محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں جنوری 2013ء سے باقاعدگی کے ساتھ ماہنامہ عبقری کا مطالعہ کررہا ہوں‘ بلاشبہ اس جیسا رسالہ دنیا میں نہیں ہوگا۔ آج کے مشکل‘ پرفتن دور میں انسانیت جس قدر پریشانیوں میں مبتلا ہے ایسے میں خدمت خلق اور دکھی لوگوں کی پریشانیوں کا مداوا کرنے کا ایک بہترین ذریعہ عبقری ہے‘ اللہ تعالیٰ آپ کو‘ علامہ لاہوتی پراسراری صاحب کو اور آپ کی پوری ٹیم کو صحت تندرستی اور مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔میرے ایک دوست اٹک سٹی میں رہتے ہیں‘ وہ ایک دن اپنا دکھ بیان کررہے تھے کہ سردیوں میں پاؤں کی انگلیاں سوج جاتی ہیں‘ ان کا رنگ سرخ ہوجاتا ہے ‘جوتے بہت تنگ لگتے ہیں‘ دوپہر اور رات کے وقت بستر میں جب پاؤں گرم ہوجاتے ہیں تو ناقابل برداشت حد تک خارش ہوتی ہے‘ اس تکلیف کیلئے بہت ہی آزمودہ اورمفت علاج پیش خدمت ہے۔ سردیوں میں جب بھی یہ تکلیف ہو تو رات کو سوتے وقت ایک پرات یا بڑی کڑاہی میں تقریباً ڈیڑھ دو کلو گرم پانی لے کر ایک بڑا چمچ نمک ملا کر پاؤں اس میں رکھ لیں۔ پانی حسب برداشت گرم ہو پہلے تو ذرا پاؤں کو برداشت نہ ہوگا لیکن پھر بھی آہستہ آہستہ پاؤں کی انگلیاں اور متاثرہ حصہ ضرور پانی میں ڈبو کر چارپائی یا کرسی پر بیٹھ جائیں اگر پانی ٹھنڈا ہونے لگے تو تھوڑا سا دوبارہ گرم کرلیں جو کہ پاؤں کو برداشت ہوسکے یہ عمل کم از کم پندرہ منٹ تک کریں۔ پھر پانی سے نکال کر پاؤں کو اچھی طرح خشک کرکے سوجن زدہ حصہ پر ہلکا ہلکا سرسوں کا تیل لگا کر کپڑے میں لپیٹ لیں یا گرم جراب پہن لیں اور سوجائیں انشاء اللہ تین چار دن کے عمل سے سوجن اور خارش ختم ہوجائے گی موسم سرما کے دو یا تین ماہ یہ تکلیف زیادہ ہوتی‘ جب زیادہ ہونے لگے تو پھر دو تین دن کیلئے کرلیں۔ نوٹ: پاؤں کو جوتے اتارنے کے بعد فوراً ٹھنڈی زمین پر نہ رکھیں اور صبح کو بستر سے اٹھتے وقت بھی تھوڑی دیر کیلئے جراب پہن لیں کیونکہ ایسا گرم سرد ہونے سے ہوتا ہے۔
(محمد اعظم‘ راولپنڈی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں