تسبیح خانہ میں گزارئےہوئے دن میں کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتا۔ یہ میری زندگی کی یادگار ہے اوربیس رمضان کا فجر کا درس جس نے مجھ ناچیز کو بھی رُلا دیا اور محترم حکیم صاحب آپ نے مجھے جو اتنا بڑا انعام دیا ہے میں کہتا ہوں کہ میرا وہاں جانا صرف اور صرف اللہ تعالیٰ مرضی کی تھی۔
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
ڈیڑھ سال سے آپ کے درس سن رہا ہوں اور لوگوں کو بھی دئیے ہیں‘میں انٹرنیٹ پر آپ سے بیعت ہوا تھا لیکن گزشتہ رمضان اللہ تعالیٰ نے تسبیح خانہ میںگزارنے کی توفیق دی۔ میں نے پورا رمضان تسبیح خانہ میں گزارا۔ کبھی کبھی میں سوچتا ہوں کہ میں تو اکیلا اپنے گھر کے پاس والے سٹاپ پر کبھی نہیں گیا اتنی دورلاہور کیسے چلا گیا؟ یہ سب اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے ہوا۔ آپ کو وہاں پہلی بار دیکھا تھا اس سے پہلے صرف سنا تھا۔ تسبیح خانہ میں گزارئے ہوئے دن میں کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتا۔ یہ میری زندگی کی یادگار ہے اوربیس رمضان کا فجر کا درس جس نے مجھ ناچیز کو بھی رُلا دیا اور محترم حکیم صاحب آپ نے مجھے جو اتنا بڑا انعام دیا ہے میں کہتا ہوں کہ میرا وہاں جانا صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی مرضی تھی۔
تسبیح خانہ سے آنے کے بعد میں بالکل بدل گیا ہوں‘ گھر میں برکت آگئی ہے‘ تسبیح خانہ کے بعد مجھے ایک اور عمل افحسبتم اور اذان کا ملا۔ ہمارے گھر کے اوپرجادوئی اثرات تھے۔ میں نے گھر آکر مسلسل یہ عمل کرنا شروع کردیا‘ ہمارے ایک کمرے سے انتہائی گندی بدبو آتی تھی جو کہ اب نہیں آتی۔ پہلے گھر میں لڑائی جھگڑے‘ بے برکتی بہت زیادہ تھی جو کہ اب نہیں ہے۔جب میں تسبیح خانہ سے واپس آ یاتو میری امی نے مجھے ایک خواب سنا کہ ایک فقیر ہمارے دروازے پر آیا‘ بہت دبلا پتلا کمزور اور کہنے لگا مجھے معاف کردو‘ امی نے کہا کہ تم کیوں معافی مانگتے ہو‘ معافی تو مجھے مانگنی چاہیے۔ اس نے کہا کہ تم نے دیر کردی‘ اس لیے میں چلا آیا۔ فقیر کی شکل صاف دکھائی نہیں دےرہی تھی۔ منہ پر اندھیرا تھا جب فقیر چلنے لگا تو آہستہ آہستہ روشنی ہوگئی اور میری امی کہتی ہیں کہ جیسے مجھے سکون مل گیا۔ اصل میں امی کہتی ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے یہی فقیر جو خواب میں آیا تھا۔ یہ ہمارے گھر آیا تھا تو میں نے اسے بُرا بھلا کہا تھا شاید اس نے بددعا دی تھی اور میری امی نےمجھے اور حضرت صاحب آپ کو بہت دعائیں دیں کہ آپ کی وجہ سے اور تسبیح خانہ میں رمضان گزارنے کی وجہ سے یہ معافی ملی۔
رمضان میں تسبیح خانہ سے کیا ملا؟
1۔ حضرت حکیم صاحب کی محبت ملی۔ 2۔ پانچ وقت نماز باجماعت ملی۔ 3۔ ذکر اور ذکر والی جماعت ملی۔ 4۔ باوضو رہنا اور باوضو سونا ملا۔ 5۔ صبح اور شام حضرت جی کا درس سننا ملا۔ 6۔ جھوٹ بولنے اور جھوٹ سننے سے بچنے کا فائدہ ملا۔ 7۔ بزرگوں کی خدمت کا موقع اور ان کی دعائیں ملیں۔ 8۔ بدنظری سے بچنے کا فائدہ ملا۔ 9۔ رزق حلال ملا۔ 10۔ پیر بھائیوں سے ایک دوسرے کی محبت ‘ قدر اور سیکھنا سکھانا ملا۔ 11۔تسبیح خانے کی خدمت عظمت قدر اور دل اور روح کو نورملا اور عبادت میں سرور ملا‘ دنیا میں جینے کا شعور ملا‘ دین پر چلنے کا دستور ملا اور جو تسبیح خانہ میں گیا اسے ضرور ملا۔
12۔ ٹیلی وژن اور گانے سننے سے بچنے کافائدہ ملا۔ 13۔ لڑائی جھگڑے سے بچا۔ 14۔دو مرتبہ قرآن پاک پڑھنے کی ایک قرآن پاک سننے کی توفیق ملی۔ 15۔ ذکر خاص پڑھنے کی اور حضور نبی اکرم ﷺ کی امت کیلئے دعائیں مانگنے کی توفیق ملی۔ 16۔ تسبیح خانے کی جو سحری ملی وہ بہت سنہری ملی۔نبی کریم ﷺ کی محبت بہت گہری ملی۔ 17۔ جب صبح حضرت حکیم صاحب کے درس کے بعد ذکر نفی اثبات ہوتا تھا یا پھر نوچندی جمعرات کو جو ذکر ہوتا تھا ایسے لگتا تھا جیسے ہم جنت میں بیٹھ کر ذکر کررہے ہیں یقین بھی یہی کہ انشاء اللہ کل ضرور جنت میں ہوں گے۔ 18۔ جتنی بھی دعائیں سیکھی تھیں یا جو یاد ہیں ان پر عمل کرنے کی بھی توفیق ملی۔ 19 جب ستائیسویں رمضان کی رات ختم القرآن تھا بہت ہی خوشی ملی‘ ساتھ جدائی کا غم بھی ۔۔۔ ایسا لگتا تھا جیسے ہم سب آپس میں ایک ہی گھر کےفرد ہیں ۔ 20۔ ستائیس رمضان کے بعد گھر جانے کو دل نہیں کرتا تھا اور میں ابھی بھی یقین سے اللہ تعالیٰ کو گواہ اور حاضر ناظر سمجھ کرکہتا ہوں کہ دل کرتا ہے ساری زندگی تسبیح خانہ میں گزار دوں‘ کتنے خوش نصیب ہیں وہ میرے بھائی اور بزرگ جنہیں مرشد کی اور تسبیح خانہ کی خدمت نلی۔ یقین جانیے بہت ہی بابرکت اور خوش قسمت ہیں ۔ تسبیح خانہ میں بہت برکت ہے۔رمضان میں رات کو ذکر کررہے ہوتے تھے اور سحری بھی ہوجاتی تھی دل کرتا تھا کہ رات اور لمبی ہوجائے اور ہم ذکر کرتےر ہیں۔ 21۔ حضرت جی کے درس اور نصیحت سے اللہ تعالیٰ اور حضور نبی کریم ﷺ کے عشق کی بھوک اور پیاس ملی ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں