یہ دسمبر 2007ءکا واقعہ ہے۔ ہمیں ایک کمپنی کے ساتھ کام کے سلسلے میں صوبہ خیبر پختونخواہ (سرحد) کے مختلف شہروں میں جانا تھا بڑے بھائی کے کہنے پر میں اور ہماری دکان کا ایک کاریگر شوکت پہلے پشاور اور پھر نوشہرہ‘ چارسدہ‘ ایبٹ آباد‘ مانسہرہ اور صوابی گئے ہم نے تقریباً تین چار دنوں میں ان شہروں میں کام مکمل کیا۔ اب کوہاٹ اور ڈیرہ اسماعیل خان جو ہماری آخری منزل تھی جانا تھا۔
ہم پیر کی صبح ضروری سامان وغیرہ لے کر ہوٹل پہنچے کچھ انتظار کے بعد کمپنی والا ایک شخص آیا اور ہم اس کے ساتھ روانہ ہوگئے اس نے باہر سے ایک ٹیکسی اسپیشل کوہاٹ کیلئے کرائی۔کوہاٹ پہنچے کام ختم کرکے ڈیرہ اسماعیل روانہ ہوگئے ہم مغرب کے قریب ڈی آئی خان پہنچے تھے۔ وہاں کام ختم کیا عشاءپڑھی پھر وہیں رات گزارنا طے ہوا۔ کمپنی والوں کے ساتھ ان کے گھر گئے کھانا کھایا اور ہم ایک کمرے میں سوگئے۔ یہ ایک بڑا سا کمرہ تھا کمرے میں دو بیڈ ساتھ ساتھ پڑے تھے۔ سارے کمرے میں قالین بچھا ہوا تھا۔ کمرے کے ایک کونے میں بیت الخلاءبھی تھا۔
میں بیڈ پر اور شوکت مجھ سے کچھ فاصلے پر زمین پر کمبل لے کر سوگیا۔ رات کو مجھے محسوس ہوا کہ کوئی میرے بیڈ کے ساتھ کھڑا ہے جب میری آنکھ کھلی تو دیکھا ایک عورت کھڑی کہہ رہی ہے کہ میں تمہیں زندہ نہیں چھوڑوں گی (اس عورت کی شکل مجھے اپنی پھوپھو جیسی لگی جو دماغی مریضہ ہے) یہ کہہ کر اس نے میرے اوپر چھلانگ لگادی میں نے مختلف دعائیں وغیرہ پڑھنا شروع کردیں اور اس سے زور آزمائی کرنے لگا کہ میرے اوپر سے ہٹ جائے۔ میں نے جو دعائیں پڑھیں وہ یہ تھیں آیة الکرسی‘ اَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِن شَرِّمَاخَلَقَ وغیرہ تو میں نے دیکھا کہ کوئی اس عورت کو مار رہا ہے پھر کچھ سکون ہوا تو میں سو گیا۔ کچھ دیر بعد میں نے محسوس کیا کہ مجھے کسی نے پکڑ رکھا ہے میں نے پھر دعائیں پڑھیں اپنے آپکو چھڑانے کی کوشش کی پھر سے سکون ہوگیا۔ میں اب کافی ڈر چکا تھا میں نے جلدی سے شوکت کو آواز دی اور اٹھایا اور کہا یہاں کچھ ہے وہ نیند میں تھا میری بات نہ سمجھ سکا میں کمبل لے کر اس کے ساتھ لیٹ گیا مگر وہاں میں پریشان ہی رہا۔ تھوڑی تھوڑی دیر بعد مجھے کوئی غیبی طاقت پکڑلیتی میں لڑتا دعائیں پڑھتا‘ پھر سے سب ختم ہوجاتا۔ آخر صبح کے قریب میں اٹھا وضو کیا شاید نفل بھی پڑھے۔ اذان دی اذان دینے سے مجھے ایسا محسوس ہوا کہ سب کچھ ختم سا ہوگیا۔ وہیں جماعت سے فجر پڑھی پھر ہم دونوں میزبان کا انتظار کرنے لگے۔ انہوں نے ناشتہ کرایا اور یہ پوچھا کہ رات کیسی گزری تو میں نے کہا یہ مسئلہ تھا تو تب میزبان نے بتایا کہ ہمارے ہاں جنات ہیں اور ہم نے بہت مرتبہ ان کو دیکھا بھی ہے اور کبھی کبھی وہ ہمیں تنگ بھی کرتے ہیں۔ خیر ہم نے اپنا سامان باندھا اور واپسی کی تیاری کی۔
یہ میری زندگی کا سچا اور انوکھا واقعہ ہے جسے میں آج تک فراموش نہیں کرسکا اور آج بھی جب یہ واقعہ اور وہ رات یاد کرتا ہوں تو کانپ اٹھتا ہوں اور کلام الٰہی پر یقین اور بڑھ جاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں