آج کل کینسر کا مرض بہت عام ہوگیا ہے‘ دانتوں کی تکلیف ہو تو دانت نکلوانے سے اکثر لوگ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں جنہیں دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے‘ میری ایک ملنے والی شوگر کی مریضہ ہیں‘ منہ لپیٹ رکھا تھا‘ پوچھنے پر بتایا کہ شوگر کی وجہ سے دانتوں‘ مسوڑھوں میں بہت تکلیف ہے‘ کھانے پینے سے بہت ہی تکلیف ہے‘ میں نے انہیں بتایا کہ ابھی آپ جاکر زیتون کا تیل ہلکا سا گرم کریں اور اس میں ہاف ٹی سپون ہلدی ڈال کر کاٹن صاف ستھری لے کر منہ میں لگائیں اور کاٹن کا ٹکڑا مسوڑھوں کے آس پاس ہلدی اور زیتون سے لتھڑ کر منہ میں رکھ لیں‘ بہت پانی نکلے گا اور یہ عمل دن میں دو چار بار کرتی رہیں‘ وہ صبح مجھے ملیں تو بہت دعائیں دیں کہ میری رات آرام سے گزرگئی۔ اسی طرح میری ایک دوست دوسرے شہر سے آئی ہوئی تھیں وہ بھی شوگر کی مریضہ تھیں اور مسوڑھوں میں شدید تکلیف تھی واپس چکوال جانا تھا‘ میں نے ان کو کہا کہ آپ زیتون اور ہلدی کاٹن کا لگا کر مسوڑھوں کے اردگر رکھ لیں گھر پہنچتے پہنچتے ان کو آرام آگیا۔
اب کچھ ہلدی کے بارے میں لکھتی ہوں:۔
ہلدی کامزاج گرم اور خشک ہے‘ اسے تین ماشہ تک کھاسکتے ہیں‘ یہ ایک پہاڑی نبات کی جڑ ہے‘ یرقان میں ہلدی کو ’’مکو‘‘ کے کاڑھے میں استعمال کراتے ہیں‘ چوٹ لگنے‘ خون جم جانے پر دودھ میں ملا کر دیتے ہیں‘ تلوں کے تیل یا زیتون کے تیل میں مکس کرکے مقام ماؤف پر نیم گرم باندھتے ہیں‘ ہلدی اور چونے کو گھوٹ کر موچ پر باندھتے ہیں‘ بند زکام میں دہکتے ہوئے کوہلوں پر ہلدی کا سفوف ڈال کر دھونی لیتے ہیں‘ ناک کھل کر رطوبت بہنے لگتی ہے‘ یہ دھونی رات سوتے وقت لینی چاہیے‘ ہلدی اور جو یا گیہو کا آٹا ملا کر کچے دودھ میں ملا کر بطور ابٹن منہ پر ملنے سے چھائیاں اور داغ صاف ہوجاتے ہیں۔
قرحہ سوزاک: خواہ بیس سال پرانا ہو بہت سی ادویات کرتے کرتے مریض تھک جائے اور مایوس ہوجائے‘ صرف چھ چھ ماشہ باریک ہلدی صبح و شام پانی کے ہمراہ کھلائیں ایک یا دو ہفتہ میں آرام آجائے گا۔ پرانا آتشک بھی ٹھیک ہوجاتا ہے‘ اگر سخت کھجلی ہو تو ہلدی کو پانچ تولہ چار سیر پانی میں ڈال کر آہستہ آنچ پر پکائیں جب پانی ایک سیر رہ جائے تو چھان کر ٹھنڈا ہونے پر بوتل میں ڈال دیں رات کو یہ پانی کھجلی کی جگہ پر مل کر سورہیں صبح صابن سے نہالیں‘ سخت سے سخت کھجلی تین چار دن میں دور ہوجائیگی‘ ہر چیز کو مناسب مقدار میں لینا ہی درست ہے زیادہ مقدار دل کو نقصان دیتی ہے‘ لیموں سے ا س کی اصلاح ہوجاتی ہے۔
چھاتی کے کینسر میں مدددیتی ہے‘ کینسر کے خلیات کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے‘ ٹیومر کے خلاف لڑنے کا کام سرانجام دیتی ہے‘ نظام ہاضمہ کو آرام دیتی ہے‘ اس لیے سالن میں اس کو استعمال کرتے رہنا چاہیے۔ گوشت جو بھی ہو بکرے کا‘ مرغی یا بڑا گوشت دھونے کے بعد اگر ہلدی لگا کر کچھ دیرکیلئے رکھ دیں تو مزے دار ہونے کے علاوہ جلدی گل بھی جاتا ہے مگر ریزہ ریزہ نہیں ہوتا‘ گوشت فریز کرنا ہو تو ہلدی اور تھوڑاسا سرکہ مل کر رکھ لیں۔
دھماسہ: یہ ایک مفروش کانٹے دار بوٹی ہے‘ کینسر کا ذکر کیا تو سوچا ساتھ اس کا بھی ذکر کیا جائے‘ میری نوکرانی ایک لڑکی تھی اس کی ٹانگ میں ایک سال پرانا پھوڑا تھا‘میں نے اس کو دھماسہ کی ٹہنیاں وغیرہ جو کہ میں اپنی عادت کے مطابق ایسی چھوٹی موٹی فائدہ مند چیزیں سنبھال کر رکھ دیتی ہوں۔ دھماسہ کی ٹہنیوںکو بھگو کر فریج میں رکھا ہوا تھا‘ تقریباً آدھی پیالی سے کچھ کم تھا تین دن ایک ایک چمچہ ہلکا سا نمک ڈال کر پلایا تو اس کا پھوڑا بالکل ٹھیک ہوگیا‘ دھماسہ کے پتے بہت چھوٹے چھوٹے اور پھل دانہ سا لگتا ہے‘ پھول اس کے کانٹوں کے سروں پر لگتے ہیں‘ یہ خصوصاً دریاؤں کے کنارے ریتلی زمین میں پیدا ہوتی ہے‘ یہ مسکن‘ دافع بخار‘ معدہ کو طاقت دیتی ہے اور جگر کو صاف رکھتی ہے‘ مصفی خون ہے‘ پیاس بجھاتی ہے‘ یہ چٹکی بھر پانی کے ہمراہ روز لیں تو کینسر نہیں ہوتا۔ دمہ کے مریض اس کو نہیں پی سکتے کیونکہ غبار سا جو اٹھتا ہے اس سے سانس رک جاتی ہے‘ ہمارے ادھر گاؤں کے لوگ بخار‘ قے اور اسہال میں ایک چٹکی بھر ہلکے سے نمک کے ساتھ پاؤڈر بنا کر استعمال کرتے ہیں یہ بہت آزمودہ ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں