Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

شوہر آپ کی توجہ چاہتا ہے!

ماہنامہ عبقری - فروری 2016ء

ہر شخص کا اپنا ایک مزاج اور ا پنی دلچسپیاں ہوتی ہیں۔ پھر یہ بھی ہے کہ مردوں اور خواتین کے مشاغل اور ان کی پسند و ناپسند میں فرق ہوتا ہے۔ اس لئے اگر شوہر کسی وقت ٹی وی پر خبریں دیکھنا چاہے یا کرکٹ میچ دیکھنے کا خواہشمند ہوتو اس بات کو تنازع کی وجہ نہ بنائیںشاید ہی کوئی ایسی خوش قسمت جوڑی ہو کہ جسے اپنی شادی شدہ زندگی میں خوشگواریت پیدا کرنے کیلئے تگ و دو نہ کرنی پڑے ۔ ورنہ سچ تو یہ ہے کہ گھر بنانے کیلئے صرف عورت ہی کو نہیں بلکہ مردوں کوبھی کچھ نہ کچھ قربانی دینی پڑتی ہے اور بیشتر معاملات میں باہمی سمجھوتے سے کام لینا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ الگ الگ ماحول میں پروان چڑھنے والے دو مختلف مزاج افراد جب ایک چھت تلے اکٹھے ہوتے ہیں تو زندگی بھر کا ساتھ نبھانے کیلئے انہیں افہام و تفہیم سے کام لینا ہی پڑتا ہے۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے لہٰذا ہر دور کے تقاضے الگ ہوتے ہیں۔ نیا دور نئے تقاضے کے مصداق ازدواجی زندگی کے مسائل اور ان سے نمٹنے کے انداز بھی اب تبدیل ہوگئے ہیں۔ اپنی شادی شدہ زندگی کو خوشگوار بنانے کیلئے آپ کو کن باتوں کاخیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں!
تحمل سے کام لیں: خواتین کے مزاج میں جلد بازی کا عنصر زیادہ وہتا ہےلہٰذا وہ ہر مسئلے کو فوری طور پر نمٹالینا چاہتی ہیں۔ یہ ٹھیک ہےکہ بیشتر کاموں کو ٹالنا اچھا نہیں ہوتا لیکن میاں‘ بیوی کے درمیان کسی بات پر اختلاف پیدا ہوجائے تو اسے حل کرنے کیلئے تحمل سے کام لینے کی ضرورت پیش آتی ہے۔
ماہرین نفسیات کی رائے کہ اگر کسی مسئلے پر اختلاف رائے پیدا ہوجائے تو اسے دور کرنے کیلئے تھوڑا وقت دیں۔ اس طرح آپ کا غصہ ٹھنڈا ہوجائے گا اور آپ تحمل کے ساتھ اس بارے میں کوئی فیصلہ کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ جلد بازی میں کئے گئے فیصلے کبھی اچھے ثابت نہیں ہوتے۔
ہر جگہ ساتھ جانا ضروری نہیں: بیویوں کا عموماً یہ خیال ہوتا ہے کہ ہمہ وقت شوہر کے ساتھ رہنے سے محبت بڑھتی ہے یہی وجہ ہے کہ کہیں بھی جانے کا سوال آئے تو ان کی ضد یہی ہوتی ہے کہ شوہر ساتھ چلے یا کم از کم ڈراپ کرنے ضرور جائے۔ یا اگر اسے اپنے حلقہ احباب میں جانا ہو، تب بھی بیوی کو ضرور ساتھ لے جائے لیکن در حقیقت یہ بالکل بھی ضروری نہیں کہ آپ ہمہ وقت ایک دوسرے کے اعصاب پر سوار رہیں کیونکہ ہر شخص کی دلچسپیاں الگ ہوتی ہیں۔ اس طرح بجائے محبت بڑھنے کے بیزاری جنم لیتی ہے اور پھر بات بات پر تلخی پیدا ہونے کا امکان رہتا ہے۔ اگر آپ کو میکے جانا ہو یا کسی دوست کے گھر ملنے جانا ہوتو خود چلی جائیں۔ اسی طرح شوہر کو اپنے دوستوں اوررشتہ داروں میں اکیلے جانے سے نہ روکیں۔
