اس باب میں جو عنوان ہے وہ ہے’’ صوفیاء کے اقوال‘‘ پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے آج سے گیارہ سو سال پہلے کے صوفیاء اور اولیاء کے اقوال اکٹھے کیے ہیںاور ان کو نقل کیا ہے۔ محمد بن فضل بلخی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: علم کی تین قسمیں ہیں ایک وہ جو اللہ جل شانہٗ کی طرف سے عطا ہو‘ دوسرا وہ علم جو اللہ جل شانہٗ کی معیت میں حاصل ہو اور تیسرا وہ علم جو اللہ جل شانہٗ کی صفات سے متعلق ہو۔ پہلا علم وہ جو خود اللہ جل شانہٗ بندے کو اپنی رحمت سے عطا کرے اور بندہ کو خاص توفیق نصیب کرے اس علم کو وہبی علم بھی کہتے ہیں۔ دوسرا علم وہ جو شریعت کی صورت میں اللہ کا قرب اور معرفت نصیب کرتا ہے اور زندگی کی راہیں اللہ کی مرضی کے مطابق گزارنے کا ڈھنگ سکھاتا ہے۔ تیسرا وہ علم جو اللہ رب العزت کی صفات و کمالات‘ کائنات کے مظاہر قدرت کی حقیقت‘ اولیاء کے درجات و مقامات کو بندے پر کھولتا ہے لہٰذا معرفت الٰہی شریعت کوقبول کیے بغیر اور شریعت پر عمل کیے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی۔ ابوعلی ثقفی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ علم جہالت کی موت ہے اور کفر کے اندھیرے سے بچ کر ایمان کی آنکھ کا روشن ہونا ہے۔ جس شخص کو معرفت الٰہی کا علم حاصل نہیں اس کا دل جہالت کی وجہ سے مردہ ہے اور جسے شریعت کا علم حاصل نہیں اس کا دل جہالت کی بیماری میں مبتلا ہے پس کہ کفار کا دل مردہ ہے کہ وہ اللہ جل شانہٗ کی ذات و صفات سے جاہل ہیں اور اہل غفلت کا دل بیمار ہے کہ وہ اس کے احکامات سے بے خبر ہیں۔ ابوبکر وراق ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جو شخص علم ِ کلام کی وجہ سے محض توحیدالٰہی کی عبارت پر اکتفا کرتا ہے اور منع کی ہوئی چیزوں سے تقویٰ اختیار نہیں کرتا وہ بے دین ہے اور جو شخص محض علم فقہ و شریعت پر بغیر پرہیز گاری کے اکتفا کرتا ہے وہ فاسق ہوجاتا ہے یعنی شریعت کے علم کو صرف علم تک محدود رکھتا ہے اور اس پر عمل نہیں کرتا۔اس سے مراد یہ ہے کہ بغیر علم و مجاہدہ و کوشش صرف محض توفیق الٰہی سے ہے۔ مواحد حقیقی کا حق یہ ہے کہ اس کا قول جبری ہو یعنی وہ کہے کہ انسان وہی کرسکتا ہے جو اس کیلئے مقدر ہوچکا ہے اور فعل میں قدری ہو یعنی اپنی حد تک انسان مکمل کوشش کرے اور اس کا فعل عمل و جبر کے درمیان ہو یعنی توفیق الٰہی اور کوشش کے مابین ہو۔جو شخص علم توحید سے بلاعمل یعنی بغیر عمل کے صرف اس کی ظاہری عبارت پر اکتفا کرتا ہے اور گناہوں سے نہیں بچتا وہ ضرور بے دین ہوجاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں