یہ صفحہ خواتین کے روز مرہ خاندانی اور ذاتی مسائل کیلئے وقف ہے ۔ خواتین اپنے روزمرہ کے مشاہدات اور تجربات ضرور تحریر کریں ۔ نیز صاف صاف اور صفحے کے ایک طرف لکھیں۔ چاہے بے ربط ہی کیوں نہ ہو۔
اشتہاری کریموں کا نقصان
آپ کو میں نے پہلے خط لکھا تھا۔ میرے چہرے پر رواں بہت ہے جس کی وجہ سے پریشان ہوں۔ آپ نے جواب دیا کہ آٹے میں تھوڑا سا نمک اور گھی ملا کر سخت پیڑا بنا کر چہرے پر ملئے۔ میں نے مشورے پر عمل کیا اس سے بہت فرق پڑا ہے لیکن ہونٹوں کے اوپر بال اب بھی ہیں۔ (ماہ جبیں‘چکوال)۔
مشورہ:ماہ جبیں بی بی! آج کل نت نئی کریموں کے اشتہار اخبارات اور رسائل میں آرہے ہیں۔ بچیاں یہ اشتہار پڑھ کر کریمیں خریدتی ہیں اور جب استعمال کرتی ہیں تو الرجی سے چہرے کا ستیاناس ہوجاتا ہے۔دانے نکل آتےہیں‘ سیاہ دھبے پڑجاتے ہیں‘ بعض دفعہ چہرے پر بے تحاشا بال نکل آتے ہیں۔ پچھلے دنوں ایک لڑکی میرے پاس آئی جس کے چہرے پرموٹے موٹے گومڑ تھے‘ رنگ سیاہ تھا۔ اس نے بتایا کہ ایک مہنگی کریم چہرے کا رنگ گورا کرنے کیلئے خریدی۔ دو تین دن لگائی‘ چوتھے دن چہرے کا رنگ سیاہ ہوگیا‘ دانے ابھر کرگومڑ بن گئے۔ آج کل وہ بجلی کی شعاعوں سے بالوں کی جڑوں کو ختم کرارہی ہے۔ یہ خاصا مہنگا علاج ہے اور تکلیف دہ بھی۔ کریم کے استعمال سے اس کو کتنا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ کریمیں لگانے سے نوے فیصد لڑکے لڑکیوں کو مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ ہر جلد کا اپنامزاج ہوتا ہے۔ نارمل‘ خشک اور چکنی جلد کیلئے علیحدہ علیحدہ چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ چکنی جلد پر اگر چکنی چیزیں لگائیں تو چہرے کے دانے بڑھ جائیں گے۔
ہمارے ہاں دیسی طریقہ علاج بہتر ہے۔ بیسن‘ سرسوں کی کھل‘ چمبیلی کی کھل‘ بادام کی کھل دودھ میں یا پانی میں بھگو کر چہرے پرلگائی جاتی ہے۔ اس سے چہرہ صاف ہتا ہے اور فالتو بال کم ہوجاتے ہیں۔ آدھے کپ آٹے میں ایک چمچہ گھی اور تھوڑا سا پانی ملا کر سخت پیڑا بنا کر چہرے پر ملنے سے بال بڑھتے نہیں۔ رنگت صاف کرنے کیلئے ایک چمچہ دودھ پلیٹ میں ڈال کر چوتھائی چمچہ لیموں کا رس ملائیے۔دودھ پھٹ جائے گا‘ اسے چہرے پر اچھی طرح لگائیے۔ آدھے گھنٹے بعد گرم دودھ میں تھوڑی سی روئی ڈبو کر چہرے کو صاف کیجئے پھر منہ دھولیجئے۔ چند روز میں چہرہ نکھر جائے گا۔ ہونٹوں کے بال دور کرنے کا فی الحال کوئی خاص ٹوٹکہ نہیں آپ جب بھی تھریڈنگ کریں بعد میں نمک کی ڈلی لے کرخوب رگڑیے۔ اس سےیہ فائدہ ہوگا کہ بال دیر سے نکلیں گے۔
فیشن کی دوڑ اور۔۔۔
میری عمر سولہ سال ہے۔ میں نے ایک سال پہلے اپنے بالوں کو بھورے رنگ کا رنگ کروایا تھا۔ اب انہیں سنہرا کیا ہے۔ اب میرے بال کھردرے ہوگئے ہیں‘ بڑھتے نہیں۔ میرا دل چاہ رہا ہے انہیںمہندی کا رنگ دے دوں۔ میری امی بہت ناراض ہیں‘ کہت ہیں تمہارے بال اب نہیں بڑھیں گے۔ میں انہیں کیسے رنگوں؟ (حنامریم‘ایبٹ آباد)۔
مشورہ: حنا بی بی! آپ کی امی ٹھیک کہتی ہیں۔ بار بار بالوں کو رنگ کرانے سے ان کی بڑھوتری رک جاتی ہے۔ آپ چھوٹی ہیں‘ اس عمر میں قدرتی بالوں کارنگ بھلا لگتا ہے۔ فیشن کی دوڑ میں بچے بوڑھے سب شامل ہوجاتےہ یں۔ آپ نے لکھا ہے میرے بال کھردرے ہوگئے۔ اب آپ یوں کیجئے بازار سےآدھ کلو خشک آملے منگوائیے۔ آدھا کپ آملے تین گلاس پانی میں رات کو بھگوئیے۔ صبح ہلکی آنچ پر پکنے رکھ دیجئے۔ آدھا چقندر کاٹ کر ڈالیےاور اس کے تین چارپتے کاٹ کر پانی میں ملادیجئے۔ جب ایک گلاس پانی رہ جائے تو اتار کر چھلنی میں چھان لیجئے۔ ٹھنڈا ہونے پر اسے تیل کی طرح بالوں کی جڑوں میں اچھی طرح لگائیے۔ پندرہ منٹ بعد باقی پانی لے کر شیمپو کی طرح سر دھولیجئے۔ شیمپو نہیں کیجئے۔ ہفتہ میں دو بار ایسا کیجئے۔ ہفتہ میں ایک بار آدھے کپ دہی میں دو چمچے سرسوں کاتیل ملا کر سر کے بالوں میں اچھی طرح لگائیے‘ آدھے گھنٹے بعد کسی اچھے سے شیمپو سے سر دھولیجئے۔ آپ کے بالوں میں چمک آئے گی اور وہ بڑھنے لگیںگے۔ بادام کی کھل بازار میں مل جاتی ہے آدھے کپ ابلتے گرم دودھ میں تین چمچے بادام کی کھل ڈال دیں۔ چمچے سے ہلائیں‘ پھول جائیگی۔ اسے سر میں لگا کر دس منٹ بعد سر دھولیجئے۔ ملائم اور خوبصورت نظر آئیں گے۔ باقاعدہ استعمال سےا ن میں چمک آجائے گی۔ اس کھل سے ہاتھ او رمنہ بھی دھوسکتی ہیں۔
یتیم اور بیوہ کی سرپرستی
شادی کے بعد مجھے اللہ تعالیٰ نے بیٹے سے نوازا۔ ایک حادثے میں‘ میں اور میرا بیٹا بری طرح زخمی ہوگئے اور شوہر جانبر نہ ہوسکے۔ بچہ بارہ سال کا ہے‘ میں اکلوتی بیٹی ہوں‘ والد وفات پاچکے ہیں۔ اب میں شادی کرنا چاہتی ہوں‘ مگر جو رشتہ آتا ہے وہ بیٹے کو قبول نہیں کرتے۔ میں اپنےبیٹے کو چھوڑنا نہیں چاہتی۔ بتائیے کیا کروں؟
(ایک پریشان ماں)
مشورہ: ہمارے معاشرے میں نجانے کیوں بیوہ اور یتیم بچے کی سرپرستی کرنے میں عار محسوس کیا جاتا ہے۔ نوجوان بیوہ کیا کرے اور بچے کو کس طرح جیتے جی چھوڑ دے۔ ان خاتون سے میں یہی کہوں گی اللہ تعالیٰ کی ذات بے نیاز ہے‘ آپ اس کی بارگاہ میں سر جھکا کر دعا مانگیں۔ انشاء اللہ کوئی نہ کوئی درد مند شخص آکر ضرور آپ کا ہاتھ تھام لے گا۔
سکول بیگ کی زپ
بچوں کے سکول بیگ کی زپ بڑی پریشان کرتی ہے‘ جلدی کھلتی نہیں۔ ماں کیلئے کوئی ٹوٹکہ بتائیے۔ ( ثانیہ)۔
مشورہ: پنسل کے سکے بازار میں مل جاتے ہیں یا کوئی بچوں کی پرانی پنسل لے کر آپ اس کے سکے کو زپ پر خوب رگڑیے۔ زپ ٹھیک ہوجائے گی۔
بلی کا بچہ
میں نے چار پانچ دن کی بلی کا بچہ لے کر پالا ہے۔ اب گھر والے کہہ رہے ہیں اسے گھر سے باہر نکال دو‘ میں پریشان ہوں۔ (نورفاطمہ)۔
مشورہ:بلی کے بالوں کی وجہ سے عموماً پریشانی ہوتی ہے۔ بلی ابھی بہت چھوٹی ہے‘ اسے ابھی مت چھوڑئیے‘ یہ احتیاط رکھئے وہ بستر میں نہ آئے۔ کسی چھوٹے ڈبے میں رات کو سلادیا کیجئے۔ دو ماہ بعد بڑی ہوکر خود کھانا تلاش کرلیا کرے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں