حضرت حبیب عجمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بڑے زبردست اللہ والے گزرے ہیں۔ ان کی بیوی شروع میں بڑی بدمزاج تھیں‘ ایک دن آپ سے کہنے لگی اگر تم کو غیب سے فتوحات نہیں ہوتیں تو جاؤ مزدوری کرو‘ آپ یہ سن کر گھر سے نکلے کیونکہ ولایت اور دنیاداری آپس میں زیادہ میلان نہیں رکھتی‘ اس لیے صبح سے شام تک عبادت میں مشغول رہے اور پھر گھر آگئے‘ مگر دل میں بیوی کی تہدید اور تشدید کے خیال سے سخت پریشان تھے چنانچہ پہلا سوال نیک بخت نے ہی کیا کہ ’’تمہاری مزدوری کہاں ہے؟‘‘ آپ نے فرمایا جس نے مجھے کام پر لگایا ہے وہ بڑا کریم ہے‘ مجھے اس سے جلدی کرتے ہوئے شرم آتی ہے۔
یہ سن کر وہ چپ ہوگئی لیکن اگلے دن تاکید کردی کہ آج ضرور کچھ لے کر آنا‘ آپ نے پھر اسی طرح کیا اور پھر وہی جواب بیوی کو دیا جب کئی دن اسی طرح گزرگئے تو بیوی بہت بگڑی آج ضرور کچھ اپنے آقا سے مزدوری مانگنا ورنہ اس کا کام چھوڑ دو اور کوئی ٹھکانہ ڈھونڈو‘ آپ نے فرمایا اچھا میں ضرور مانگو ںگا‘ حسب معمول گھر سے روانہ ہوئے اور اسی طرح یادالٰہی میں مشغول رہے‘ شام کو واپس آئے تو ڈر ڈر کے گھر میں قدم رکھا‘ دیکھا کہ دھواں پھیلا ہوا ہے دسترخوان بچھا ہوا ہے اور ان کی بیوی بڑی خوش و خرم ہے اور کہتی ہے کہ جس شخص نے تم کو کام پر رکھا تھا اس نے اتنی مزدوری ہم کو بھیجی کہ وہ کریموں کا ہی کام ہے۔ اس کا قاصد کہہ گیا ہے کہ حبیب سے کہہ دینا کہ وہ ہمارا کام خوب دل لگا کر کرے اور یادرکھے کہ جو دیر ہم نے کی وہ باعث بخل و ناداری کے نہ تھی اس کے بعد اس نے اشرفیوں کے توڑے دکھائے‘ عجمی رونے لگے……!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں