پانچ سال پرانے پھوڑے کا علاج لیموں سے:میر ا اپنا تجربہ ہے۔مجھےایک پھوڑا نکلا تھا اس کا رنگ سبز تھا‘ مجھے خطرہ تھا کہ یہ جو کچھ عرصہ سے ٹھیک نہیں ہورہا کہیں کینسر نہ ہو۔ اللہ پاک سے دعا بھی مانگتا رہا‘ البتہ ایک کام کرتا رہا کہ لیموں کاٹ کر مسلسل چار پانچ ماہ تک اس پر ملتا رہا اور وہ ٹھیک ہوگیا۔
ناک بند ہو یا ہڈی بڑھی ہو:اوپلا لے کر اس کو آگ لگادیں‘ اس کی راکھ پر اک کا دودھ ڈالیں‘ پھر اس کو خشک کریں‘ پھر اک کے دودھ میں اسے تر کریں‘ تین مرتبہ ایسا کرنا ہے‘ وہ نسوار کی طرح ہوجائیگا۔ وہ ناک میں ڈالیں تو چھینکیں آئیں گی اور ناک کھل جائے گا۔ اس کے بہت فوائد ہیں۔
بواسیر کیلئے لاجواب علاج: گائے کا نیم گرم دودھ لیں‘ اس میں ایک لیموں نچوڑیں اور دودھ پھٹنے سے قبل فوراً ہی پی لیں‘ اس وقت مجھے خونی بواسیر تھی‘ اس سے مجھے بہت فائدہ ہوا۔
یہ نسخہ میں نے دس سال قبل استعمال کیا تھا اس کے بعد سے مجھے اب تک بواسیر نہیں ہوئی۔
قبض کا علاج : دیسی پودینے کا قہوہ میں بڑا عرصہ پیتا رہا ہوں یہ قبض توڑنے میں لاجواب ہے اور جب قبض ٹوٹے گی تو بواسیر خودبخود ختم ہوجائے گی۔
قوت باہ: بوہڑ کی ڈاڑھی کی چائے استعمال کرنے سے ٹھیک ٹھاک قوت پیدا ہوتی ہے‘ یہ میں نے بہت دفعہ آزمایا ہے۔
گوما بوٹی اور سانپ:گوما بوٹی کو اگر رگڑ کر دیں تو سانپ چاہے جتنا بھی زہریلا ہو اس کا زہریلا پن ختم ہوجائے گا۔ اس بوٹی کے متعلق ایک واقعہ میں نے بہت پرانی طب کی کتاب میں پڑھا تھا کہ ایک مرتبہ ہندوستان کا ایک آدمی جنگل میں جارہا تھاکہ اس نے دیکھا کہ سانپ اور نیولا لڑرہے ہیں سانپ اس کو ڈس لیتا تو وہ ایک پودے کے پاس جاکر اسے چکھتا تو پھر تازہ دم ہوجاتا اور پھر لڑنے کیلئے آجاتا۔ لڑائی ختم ہوئی تو اس آدمی نے اس بوٹی کو اُکھیڑ لیا اور ساتھ لے گیا۔ راستے میں ٹرین کے سفر میں ایک آدمی جس کو سانپ نے ڈس لیا تھا اس کے ناک اور منہ سے خون جاری تھا اس نے کہا میرا نام یہ ہے اور میں فلاں جگہ کا رہنے والا ہوں میں نے اگلے اسٹیشن پر اتر جانا ہے یہ تجربہ کے طور پر بوٹی سانپ کاٹے کا علاج کیلئے رکھ لو۔ اگلے سٹیشن پر وہ اترگیا۔ چوتھے‘ پانچویں روز وہ ایک بھینس لے کر آگئے کہ یہ آپ کا انعام ہے۔ ہمارا آدمی بچ گیا ہے۔ بوٹی کا نام گوما تھا۔
پودا سونگھیں یادداشت بڑھائیں
: ایک پودا ہے اشوہ جسے انگلش میں Simlxکہتے ہیں میرے تجربے میں آیا ہے کہ اس سے میری یادداشت بہت بڑھ جاتی تھی۔ میں اس کے سائے میں بیٹھ کر پڑھتا تھا۔ موسم بہار میں جب اس پر بور آتا تو اس کی خوشبو سے عجیب کیفیت پیدا ہوتی تھی‘ اس سے طبیعت میں خوشی کا عنصر پیدا ہوتا تھا جوں جوں سونگھتا جاتا جتنا پڑھتا جاتا مجھے حفظ ہوتا جاتا۔ بعد میں جھنگ میں سیلاب آنے سے وہ ضائع ہوگیا۔ پھر بعد میں جب میں فیصل آباد میں لیکچرار ہوا تو میں نے اپنے پرنسپل سے کہا کہ یہ پودا کہیں سے بھی منگوا کر دیں۔ انہوں نے اسلام آباد سے منگوایا مگر جب تک اس کو پھول لگتے میری وہاں سے ٹرانسفر ہوگئی‘ دوسال قبل میں نے اپنے موجودہ سکول کیلئے اس کی جڑیں منگواکر لگوائیں اور اسمبلی میں بتادیا کہ یہ کس مقصد کیلئے ہے تووہ کوئی اکھاڑ کر لے گیا۔ میں تقریباً ستر صفحے ایک نشست میں حفظ کرلیتا تھا وہ بھی انگریزی کے۔ اس کے نیچے بیٹھا رہتا تھا اور اس کی خوشبو آتی رہتی تھی اور صرف ایک مرتبہ ہی پڑھنے پرمجھے حفظ ہوجاتا تھا۔یہ پودا پنجاب میں بھی ملتا ہے۔ وہ اپنے سہارے کھڑا نہیں ہوسکتا اس کی شاخیں پھیلتی چلی جاتی ہے۔ اس کو سپورٹ دینی پڑتی ہے۔
چالیس مردوں کے برابر قوت: گوشت کا شوربہ بنائیں اور اس میں دلیہ پکائیں۔ یہ قوت کیلئے ہے۔ چالیس مردوں کے برابر طاقت ملتی ہے۔ جبرائیل امین علیہ السلام نے حضور نبی اکرم ﷺ کو یہ بتایا تھا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں