معلوم ہونا چاہیے کہ جسمانی علاجوں میں ایک علاج نیند ہے۔ حق تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں ۔ مفہوم ہے کہ تمہارے لئے رات کو مقرر کیا ہے تاکہ تم آرام کرو اور تمام دن کی تکان دور ہو۔
( تندرستی قائم رہے اور حق تعالیٰ کی عبادت میں مشغول رہ سکو۔ )
فوائد:۔ حکیم جالینوس نے کہا ہے کہ جسے کھانا تحلیل کرنا اور ہضم کرنا ہو اسے چاہیے نیند حاصل کرے لیکن اس میں اعتدال ضروری ہے کیونکہ زیادہ سونے سے آدمی کمزور اور سست ہوجاتا ہے۔ ایسا آدمی قیامت کے دن مفلسوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ فائدہ:۔ علماء نے لکھا ہے کہ چار وقت میں نہیں سونا چاہیے:1۔سحر کے بعد، 2۔ مغرب کے بعد،3۔ صبح کو،4۔ چاشت کے وقت۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو تمام رات جاگنے سے منع فرمایا اور فرمایا تیرے نفس کا بھی تجھ پر حق ہے تمام رات جاگنا بھی اچھا نہیں اور سونا بھی اچھا نہیں بلکہ صبح ہونے سے پہلے ہی اٹھ بیٹھا کروکیونکہ ساری رات سونے سے شیطان کان میں پیشاب کرجاتا ہے۔
چار بلاؤں سے حفاظت: حضرت شیخ محمدعلی الصابونی مکہ مکرمہ کے استاد نے اپنی تفسیر کے تیسواں پارہ کے آخر میں یہ حدیث شریف لکھی:’سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اَللہِ الْعَظِیْم حضورﷺ نے فرمایا جو صبح و شام تین مرتبہ یہ دعا پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرمائیں گے۔ چار امراض: جنون، جزام، اندھا اور مفلوج سے بھی حفاظت فرمائیں گے۔ فرمایا :رسول اللہ ﷺنے بے شک اللہ تعالیٰ رات کو ہاتھ پھیلاتا ہے دن کا خطا کار توبہ کرے اور دن کو ہاتھ پھیلاتا ہے تاکہ رات کا گناہ کرنے والا توبہ کرے۔ جب تک کہ آفتاب مغرب کی جانب سے طلوع نہ ہو ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ (حدیث بحوالہ: مسلم، حاکم عن ابی موسیٰ لاشعری)
اور جسے کوئی ضرورت وحاجت درپیش ہو تو وہ اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعت نماز پڑھے اس کے بعد یوں دعا مانگے
’’ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْاَ لُکَ وَاَتَوَجَّہُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ یَامُحَمَّدُ اِنِّیْ اَتَوَجَّہُ بِکَ اِلٰی رَبِّکَ اَنْ تُقْضٰی حَاجَتِیْ ھَذِہٖ لِتُقْضٰی لِیْ اَللّٰھُمَّ فَشَفِّعْہٗ فِیَّ ‘‘
ترجمہ:۔ اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری طرف تیرے ہی محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے سے متوجہ ہوتا ہوں وہ نبی جو رحمت والے نبی ہیں۔ اے محمد صلیاللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا واسطہ دے کر اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اپنی اس حاجت کے بارے میں تاکہ وہ پوری کردی جائے۔ اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت میرے حق میں قبول فرما۔
(بحوالہ:۔ نسائی، ترمذی ابن ماجہ حاکم عن عثمان بن حنیف)
ایک نابینا شخص آپ کی خدمت حاضر ہوا اور بصارت کیلئے دعا کرنے کو کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے باوضو دو رکعت نماز حاجت پڑھنے کا حکم فرمایا اور درج بالا دعا پڑھنے کوفرمایا جس سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کی بصارت ٹھیک ہوئی اور بیناہوگئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں