Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

اسلام اور رواداری (قسط نمبر22) (ابن زیب بھکاری)

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2008ء

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا غیر مسلموں سے حسن سلوک فتح مکہ کے وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسفیان کو نہ صرف معاف کر دیا بلکہ اس کے گھر کو وہ درجہ دیا گیا جو ایک پناہ گاہ کا درجہ ہوتا ہے اور جو اس وقت بیت اللہ کو دیا گیا تھا۔ بیت اللہ میں جو داخل ہو گااس کو بھی امان ہے اور جو ابو سفیان کے گھر میں داخل ہو گا، اسے بھی امان ہے۔ حالانکہ ابوسفیان نے سوائے جنگ بدر کے اسلام کے خلاف قریش مکہ کی ہر جنگ میں قیادت کی اور سپہ سالاری کے فرائض سرانجام دیئے۔ یہ وہی ابو سفیان تھے جنہوں نے ایک دفعہ ایک بدو کو بہت بڑی رقم کا لالچ دے کر حضور علیہ الصلوٰة والسلام کے قتل پر متعین کیا۔ یہ بدو جب مدینہ پہنچا تو مسجد نبوی میں سرکاردو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کسی قبیلے کے وفد سے مصروف گفتگو تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدو کو دیکھ کر اہل مجلس سے فرمایا کہ یہ آدمی میرے قتل کے ارادہ سے یہاں آیا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اسے پکڑ لیا، تلاشی لی تو اس کے کپڑوں سے ایک خطرناک خنجر برآمد ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدو سے فرمایا: ”تم سچ سچ ساری بات بتا دو تو چھوڑ دیئے جاﺅ گے۔ یہ لوگ اگرچہ دشمن تھے لیکن نبوت کے مزاج سے واقف تھے کہ زبان سے نکلی ہوئی ہر بات سچی اور ہر وعدہ پکا ہوتا ہے۔ چنانچہ اس نے بے کم وکاست ساری حقیقت بیان کر دی۔ سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے امان دے کر فرمایا: ”جہاں چاہو چلے جاﺅ“ اس حسن سلوک سے متاثر ہو کر وہ بدو فوراً مسلمان ہو گیا۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 549 reviews.