللہ سے دعائیں مانگتے گزرگئی‘ صبح سویرے میں نے سکول جانا تھا میرے والدصاحب بھی میرےساتھ چل دئیے‘ ہم پانی کے کنارے کنارے جارہے تھے کہ تقریباً سو گھوڑوں اور کچھ پیدل لوگوں پر مشتمل ایک بارات ہمارے پاس سے گزرگئی ہم بھی اس کےپیچھے پیچھے ادھر اُدھر دیکھتے ہوئے جارہے تھے اچانک میں نے جنگلی گوبر کو ٹھوکر لگائی اللہ جل شانہٗ کی قدرت کہ اس کے نیچے ڈبیہ پڑی ہوئی تھی کھول کر دیکھا سارا زیور موجود تھا۔ میرے والد صاحب نے سجدہ شکر ادا کیا اور اللہ کی راہ میں صدقہ بھی دیا اللہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں پر اپنا فضل و کرم تاقیامت قائم ودائم رکھے۔ آمین ثم آمین۔ (محمد شبیر گوندل‘ حافظ آباد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں