ہمارے علاقے میں غریب شخص رہتا تھا۔ تھوڑی سی زمین تھی اس کے والد کو فالج کا حملہ ہوگیا‘ زبان بند ہوگئی‘ ہاتھ اور پائوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا تھا حتیٰ کہ خوراک بھی نہیں کھاسکتا تھا۔ کوئی نرم غذا یا جوس یا شیرا بنا کر منہ میں ڈالنا پڑتا تھا۔ اس شخص کی بیوی نے سسر کی بہت خدمت کی۔ سسر بول نہیں سکتا تھا۔ اس شخص کی بیوی خوراک کے ساتھ ساتھ اس کے کپڑوں وغیرہ کا بھی خیال رکھتی تھی۔ جب اس شخص کی بیوی سسر کے منہ میں شیرا ڈالتی تھی تو وہ آسمان کی طرف منہ کرکے عجیب قسم کی آوازیں نکالتا تھا ایسے محسوس ہوتا تھا جیسے دعا دے رہا ہو۔ کافی عرصہ سسر بیمار رہا مگر اس شخص کی بیوی نے ایک دن بھی اُف نہ کی۔ اچانک سسر کا انتقال ہوگیا۔ اس شخص کی بیوی کو بہت دکھ ہوا اور بجائے خوش ہونے کے چلو جان چھوٹی‘ بہت روئی۔ سسر کے فوت ہونے کے بعد اللہ پاک نے ایسا صلہ دیا کہ بس غیب سے دروازے کھلنے شروع ہوگئے۔ دولت آنی شروع ہوگئی‘ اپنا مکان بن گیا‘ کئی مربعے اراضی خرید کرلی اب کوئی یقین نہیں کرتا کہ وہ شخص اتنا غریب تھا۔ والدین کی خدمت کرنے اور دعائیں لینے میں سارا راز پوشیدہ ہے۔ اگر یہ نکتہ سب کو سمجھ آجائے تو دنیا بھی سنور جائے گی اور آخرت بھی سنور جائے گی اور اللہ پاک کسی کی نیکی کو ضائع نہیں کرتا اور والدین کی خدمت کرنا سب سے بڑی عبادت اور نیکی ہے۔
چھوٹے صاحب کی نیند کا وقت
میں ٹیکسی ڈرائیور ہوں۔ ایک دن میں ٹیکسی چلا رہا تھا تو ایک شخص نے اپنا سچا واقعہ سنایا کہ میں بہت بڑے فیکٹری کے مالک کے پاس منیجر ہوں۔ مغرب کے وقت اس کے والد فوت ہوگئے۔ میں مغرب کے وقت واپس چلا جاتا ہوں۔ اس وقت فون کا رواج نہیں تھا۔ صبح ہی ملاقات ہوتی تھی۔ صبح جب مالک کے پاس گیا تو مالک کا ملازم کہنے لگا کہ مالک نے کہا کہ رات کو والد صاحب فوت ہوگئے تھے میں نے نعش کو کوٹھی کے پچھواڑے رکھوا دیا ہے کیونکہ بچے ڈرتے تھے اور چھوٹے صاحب کی نیند کا وقت بھی ہوگیا تھا۔ مالک نے کہا کہ میں نے سوچا کہ صبح منیجر آجائے گا اور خود ہی کفن دفن کا بندوبست کردے گا۔ ساری رات کیوں بلاوجہ بچے پریشان ہوں۔ جائو اور نعش گھر لے آئو اور بندوبست کرو۔
باپ کو ان لوگوں نے ایک ناکارہ پرزہ سمجھا ہوا ہے جہاں مرضی آیا پھینک دیا۔ یا پھر گھر کی رکھوالی کیلئے گھر میں رکھتے ہیں۔
ریڈی ایٹر میں نسوار ڈال دو
ٹیکسی چلاتے ہوئے عرصہ گزر گیا ہے۔ کئی ایسے تجربات ہوئے ہیں جن کا بظاہر یقین نہیں ہے۔ ایک دفعہ سفر پر جارہا تھا۔ راستے میں ریڈی ایٹر لیک ہوگیا۔ قریب کوئی دکان نہیں تھی‘ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا کروں‘ اچانک دل میں خیال آیا کہ ریڈی ایٹر میں نسوار ڈال دو‘ میں نے نسوار ریڈی ایٹر میں ڈال دی‘ چند منٹ بعد سوراخ بند ہوگیا پھر تو میں نے یہ سب کو بتایا جب بھی کسی کا ریڈی ایٹر لیک ہوتا وہ بجائے مستری کے پاس جانے یا ٹانکا لگوانے کے وہ فوراً دو روپے کی نسوار لیتا ہے اور ریڈی ایٹر میں ڈال دیتا ہے اور سوراخ فوراً بند ہوجاتا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 199
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں