ایڈیٹر کی ڈھیروں ڈاک سے صرف ایک خط کاانتخاب نام اورجگہ مکمل تبدیل کر دیئے ہیں تاکہ رازداری رہے۔ کسی واقعہ سے مماثلت محض اتفاقی ہو گی۔اگر آپ اپنا خط شائع نہیں کراناچاہتے تو اعتماد اور تسلی سے لکھیں آپ کا خط شائع نہیں ہوگا۔ وضاحت ضرور لکھیں
السلام علیکم کے بعد عرض ہے کہ عبقری رسالہ کی مسلسل خریدار ہوں6 اور بہنوں کو بھی اس میں شامل کیا ہے سب اس پرچے سے فائدے اٹھارہی ہیں۔ بھائی صاحب میں ایک دکھی ماں ہوں‘ میرے ساتھ زندگی میں مسائل ہی مسائل رہے ہیں۔ میرے خاوند صاحب بے پرواہ آدمی ہیں‘ ان کو میرے یا بچوں کے ساتھ کسی مسئلے میں انٹرسٹ نہیں ہے۔ وہ سبزی کا کام کرتے ہیں‘ صبح چلے جاتے‘ رات کو دیر سے آکر کھانا کھایا اورسوگئے‘ بچے کیا کررہے ہیں‘ پڑھنا ہے کہ نہیں‘ ان کی شادیوں کے مسئلے‘ ہر مسئلہ میرے اوپر چھوڑا ہوا ہے۔اگر آپ ان سے کبھی پوچھیں کہ آپ کے بچوں کی عمریں کیا ہیں؟ وہ کون سی کلاسوں میں پڑھ رہے ہیں ؟وہ کیا کرتے ہیں؟ تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا۔
بچوں‘ بچیوں کو بی اے‘ ایم اے تک پڑھایا ہے۔ باپ نے ایم اے اسلامیات پاس بچی کی شادی برادری کے ایک معمولی سے بھٹہ بیچنے والے کے ساتھ کردی۔ ایک بچی ہے‘ پڑھاتی ہے اور اپنا گزارا کررہی ہے۔دوسری ایم اے پاس بچی کی شادی حافظ قرآن لڑکا جو فوج میں تھا اس سے کی ہے۔ وہ میری بہو کے ماموں کا لڑکا تھا۔وہ بہت بڑا جادوگر ہے‘ بہو بھی بہت بڑی جادوگرنی ہے‘ ہمیں پتہ نہیں تھا‘ عورت اکیلی کام کرےگی تو ایسے ہی کام ہونگے۔ وہ بہو اس لڑکے سے خراب تھی‘ ہمیں پتہ نہیں تھا‘ بیٹی نے دیکھ لیا تو ان دونوں جادوگروں نے اس کا دماغ پھیرانے کی کوشش کی۔
چوٹی کے بالوں پر جادو کیا ہے وہ پاگلوں کی طرح ہوگئی ہے‘ مدرسے میں لے جاکر اس کو مارنے لگا کہ یہ بھائی کو نہ بتائے مگر بچی کی اللہ نے مدد کی‘ بچی کو اللہ نے بچالیا ‘ ابھی ہم نے خلع کی درخواست دے کر فارغ کروالی ہے۔ اس میں میرے جیٹھ صاحب نے میری مدد کی ورنہ وہ بہت ظالم تھے۔ ابھی بچی کا غم تازہ تھا اس کا توڑ کروارہے تھی۔ بہت جگہ سے وظیفے وغیرہ کرتی رہی۔ ابھی وہ ٹھیک ہے مگر بہو بیٹے کو بھی لے کر چلی گئی‘ رات دن اللہ سے دعائیں کرتی ہوں اس توقع پر کہ جس رب نے بیٹی بچالی ہے وہ بیٹا بھی بچائے گا۔ اسے واپس لائے گا‘ اس پر توقع ہے۔ دوسرے بیٹے نے بھی شادی کی ہے ‘وہ بہو ہمارے ساتھ رہ رہی تھی۔ ایک سال ہوا ہے اس نے پہلی بہو کے ساتھ تعلقات بنالیے اور ہم سے وہ بھی روٹھ کر میکے بیٹھ گئی ہے۔ 50 ہزار روپیہ مجھ سے بیٹا مانگتا ہے کہ میرا سالا مکان بنارہا ہے اس کو دیدو۔ میں نے کہا کہ میں خود قرض دار ہوں تمہارے لیے میں نے واہ کینٹ میں12مرلے جگہ اپنے زیور ادھار اٹھا کرلی ہے۔ میں کہاں سے پیسے دوں۔ وہ مجھے گالیاں دیتا ہے۔
بھائی صاحب یہ ہے میری محنت کا صلہ! میں خود ہیلتھ میں نوکری کرتی ہوں اور بچیوں نے بھی پڑھا کر میری کافی مدد کی ہے مگر بیٹے نالائق ہیں۔ میرے6 بیٹے اور5 بیٹیاں ہیں۔
بھائی صاحب! میرے بیٹے کو سرکاری مکان الاٹ ہوا ہے۔ وہ منسٹری آف لاءمیں کلرک ہے۔ میری بہن نے لڑکے کو بہلا پھسلا لیا ہے۔ وہ اسلام آباد کام کرتا تھا اور میں راولپنڈی میں کرائے پر رہتی تھی تو اس نے بھانجے کو پھنسالیا ہے بہنوں کے ساتھ ماں جیسا سلوک کیا ہے مگر وہ بے وفا نکلی۔ اب بہن کہتی ہے کہ کوارٹر میرے داماد کے نام ہے‘ بہلا پھسلا کر بیٹی کا نکاح بھی میرے بیٹے کے ساتھ کردیا ہے اور وہ لڑکی مجھے ابھی سے گالیاں بکتی ہے۔ میری بیٹیوں کو برا بھلا کہتی ہے وہ کل آئے گی تو ہمیں مکان سے نکال دیگی۔ میں اس ڈر سے شادی کرکے گھر نہیں لارہی کہ اس نے یہ کرنا ہے۔ میرا کہاں ٹھکانہ ہے؟میں تھکی ہوئی عورت ہوں۔ 11بچے اللہ کے سہارے پالے‘ پڑھائے اور5 کی شادی کی مگر یہ بچے خود نالائق نکلے ہیں۔ مجھے خرچ تک نہیں دیتے‘ ادھار اٹھا اٹھا کر شادیاں کی ہیں‘ بچی کا سامان گلی میں کسی کے گھر رکھا ہے رشتہ اچھا نہیں مل رہا ہے‘ بہت پریشان ہوں ہر کوئی میرے اوپر شیر ہے‘ اولاد بھی اپنی نہیں ہے‘ میرے خاوند کو کوئی نہیں پوچھتا ہے ۔جس نے ماں اور باپ کا رول ادا کرکے ساری زندگی ہر مصیبت ‘پریشانی برداشت کی ہے اس کو سہارا دینے کے بجائے سب اسی پر بوجھ ڈالتے ہیں۔
اللہ کی مدد میرے ساتھ شامل حال نہ ہو تو یہ لوگ میری ہڈیاں بھی پیس دیں مگر رب العالمین میرے مددگار ہیں‘ انہوں مجھے سہارا دیا ہے‘ میری طلاق یافتہ بیٹی نے آپ کو خط لکھا ہے۔ آپ نے یَاحَلِیمُ یَاعَلِیمُ یَاعَلِیُّ یَاعَظِیمُ والاوظیفہ سوا لاکھ مرتبہ اس کو اور سارے گھر والوں کو پڑھنے کیلئے دیا ہے تو وہ میں بھی پڑھ رہی ہوں اس کے ساتھ میں روزانہ800 مرتبہ بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ پڑھتی ہوں۔آپ میرے لیے روحانی محفل میںدعا کروائیں ۔ آپ مجھے میرے بیٹوں کیلئے کوئی وظیفہ بتائیں کہ وہ ماں کی قدر کریں اور ماں کا ادب کریں‘ جس بیٹے کا نکاح بھانجی کے ساتھ کیا ہے وہ اس کے کہنے پر مجھ سے بہت بدتمیزی کرتا ہے۔ تو تو کرکے مجھے بلاتا ہے۔ اس سے پہلے والی میری بہو بھی میری بہت بے عزتی کرتی تھی۔
بھائی صاحب !جادو نے میرا گھر اجاڑ کے رکھ دیا ہے۔ میں بدنام ہوکر رہ گئی ہوں کہ نہ بیٹی کا گھر آباد ہوسکا اور نہ بیٹوں کے گھر آباد ہو سکے ۔میں چاہتی ہوں کہ ان عورتوں سے میرے بیٹوں کی زندگی آزاد ہوجائے۔ دکھی بے سہارا عورت کیلئے دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ میرے ہر مسئلے کو حل کردے۔ میں اپنے ابو کی بہت خدمت کرتی ہوں‘ 27 سال پہلے میری امی فوت ہوگئی تھیں‘ ابو میرے پاس ہی ہیں۔ ایک بھائی ہے وہ نالائق ہے۔ وہ ابو کی پنشن لے جاتا ہے خدمت میں کرتی ہوں۔ ابھی انہیں ہسپتال سے گھر لائی ہوں۔ ہر طرف سے مشکلوں اور پریشانیوں میں گرفتار ہوں۔ اللہ کیلئے میری بچوں بچیوں کیلئے دعا کریں کہ اللہ میرے ہر مسئلے کا حل کردے۔
(قارئین الجھی زندگی کا سلگتا خط آپ نے پڑھا ، یقینا آپ دکھی ہو ئے ہو ں گے ۔ پھر آپ خو د ہی جوا ب دیں کہ اس دکھ کا مدا و ا کیا ہے ؟)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 809
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں