محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عرض ہے کہ قارئین عبقری کیلئے چند احادیث پیش کرنا چاہتی ہوں امید ہے عبقری رسالہ میں ضرور تحریر کریں گے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں! قیامت کے دن رحمٰن کے عرش کے سایہ میں تین قسم کے آدمی ہوں گے ایک صلہ رحمی کرنے والا کہ اس کیلئے دنیا میں اس کی عمر بڑھائی جاتی ہے‘ رزق میں وسعت کی جاتی ہے اور اس کی قبر میں بھی وسعت کردی جاتی ہے۔ دوسرے وہ عورت جس کا خاوند مرجائے اور وہ چھوٹی اولاد کی پرورش کی خاطر ان کے جوان ہونے تک نکاح نہ کرے تاکہ ان کی پرورش میں مشکلات پیدا نہ ہوں۔ تیسرے وہ شخص جو کھانا تیار کرلے اور تیموں اور مساکین کی دعوت کرے۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جس عمل کا ثواب اور بدلہ سب سے زیادہ ملتا ہے وہ صلہ رحمی ہے۔ بعض آدمی گنہگار ہوتےہیں لیکن صلہ رحمی کی وجہ سے ان کے مال میں بھی برکت ہوتی ہےا ور ان کی اولاد میں بھی۔ (احیاء) ایک حدیث میں ہے کہ صدقہ فطر کے موافق کرنا اور معروف (بھلائی) کا اختیارکرنا والدین کے ساتھ احسان کرنا اور صلہ رحمی آدمی کو بدبختی سے نیک بختی کی طرف پھیر دیتا ہے۔ عمر میں زیادتی کا سبب ہے اور بری موت سے حفاظت ہے۔ (کنزالاعمال) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ سورۂ قلم میں جو واقعہ گزرا ہے وہ حبشہ کے رہنے والے آدمیوں کا ہے انکے باپ کا ایک بہت بڑا باغ تھا وہ اس میں مانگنے والوں کو بھی دیا کرتا تھا جب اس کا انتقال ہوگیا تو اس کی اولاد کہنے لگی کہ ابوجان تو بیوقوف تھے سب کچھ ان لوگوں پر بانٹ دیتے تھے پھر قسمیں کھا کر کہنے لگے کہ ہم صبح ہی سارا باغ کاٹ لائیں گے اور کسی فقیر کو اس میں سے کچھ نہیں دیںگے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہما حضور نبی کریمﷺ کا پاک ارشاد نقل کرتے ہیں کہ اپنے آپ کو گناہوں سے بچاتے رہا کرو آدمی بعض گناہ ایسے کرتا ہے کہ اس کی نحوست سے علم کا ایک حصہ بھول جاتا ہے یعنی حافظہ خراب ہوجاتا ہے اور پڑھا ہوا بھول جاتا ہےاور بعض گناہ ایسے ہوتے ہیں جن کی وجہ سے تہجد کوآنکھ نہیں کھلتی اور بعض گناہ ایسے ہوتے ہیں جن کی وجہ سے اس کی آمدنی جو بالکل اس کیلئے آنے کو تیار ہوتی ہے جاتی رہتی ہے۔ اس کے بعد حضور اقدس ﷺ نے یہ آیت شریفہ تلاوت فرمائی: ’’یہ لوگ گناہ کی وجہ سے اپنے باغ کی پیداوار سے محروم ہوگئے۔ پس سب بھائیوں نے مل کر قسم کھائی اور عہد کیا
کہ اس باغ کا پھل ضرور صبح کو جاکر توڑ لیں گے ‘ پس اس باغ پر اس کے رب کی طرف سے ایک ایسا عذاب پھر گیا جو ایک آگ تھی یا لو۔ اور وہ لوگ سو رہے تھے پس صبح کو وہ باغ ایسا رہ گیا جیسا کٹا ہوا کھیت کہ خالی زمین رہ جاتی ہے پس صبح کووہ باغ والے ایک دوسرے کو آوازیں دینے لگے کہ اگر پھل توڑنا ہے توسویرے چلو‘ پس چلتے ہوئے آپس میں چپکے چپکے باتیں کرتےجارہے تھے کہ آج کوئی محتاج تم تک نہ آنے پائے جب وہ پہنچ کر دیکھا تو کہنے لگے ہم غلط جگہ یعنی راستہ بھول گئے ہیں جب پتہ چلا کہ یہی وہ جگہ ہے تو کہنے لگے ہماری قسمت پھوٹ گئی‘ ان میں ایک آدمی جو نیک تھا لیکن عمل میں ان کا شریک تھا کہنے لگا کہ میں نے تم سے کہا نہ تھا کہ ایسی بدنیتی نہ کرو‘ وہ کہنے لگے ہمارا پروردگار پاک ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں