Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

جنات کا پیدائشی دوست

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2012ء

عبقری جنات بھی پڑھتے ہیں
نامعلوم کیوں مجھے یاقہار کے وظیفے سے اتنی زیادہ محبت ہے دراصل یہ محبت اس کے فائدے کی وجہ سے ہے۔ اس کا فائدہ اتنا زیادہ ہے کہ میں تو میں جنات بھی حیران ہیں‘ اللہ پاک کے اس نام میں جہاں تقویٰ ‘طہارت‘ گناہوں سے بچنے کا اکسیر عمل ہے وہاں جادو‘ اثرات اور خود شریر جنات سے بچنے کیلئے ایک ناقابل یقین ہتھیار کا کام دیتا ہے۔ جب سے یاقہار کے فوائد میں نے بتانے شروع کیے اس دن سے جہاں نیک اور صالح جنات میں ایک خوشی کی لہر دوڑی وہاں شریر اور شیطان جنات بہت پریشان ہیں… چونکہ میری تحریر عبقری میں چھپتی ہے اور پھر یہ عبقری انسانوں کے علاوہ جنات بھی بہت زیادہ پڑھتے ہیںاور جنات ان تحریروں کو بہت توجہ سے لیتے ہیں۔
انسانوں کی موتی مسجد آمد اور بونے جنات کا استقبال
 ابھی پچھلے دنوں ایک جن سے ملاقات ہوئی کہنے لگے کہ میں ایک بات سے بہت پریشان ہوں ۔۔۔۔میں نے پوچھا وہ کیا؟ کہا بات یہ ہے کہ آپ نے جب سے یاقہار کے فوائد بتائے ہیں اور شاہی قلعے کی موتی مسجد کا عمل بتایا ہے اس سے جہاں شاہی قلعے کے بونے جنات کو خوشی پہنچی ہے وہاںشاہی قلعے کے اس کونے میں جو کونا شاہی محلہ یعنی ہیرا منڈی کی طرف لگتا ہے وہاں کالے اور خبیث جنات کا بہت قیام ہے اور وہ خبیث موتی مسجد میں آنے والوں کو ناپسند کرتے ہیں‘ وہ ان کا راستہ نہیں روک سکتے کیونکہ موتی مسجد میں آنے والے نیک جنات ہر موتی مسجد میں آنے والے فرد کا استقبال کرتے ہیں اور ان کی حفاظت کرتے ہیں حتیٰ کہ بعض لوگوں کے واقعات سامنے آئے ہیں کہ موتی مسجد میں آنے والے لوگوں کو جنات نے گھر پہنچایا انہیں کھانے مہیا کیے‘ انہیں سواری مہیا کی‘ حتیٰ کہ ان کے مسائل ا ور مشکلات کے حل میں ان کا ساتھ دیا۔
 شریر جنات کی پریشانی
وہ جن کہنے لگا ان کالی اور شیطانی چیزوںکو بہت پریشانی ہے‘ تو میں نے ان سے پوچھا کہ ا ٓخر انہیں کیا پریشانی ہے؟ کہنے لگے کہ ایک تو وہ موتی مسجد کے نوافل سے بہت خائف ہیں کیونکہ وہ نوافل خبیث جنات کے سامنے دیوار بن جاتے ہیں اور وہ کسی قسم کی جادو‘ بندش کے عمل کو نہیں کرسکتے اور ہر بندش اور جادو میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہوسکتا حتیٰ کہ جادو ٹوٹ جاتا ہے دوسرا وہ شریر جنات ہر آنے والے فرد جو ہیرا منڈی کا رخ کرتا تھا اس کو گناہوں کی راہوں پر چلاتے تھے بلکہ ہیرا منڈی میں سارے کالے اور شریر جنات ہروقت دندناتے پھرتے ہیں اور ان کا عمل دخل صدیوں سے ہے۔ انہوں نے شاہی قلعے کے اس کونے کو جس طرف اب شاہی قلعے کے بیت الخلا بنے ہوئے ہیں اس کونے کی طرف انہوں نے اپنا اڈا قائم کیا ہوا ہے اور وہ وہاں سے پورے شاہی محلہ یعنی ہیرامنڈی کو کنٹرول کرتے ہیں‘ وہاں آنے والے ہر فرد کے اندر فسق وفجور اور گناہوں کی طرف آمادہ کرتے ہیں اور اسے وہاں کی گندگی کو سجا کر دکھاتے ہیں ۔
فوڈ سٹریٹ اور خبیث جنات کی خوشیاں
 مجھے اس جن نے بتایا کہ جب سے وہاں فوڈ سٹریٹ بنی ہے اس دن سے شاہی محلے کے خبیث جنات کی خوشیاں اورزیادہ ہوگئی ہیںکہ انہیں کھانے پینے کو ملے گا اور جو بھی وہاں کھانے کو آئے گا اسے گناہوں کا زہر‘ ظلمت کا زہر اور معصیت کا زہربھی ساتھ دیں گے‘ اس جن نے ایک انوکھا انکشاف کیا کہ کالے اور خبیث جنات کے پاس ایک گُرہوتا ہے کہ جب انسان کھانے بیٹھتا ہےاور وہ کھانے سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم نہ پڑھے یا بسم اللہ وعلی برکات اللہ نہ پڑھے تو وہ اس کھانے میں اپنے جسم کے پسینے کی نحوست ڈال دیتا ہے یا جسم کی اوپر کی میل ڈال دیتا ہے‘ انسان وہ کھانا کھارہا ہوتا ہے لیکن اس کو کوئی فرق نظر نہیں آرہا ہوتا لیکن وہ کھانا ایک انوکھا زہر بن چکا ہوتا ہے ‘انوکھی بربادی بن چکی ہوتی ہے اور وہ انوکھا زہر اس بندے کے اندر جہاں انوکھی بیماریاں پیدا کرتا ہے اور لاعلاج بیماریوں کا ذریعہ بنتا ہے وہاں وہ کھانا اس بندے کا ذہن گناہوں اور عیاشیوں کی طرف لاتا ہے۔ نماز‘ تسبیح‘ روزہ‘ درود شریف‘ قرآن پاک کی تلاوت حتیٰ کہ اللہ اور اللہ والوں سے اس کے دل میں نفرت پیدا کرتا ہے۔ یہ ان جنات کا خاص کمال ہے۔
بونے جنات کی انوکھی محبت
 میںحیران ہوکر اس جن کی باتیں سن رہا تھا کہ اسی دوران شاہی قلعے کے بونے جنات میرے پاس آئے‘ کچھ تحائف لائے اورکہنے لگے آپ نے عبقری رسالے میں کیا لکھ دیا؟ میں نے پوچھا کیا؟ کہا کہ ہمارا انکشاف اور ہماری ملاقاتیں آپ نے بیان کر دیں‘ کہنے لگے اس سے ہمیں آپ سے کوئی ناراضگی نہیں بلکہ ہم آپ کا شکریہ ادا کرنے آئے ہیں کہ صدیوں پرانی ویران موتی مسجد ایسے آباد ہوئی کہ ہم بہت خوش ہیں کیونکہ ہم اس مسجد کو پانچ وقت آباد کیے ہوئے ہیں‘ ایک مضبوط جماعت مستقل اس میں ذکر ومراقبہ و اعتکاف میں بیٹھتی ہے اور ہر وقت موتی مسجد میں ہم بونے جنات کی جماعت تین عمل کرتی رہتی ہے۔ رات کے پہلے پہر میں ایک جماعت مسلسل مراقبہ کرتی ہے‘ وہ جماعت مراقبہ اور دعا کے بعد چلی جاتی ہے جو کہ لاکھوں بونوں کی شکل میںمشتمل ہوتی ہے‘ دوسری جماعت جو کہ لاکھوں بونوں کی تعداد پر مشتمل ہوتی ہے‘ آکر نفل اور ذکر کرتے ہیں‘ پھر نماز فجر پڑھتے ہیں اور نمازفجر سے لیکر اشراق تک وہ مسلسل ذکر کرتے ہیں اور درود شریف کا ذکر بہت زیادہ کرتے ہیں ۔ پھر وہ جماعت چلی جاتی ہے پھر ایک جماعت اشراق کے بعد آتی ہے جو کہ لاکھوں جنات پر مشتمل ہوتی ہے وہ جماعت آکر وہاں مسلسل قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہے اور ہزاروں قرآن روزانہ ختم کرتی ہیں‘ ظہر تک یہ جماعت رہتی ہے‘ ظہر کے بعدایک اور جماعت آتی ہے جو کہ وہاں آکر قصیدہ بردہ شریف پڑھتی ہے اور حضور اقدس ْﷺ پر درود پاک بھیجتی ہے اور یہ جماعت مغرب تک رہتی ہے اور پھر اسی طرح دوسری جماعت کی ڈیوٹی شروع ہوجاتی ہے‘ صدیوں سے یہ روایت جاری ہے ۔
موتی مسجد کب سے قائم ہے؟
جب سے یہ موتی مسجد بنی ہے‘ ایک بونے جن مجھے عجیب بات بتائی کہ شاہی قلعے سے پہلے بھی ہم یہاں آباد تھے شاہی قلعہ تو ابھی کل کی بات ہے کہ بنا ہے‘ میں حیران ہوا۔۔۔۔ کل کی بات ہے؟؟؟ کہا ہاں! چند صدیوں کی ہی تو بات ہے‘ یہاں ٹیلے ہوتے تھے اور ان ٹیلوں سے پہلے یہاں دریائے راوی بہتا تھا پھر دریائے راوی نے اپنا راستہ بدلا اور دور چلا گیا۔ دریا نے اپنا رخ بدلاتو ہم یہاں آباد ہوگئے ہماری  ہماری نسلیں یہیں آباد ہوئیںاورا ب بھی آباد ہیں‘ صدیوں زندگیاں گزار کر یہیں فوت ہوگئیں۔
بونے جنات کا اصول
ہمارے ہاں ایک اصول ہے جو بھی ہمارے پاس آتا ہے ہم اس کی مہمان نوازی ضرور کرتے ہیں‘ اس کی مختلف شکلیں ہوتی ہیں‘ یا تو ہم اس کی کسی مشکل میں اس کا ساتھ دیتے ہیں یا اگر اس پر کوئی جادو اثرات بندش ہوتے ہیں تو اس کیلئے ہمارے پاس موتی مسجد میں بہت بوڑھے بابے ہیںوہ اس پر دم کردیتے ہیں‘ اس کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے اور انسان کو اس کا احساس ہی نہیں ہوتا یا پھر اگر اس کی کوئی الجھن‘ گھریلومشکل کسی بھی قسم کی ہو اس کی دعا بھی کرتے ہیں اور اس کے ساتھ چل پڑتے ہیں۔
واقعی قارئین! موتی مسجد ہزاروں لاکھوں لوگ گئے اور ان میں سے بے شمار لوگوں کی اطلاعات مجھے جنات کے ذریعہ ملیں کہ ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے اور وہ نیک بونے جنات نے ان کے ساتھ ایسی مدد اور محبت کی ہے ۔ وہی بوڑھا بونا جن مجھے کہنے لگا کہ موتی مسجد سے پہلے بھی یہاںمسجد ہوتی تھی یہاں ایک ٹیلہ تھا جسے ہم نے مسجد بنایا جس وقت قلعہ بننے لگا تو نقشے کے مطابق یہ جگہ بادشاہ کے دیوان عام کیلئے مقرر ہوئی تو خواب میں ہم نے بادشاہ کو بتایا کہ یہ جگہ دیوان عام کیلئے مقرر نہ کرے ورنہ نقصان اٹھائے گا اور یہ مسجد ہے اور مسجد قیامت تک مسجد ہی رہتی ہے ہم مسجد ہی میں رہتے ہیں اورمسجد کو ہی پسند کرتے ہیں‘ بادشاہ نے ہمارے اشارے سے یہاں مسجد کی تعمیر کا حکم دیا‘ پہلے کچھ تعمیر ہوئی تھی اس کو توڑ دیا گیا اور یہاں خوبصورت مسجد بنائی گئی وہ دن اور آج کا دن ہے ہم نے اس مسجد کو اپنی مسجد سمجھا ہے اس مسجد کو ہم خوشبوؤں کی دھونیاں دیتے ہیں‘ جو شاید انسانوں کو سمجھ نہ آئے‘ جیسے انسان ہمیں نہیں دیکھ سکتے اسی طرح انسان ہماری خدمت کو بھی نہیں دیکھ سکتے ‘ ہم مسلسل اس مسجد کی خدمت کرتے رہتے ہیں.
موتی مسجد میںختم القرآن
 رمضان میں اس مسجد میں مصلّہ ہوتا ہے لاکھوں جنات موجود ہوتے ہیں۔ قارئین! میں ان کی بات سن رہا تھا تو مجھے یاد آیا کہ چند سال پہلے میں رمضان میں ختم القرآن کی دعا کیلئے گیا تھا‘ ختم القرآن23 کی رات کو ہوا تو مجھے بونے جنات نے بلایا تھا اور میں ان کی دعا کیلئے گیا تھا اور ماشاء اللہ بہت نیک جنات ‘بہت زیادہ قرآن پڑھنے والے‘ ان میں جو حافظ تھے ان کا نام شمس تھا۔ ترکی طرز پر قرآن پڑھتے تھے۔ دراصل وہ ترکی کے ایک بہت بڑے جامعہ میں پڑھتے رہے ہیں‘ وہیں اسی طرز پر قرآن پڑھا اور اسی طرز پر قرآن کو سیکھا اور ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ پڑھا۔ میں ان کی آخری سورتیں سن رہا تھاچونکہ میں اپنی تراویح پڑھ کے گیا تھا اس لیے میں ان کی تراویح میںبھی شامل ہوگیا‘  ختم القرآن کے بعد میں نے مختصر سی تقریباً آدھ پونا گھنٹہ کی تقریر کی اس مختصر سی تقریر میں جن معارف کو میں نے کھولا ان میں ایک چیز خاص طور پر یہ تھی کہ اللہ پاک نے زندگی ایک دی ہے پھر نہیں ملے گی‘ جوانی ایک دی ہے پھر نہیں ملے گی‘ سانس گنے ہوئے ہیں لہٰذا انہیں قرآن کی محبت کے ساتھ گزار دو‘ ہر وہ شخص جو قرآن کی محبت اورقرآن سے الفت رکھے گا اللہ پاک اسے خیروعافیت سے نواز دے گا۔ بہرحال میں نے قرآن کے کمالات کے بارے میں ان سے گفتگو کی۔
سب کو حیران کردینے والی آیت
 وہ سب یہ بات سن کر حیران رہ گئے کہ جب میں نے ایک بات کہی کہ جب انسان  اِذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْo وَ اِذَا النُّجُوْمُ انْکَدَرَتْ o وَ اِذَا الْجِبَالُ سُیِّرَتْo وَ اِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ o(التکویر 1تا4)جب یہ آیتیں پڑھتا ہے تو اللہ کی رحمتیں اتنی متوجہ ہوتی ہیںاتنی متوجہ ہوتی ہیں کہ اللہ کی رحمت اس بندے کو گھیر لیتی ہیں اور صالح فرشتے اس بندے پر رحمت کے پھول نچھار کرتے ہیں کیونکہ اس میں اللہ پاک نے مسلسل قسم اٹھائی ہے۔میں نے ان جنات کو بتایا کہ جن آیات میں اللہ نے قسم اٹھائی ہو وہ آیات تکالیف‘ پریشانیوں کو دور کرنے کیلئے‘ گھریلوالجھنوں کو حل کرنے کیلئے اگر پڑھی جائیں تو وہ قسم والی آیات بہت کارگر اور بہت مفید ہیں‘ طاق اعداد میں پڑھ سکتے ہیں تین دفعہ‘ سات دفعہ‘ گیارہ  دفعہ……
مذکورہ آیت اور قبر سے آواز
 جب میں نے یہ آیات بتائیں تو ایک جن نے زور سے چیخ ماری اور بے ہوش ہوگیا۔ بہت دیر کے بعد اس کو ہوش آیا‘ اس دوران میں نے اپنی تقریر جاری رکھی‘ ہوش میں آنے کے بعد میرے قدموں میں گرگیا اور لوٹنے پوٹنے لگا میں نے اس کو تھپکی دی اس کے بعد وہ میرے ہاتھ چومنے لگا اور زور زور سے رونے لگا اور کہنے لگا کہ آپ نے میری ایک مشکل حل کردی‘ میں نے کہا کیسے؟ کہا کہ میں احرام مصر میں صحراگردی کررہا تھا‘ وہاں میں نے غیب سے ایک قبر سے آواز سنی تھی کہ وہ آیات جن میں اللہ نے قسم اٹھائی ہے وہ آیات حل المشکلات کیلئے آخری اور پرتاثیر ہیں‘ اس دن سے لے کر آج تک میں اس بات کا متلاشی تھا کہ مجھے اس کا وجود اور ثبوت کیسے ملے گا ؟؟؟تو آج مجھے آپ  سے یہ بات ملی۔ یہ بات سنے ہوئے مجھے ستاسی سال ہوگئے ہیں ستاسی سال کے بعد علامہ صاحب میں نے آپ کے منہ سے یہ بات سنی ہے اور میں حیران ہوں کہ واقعی یہ بات بہت عجیب ہے ۔
انسانی شکل میں جن عامل
پھر وہ جن کہنے لگا کہ میں نے وہ آیات جس میں اللہ نے قسم اٹھائی ہو‘ وہ قرآن پاک سےاکٹھی کیں اور اکٹھی کرنے کے بعد ان کو طاق عدد میں صبح و شام پڑھنا شروع کردیا‘ کہا کہ میرے اتنے مسئلے حل ہوئے کہ میں آپ کو بیان کرنا چاہوں تو صبح سے شام اور پھر شام سے صبح اور صبح سے پھر شام دنوں کے دن گزر جائیں یہ واقعات میں آپ کو بتا نہیں سکتے ۔ پھر اس جن نے ایک بتائی کہا کہ میں بہت عرصہ مصر کے ایک دور افتادہ دیہات میں انسانی شکل میں پیر اور عامل بن کے مخلوق کی خدمت کرتارہا‘ میں کسی سے کچھ نہیں لیتا تھا بس جو بھی آتا ان آیات کو دم کرکے انہیں دے دیتااور مخلوق خدا کو فیض اور نفع پہنچتااور مخلوق خدا کو اتنا فیض اور نفع پہنچا کہ لوگ دور دور سے میرے پاس آنے لگے حتیٰ کہ ہجوم اور مصروفیت سے میں اکتا گیاآخر تنگ آکر میں نے واپس اپنے وطن کی راہ لی اور واپس آگیا۔(جاری ہے)

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 167 reviews.