Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

اسلام اور رواداری (قسط نمبر18) (ابن زیب بھکاری)

ماہنامہ عبقری - جون 2008ء

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا غیر مسلموں سے حسن سلوک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ” تم لو گ امعہ نہ بنو کہ یہ کہنے لگو کہ لو گ اچھا سلو ک کریں گے تو ہم بھی اچھا سلوک کریں گے اور لو گ برا سلوک کریں گے تو ہم بھی ان کے ساتھ ظلم کریں گے بلکہ اپنے آپ کو اس کا خوگر بناﺅ کہ لو گ اچھا سلوک کریں گے تب بھی تم اچھا سلوک کرو اور لوگ برا سلو ک کریں تو تم ان کے ساتھ ظلم نہ کر و۔ “آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کی صورت میں مطلو ب زندگی کا جو نقشہ دوسروں کے سامنے پیش کیا ،خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی نقشہ میں ڈھل گئے ۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دس سال تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی لیکن کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اف تک نہ کہا اور نہ کبھی میرے کسی کام کی بابت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے ایسا کیو ں کیا اور جو کام میں نے نہیں کیا اس کی بابت بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی یہ نہ فرمایا کہ تم نے اس کو کیو ں نہ کیا؟ وہ تمام لوگوں میں سب سے زیا دہ اچھے اخلا ق والے تھے ۔ طائف مکہ کے جنو ب مشرق میں 65 میل کے فا صلے پر ایک سر سبز و شاداب بستی تھی ۔ یہ صحت افزا مقام بھی تصور کیا جا تا تھا ، اسی وجہ سے مکہ کے رﺅ سا کی کو ٹھیا ں بھی وہا ں تھیں ۔ وہا ں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض رشتہ دار بھی سکونت پذیر تھے ۔ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہ اور ابو طا لب کی وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خادم سید نا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کوساتھ لے کر طائف پہنچے ۔ اس وقت وہا ں کی آبادی میں تین ممتا ز سر دار تھے ۔ عبد یا لیل ، مسعود اور حبیب ۔ آپ ان تینوں سے ملے ۔ لیکن ہر ایک نے آپ کا ساتھ دینے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حما یت کرنے سے انکا ر کر دیا ۔ ان میں سے ایک شخص نے کہا : خدا نے اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رسو ل بنایا ہو تو میں کعبہ کا پردہ پھا ڑ ڈالو ں ۔ “ دوسرے نے کہا : ” خدا کو کیا تمہارے سوا کوئی نہ ملا تھا ، جس کو وہ رسول بنا کر بھیجتا “تیسرے نے کہا : ” خدا کی قسم ، میں تم سے بات نہیں کر و ں گا ۔ اگر تم اللہ کے رسول ہو تو تمہا را جواب دینا گستا خی ہے اور اگر تم اپنے دعوی میں جھوٹے ہو تو میرے لیے منا سب نہیںکہ میں تم سے با ت کروں“ (جاری ہے )
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 401 reviews.