بینک اکائونٹ الگ رکھیں: ازدواجیات کے بیشتر ماہرین کا خیال ہے کہ روپے، پیسے کے معاملات میاں بیوی کے درمیان اکثر و بیشتر اختلاف کا سبب بنتے ہیں۔ خصوصاً آج کی عورت خود مختار رہنا چاہتی ہے، اس لئے بہتر یہی ہے کہ جوائنٹ اکائونٹ کے بجائے اپنے اپنے بینک اکائونٹ الگ رکھیں تاکہ کسی جھگڑے کا امکان نہ رہے۔ ہوسکتا ہے اس بارے میں بہت سے لوگوں کا خیال یہ ہوکہ الگ بینک اکائونٹس رکھنے کا مطلب دراصل ایک دوسرے پر بے اعتمادی کا اظہار ہے لیکن عقل بہر حال یہی کہتی ہے کہ پیسہ وہی جو آپ کے ہاتھ میں ہو! سو، اگر آپ اپنی سیونگ اپنے اختیار میں رکھنا چاہتی ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔ مگر اس کو وجہ تنازع ہرگز نہ بنائیں۔
ایک ساتھ شاپنگ نہ کریں: زیادہ تر مرد بیویوں کے ساتھ شاپنگ کیلئے جاتے ہوئے گھبراتے ہیں۔ انہیں عموماً یہ شکایت ہوتی ہے کہ عورتیں شاپنگ میں بہت زیادہ وقت لگاتی ہیں اور بہت سی ایسی چیزیں خریدنے میں وقت اور پیسہ ضائع کردیتی ہیں جن کی انہیں خاص ضرورت بھی نہیں ہوتی۔ پھر بے چارے شوہر کو ڈھیر سارے شاپنگ بیگز لاد کر دیر تک ان کے ساتھ گھومنا پڑتا ہے۔ ان سب باتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا یہ بہتر نہیں کہ آپ شوہر کے ساتھ شاپنگ پر جائیں جو خود بھی شاپنگ کی شوقین ہو اور مزے سے آپ کے ساتھ گھومتے ہوئے ، شاپنگ کے بارے میں آپ کو مفید مشورے بھی دیتی جائے۔ اس طرح آپ شوہر کی باتیں سننے سے بھی بچ جائیں گی اور ہر چیز خریدتے وقت ان کی ناراضی کا ڈر بھی نہیں ہوگا۔
ایک دوسرے کی دلچسپیوں کا احترام کریں: ہر شخص کا اپنا ایک مزاج اور ا پنی دلچسپیاں ہوتی ہیں۔ پھر یہ بھی ہے کہ مردوں اور خواتین کے مشاغل اور ان کی پسند و ناپسند میں فرق ہوتا ہے۔ اس لئے اگر شوہر کسی وقت ٹی وی پر خبریں دیکھنا چاہے یا کرکٹ میچ دیکھنے کا خواہشمند ہوتو اس بات کو تنازع کی وجہ نہ بنائیں بلکہ اسے بہ خوشی اپنا شوق پورا کرنے دیں۔ اس دوران آپ اپنا کوئی کام نمٹا سکتی ہیں یا کسی پسندیدہ مشغلے کو وقت دے سکتی ہیں۔ گھر کے کام مل کر نمٹائیں: گھر کے کاموں میں شوہر کی مدد لیتے ہوئے نہ ہچکچائیں بلکہ جب بھی ان کے پاس وقت ہو، انہیں اپنے ساتھ شامل کرلیں اور چھوٹے موٹے کاموں میں ان سے مدد لیں۔ اس طرح نہ صرف یہ کہ آپ کو کام نمٹانے میں آسانی رہے گی بلکہ آپس میں اپنائیت کا احساس بھی بڑھے گا۔ گھر کی سیٹنگ بدلنی ہو، نئے پردے لگانے ہوں یا کسی کمرے میں نیا پینٹ کروانا ہو، اس کیلئے خود ہی فیصلہ کرنے کے بجائے شوہر کی رائے بھی ضرور لیں۔ اس طرح انہیں اپنی اہمیت کا احساس ہوگا اور وہ خوشی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں بھی ادا کریں گے۔ اپنا خیال بھی رکھیں: جس طرح شوہر کی دلچسپیوں کا خیال رکھنا اور ان کی پسند و ناپسند کا احترام کرنا آپ کا فرض ہے، بالکل اسی طرح اپنے آپ کو وقت دینا اور اپنا خیال رکھنا بھی اسی قدر اہم ہے۔ لہٰذا اپنے پسندیدہ مشاغل کو وقت دیتے ہوئے اور اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ہرگز شرمندگی محسوس نہ کریں۔ کیونکہ آپ خوش رہیں گی تو آپ کی ازدواجی زندگی میں بھی خوشگواری آئے گی۔

افشاں اقبال‘ فیصل آباد

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 467 reviews.