ماں
٭ماں اور اللہ کی ذات عالی میں فرق یہ ہے کہ وہ خود بھی جنی گئی اور اس نے جنا بھی لیکن اللہ اس سے پاک ہے۔جبکہ مماثلت یہ ہے کہ مائیں کسی کی دو نہیں ہوتیں۔ اگر جنت کی ایک نشانی یہ ہے کہ اس میں دودھ کی نہریں بہتی ہیں تو ہر ماں بچے کیلئے جنت ہے۔٭یہ ماں اور بچے کے رشتے کا فیض ہے کہ تمام مائیں خوبصورت نہیں ہوتیں مگر پھر بھی کسی کو اپنی ماں بدصورت نظر نہیں آتی۔٭جو ماں کے نافرمان ہوتے ہیں وہ آہستہ آہستہ اللہ کے بھی نافرمان ہوجاتے ہیں۔عورت شادی صرف بیوی بننے کے لیے نہیں کرتی بلکہ ماں بننے کے لیے کرتی ہے۔ماں بدکاروں سے بھی نہیں روٹھتی۔ماں کے بغیر دنیا ویرانہ ہے۔رشتوں کی اہمیت ماں کی مرہون منت ہے۔ماں کے بغیر صرف گھر ہی نہیں بلکہ دل بھی خالی ہوجاتے ہیں۔ زندگی میں کوئی بھی مقام حاصل کرلو ماں نہ ہو تو بندہ اندر سے خود کو تنہا اور مفلس محسوس کرتا ہے۔ماں کے بعد لوگوں کے رویے بہت کچھ سمجھا دیتے ہیں۔
بڑے لوگوں کی نظر میں ماں کا مقام
٭جنت ماں کے قدموں تلے ہے (حضور کریم صلی اللہ علیہ وسلم )
٭جو جنت کا طالب ہو اسے چاہیے ماں کی خدمت کرے۔ (شیخ سعدی)٭اس کائنات میں ماں وہ واحد ہستی ہے جس کی دعا اپنے بچوں کے حق میں جلد قبول ہوتی ہے۔ (حکیم افلاطون)٭دنیا میں ماں سے زیادہ کوئی ہمدرد ہستی نہیں۔ (خلیل جبران)٭ماں کے بغیر گھر قبرستان کی طرح ہے۔ (اورنگ زیب عالمگیر)٭ماں کی محبت دکھاوے کی نہیں ہوتی۔ (نپولین بوناپاٹ)٭جس کے دل میں ماں کے لیے محبت ہو وہ زندگی کے کسی موڑ پر شکست نہیں کھاتا۔ (بائرن) ٭ماں کو ستانا دنیا کا سب سے بڑا گناہ ہے۔ (فیثا غوث) ٭سب سے مفلس شخص وہ ہے جس کی ماں حیات نہیں۔ (گوئٹے) ٭جو ماں کی خدمت محبت سے کرے اسے یقین کرلینا چاہیے کہ اس کے سر پر ہر وقت ماں کی دعاﺅں کا سایہ موجود ہوتا ہے۔ (برناڈشا) ٭کتنا بدقسمت ہے جو ماں کے ہوتے ہوئے اس کی محبت حاصل نہ کرسکے۔ (کارلائیل)
دانت درد کی دوا
بچوں میں بازاری مٹھائیاں‘ ٹافیاں چاکلیٹ اور ناقص فوڈ پراڈکٹس بڑا سبب ہیں“ دانت یا ڈاڑھ کا درد ہر عمر کے افراد کو ہوسکتا ہے بڑے آدمی تو اس درد کو جیسے تیسے ہو برداشت کرلیتے ہیں حالانکہ یہ بڑا اذیت ناک درد ہوتا ہے۔ درد کی شدت کبھی کبھی دماغ تک پہنچ جاتی ہے دن کا سکون اور رات کی نیند اڑ جاتی ہے کسی پل بھی چین نہیں آتا۔ یہ اذیت اس وقت سب گھر والوں کو متاثر کرتی ہے جب کوئی بچہ اس درد میں مبتلا ہوتا ہے۔ بچہ شدت درد سے چیختا ہے چلاتا ہے۔ بڑوں کو بھی پریشان کرتا ہے ایسے میں ماں باپ اکثر یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ ”یااللہ اس کی تکلیف ہمیں دے دے“ تاکہ اسے آرام مل جائے کیونکہ بڑا تو برداشت کرلے گابچہ کہاں برداشت کرسکتا ہے۔ وہ تو سارا گھر سر پر اٹھا لیتا ہے۔ ایسے میں گراں قدر ادویات انجکشنز اور گولیاں استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ مسئلہ ان علاقوں میں بڑی تکلیف کا باعث ہوتا ہے جہاں قریب قریب کوئی ڈاکٹر حکیم یا میڈیکل سٹورز نہ ہو یا رات کا کوئی پہر ہو جب دوائی کا ملنا مشکل ہو۔ دانت یا ڈاڑھ کا درد کئی وجوہات کی بنا پر ہوسکتا ہے لیکن بچوں میں بازاری مٹھائیاں‘ ٹافیاں‘ چاکلیٹ اور ناقص فوڈ پراڈکٹس اس کا بڑا سبب ہیں۔ بڑوں میں مسواک نہ کرنا‘ پان‘ بیڑا سگریٹ اور میٹھا زیادہ استعمال کرنا کیلشیم اور وٹامن سی کی کمی اور نظام انہضام کی خرابی قابل ذکر ہے۔
بعض اوقات ڈاڑھ میں کھوڑ پیدا ہوجاتا ہے۔ تیز گرم یا تیز ٹھنڈی اشیاءکا استعمال نقصان کا باعث ہوتا ہے۔ ڈاڑھ کا درد کنٹرول کرنے کی بہت سی ادویات ہیں۔ مثلاً لونگ کا تیل ایک قطرہ ڈاڑھ میں رکھ دو تو درد رک جاتا ہے۔ امرت دھارا ایک قطرہ لگانے سے درد کو آرام آجاتا ہے۔ ڈسپرین گولی ڈاڑھ میں رکھ دینے سے آرام آجاتا ہے۔ ویسے تو ہر گھر میں ایسی ادویہ موجود ہونی چاہیے لیکن یہ دوا تو سب لوگوں کو اپنے گھر میں رکھنی چاہیے۔ بنانے میں آسان نہایت سستی دیرپا اثرات کی حامل اوراس کے سائیڈ ایفکٹ بھی نہیں‘ صرف ایک دفعہ بنالو۔ پھر دانت درد کا جادو آپ کے ہاتھ میں ہے۔ بچوں کیلئے تو اتنا زود اثر ہے کہ ادھر دوائی لگائی اور ادھر بچہ چپ ہوگیا۔
نسخہ ھوالشافی:۔ زاج ابیض سوختہ (پھٹکڑی بریاں)+ خوردنی نمک 100 گرام۔ترکیب تیاری: پھٹکڑی کو موٹا موٹا کوٹ کر توے پر رکھ کر نیچے آگ جلائیں تیز آنچ ہو جب پھٹکڑی پانی بن کر خشک ہوجائے تو اتار کر باریک سفوف بنالیں بس دوا تیار ہے۔طریقہ استعمال: بقدر ضرورت ڈاڑھ کے کھوڑ میں بھردیں اور پانی نکلنے دیں اگر یہ دوا حلق میں چلی جائے تو کوئی بات نہیں بطور منجن بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
(حکیم انور صدیقی‘ جھنگ صدر)
خو نی رشتے
اگر آپ کی اولاد‘ بیٹی یا بیٹا ناخلف ہوجائے تو آپ غور کریں کہ یہ کیوں ایسے ہوگئے ہیں؟ ان کی تربیت میں آپ سے کہاں کمی رہ گئی۔ اب یہ ساری نافرمانیاں کررہے ہیں آپ کو دکھ تو بہت پہنچ رہا ہے پر آپ اپنے آپ کو غصہ کے ہاتھوں آپے سے باہر نہ نکلنے دیں جو غلط کررہا ہے غلط کہلائے گا جو صحیح کریگا صحیح کہلائے گا‘ اس طرح صحیح اللہ کی پکڑ دھکڑ سے بچ جائے گا۔ تربیت میں کہیں نہ کہیں کوئی کمی چھوڑ دی آپ نے‘ توازن میں کمی کردی آپ نے‘ جانا کہ شاید دنیا ہی دنیا سب کچھ ہے۔ دنیاوی کامیابیوں کےلئے آپ نے ایڑی چوٹی زور لگادیا پر ان کو صحیح قدریں نہ سکھائیں اللہ رسول کے احکام اور ماں باپ خونی رشتوں کی اہمیت نہ سکھائیں۔ دنیاوی تعلیم پر پیسہ روپیہ اور وقت بے حساب صرف کیا پر کردار اور حقوق العباد کے بارے میں کوئی زور نہ دیا۔ دنیا مکافات عمل ہے جو بوتے ہیں وہی کاٹتے ہیں۔ اللہ کے حکم کو نظرانداز کرنے والوں کا بظاہر تو نہیں پر حقیقت میں برا انجام ہوتا ہے وہ صرف نیک اور سچے لوگ سمجھ سکتے ہیں۔ یادرکھیں! دنیا دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہے۔ دو فرشتے کاندھوں پر بیٹھے ہماری وڈیوفلمیں بنارہے ہیں۔ اللہ کے ہاں وکیلوں کی زبان نہیں چلے گی”کہ میرے ساتھ ظلم ہورہا ہے میں بے قصور ہوں“ اللہ فوراً تمہاری وڈیوفلم چلوا دے گا اور سچائی سامنے آجائےگی۔ اب آپ اپنی اولاد کو برا بھلا کہنے کی بجائے خود اپنی تربیت کی بھول پر غور کریں اور اعتراف کریں کہ غلطی بچوں کی نہیں غلطی خود ہم بڑوں کی ہے ۔ وہ تو معصوم تھے جو سکھایا سیکھ گئے۔ ان پر نظر رکھتے کہ وہ کس صحبت میں اٹھتے‘ بیٹھتے ہیں‘کم عمری میں ان کو قدریں سکھائے بغیر باہر کے ملکوں میں پڑھنے کیلئے بھیج دیا۔ بے جا پیسہ دیا اور چاہتے ہیں کہ ان کو برف میں بھیجا جائے اور نمونیہ نہ ہو۔ افسوس! چنانچہ اپنی غلطی تسلیم کریں کہ ان کی تربیت میں صرف لاڈپیار بے جا شوق پورا کرنے کی بجائے اسلام مذہب اور دنیا میں رہنے کہ ادب آداب ‘ بڑے چھوٹے کی تمیز‘ والدین کے حقوق‘ استاد کا درجہ‘ الفاظ کی حرمت‘ کتابوں کی قدر‘ قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنا‘خواہ یہ سب سکھانے میں سختی کرنی پڑتی۔اب انہیں برا بھلا کہنے کی بجائے و ہ تھپڑ جوآپ کو ان کی تربیت کے دوران انکی غلط حرکت پرلگانا تھا وہ زور سے اپنے منہ پر مار لیںکیونکہ آپ کی غلط تربیت سے ایک نسل خراب ہوگئی ہے۔(ثمینہ خالد امین‘لاہور)
پھپھوندی سے یقینی نجات
اپنا ایک تجربہ اور مشاہدہ ارسال خدمت ہے ہمارے اسکول میں ایک ایس ایس ٹی ٹیچر گل میر خان ہیں جن کے زیرلب ٹھوڑی پر پھپھوندی تھی جس کا کافی علاج کرایا ملک کے مشہور ہسپتالوں اور ڈاکٹرز سے علاج کرایا لیکن پھپھوندی تھی کہ جانے کا نام نہ لیتی تھی۔ موصوف نے منت مانی کہ صحت مندہوجاوں تو داڑھی رکھوں گا درج ذیل نسخہ استعمال کرایا الحمدللہ بالکل تندرست ہوگئے ہیں اور داڑھی مبارک رکھ لی ہے ایک مسجد میں امامت کرتے ہیں نسخہ یہ ہے:
برگ مہندی‘ سناءمکی‘ حب الرشاد‘ کلونجی‘ میتھی‘ قسط شیریں سب ہم وزن پیس کر خالص سرکہ میں 10 منٹ ابالیں پھر ممتاز روغن کلونجی کے ساتھ لگائیں تھوڑے ہی دنوں بعد بالکل تندرست ہوگئے پھپھوندی عنقاہوگئی۔ (حکیم ریاض حسین‘مکڑوال)
مسلمان عورت حجاب نہیں چھوڑتی
حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ اپنے والد اور داد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت جس کا نام ام خلاد تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی۔ یہ نقاب اوڑھے ہوئے تھے۔ اپنے بیٹے کے بارے میں کچھ پوچھنے آئی تھی جو مقتول ہوا تھا۔ اس وقت موجود بعض اصحاب نے کہا کہ بیٹے کے بارے میں پوچھنے آئی ہے اور نقاب اوڑھا ہوا ہے؟ اس نے جواب دیا کہ میرا بیٹا چلا گیا ہے میری حیا نہیں گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرے بیٹے کو دو شہیدوں کا ثواب ملے گا“ وہ عورت پوچھنے لگی کہ وہ کیسے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” اس لئے کہ اسے اہل کتاب نے قتل کیا ہے“۔
ام خلاد کا جواب آبِ زر سے لکھنے کے قابل ہے اور یہی اسلام کا مزاج ہے کہ مسلمان عورت ‘ حالات خواہ کچھ بھی ہوں اور کہنے والے کچھ بھی کہتے ہوں‘ اپنے پردہ کو نہیں چھوڑتی‘ بے پردگی کرنے سے بیٹا واپس نہیں آسکتا تھا لیکن ایسے صدمہ اور غم کے موقع پر بھی انہوں نے دین متین کا حکم نہیں چھوڑا ۔ اس میں شہید کی فضیلت اور اکرام کا بھی پتہ چلتا ہے کہ اعلائِ کلمة اللہ کےلئے اہل کتاب کے ہاتھوں مارے جانے پر اللہ جل شانہ اجر بھی دوہرا دیتے ہیں۔ اللہ رب العزت ان تمام شہداءکو بلند درجات سے نوازے اور مسلمانوں کی نظروں میں شہادت کو محبوب بنا دے۔ آمین۔
پڑھیں اور عمل کریں
.1عورت کےلئے خاوند کا بڑا رتبہ ہے کیونکہ وہ اس کا مجازی خدا ہے۔ اس کو ناراض کرنا اللہ کو ناراض کرنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا کہ اگر میرے بعد سجدہ جائز ہوتا تو عورت اپنے خاوند کو سجدہ کرتی یعنی خاوند کی حکم عدولی اللہ کی حکم عدولی ہے۔
.2جو عورت ہر وقت غصہ میں رہتی ہے اور گھر میں نااتفاقی اس گھر میں برکت نہیں ہوتی اور رزق کی کمی ہونی شروع ہوجاتی ہے۔.3جو عورت کسی غیر محرم کے ساتھ ہنس ہنس کر یا آنکھیں ملاکر باتیں کرتی ہے اللہ تعالیٰ اس کو کئی چھوٹی چھوٹی بیماریوں میں مبتلا کردیتا ہے۔ اپنے خاص الخاص رشتہ داروں کے علاوہ باقی تمام غیر محرم ہیں۔.4خاوند کی طرف عورت اور باپ کی طرف بچے پیٹھ کرکے نہ بیٹھیں کیونکہ اس میں سخت گناہ ہے۔.5جو عورت صبح اٹھ کر ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ اپنے خاوند کا دیدار کرے یا کرائے اللہ تعالیٰ اس گھر میں بڑا رزق دیتا ہے۔.6رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورتوں کی زیادہ تعداد دوزخ میں جائے گی کیونکہ وہ اپنے شوہروں پر بعض لعن طعن اور ان کی ناشکری کرتی ہیں اور فوراً کہہ دیتی ہیں کہ تم نے مجھ سے کبھی بھلائی نہیں کی۔.7جو عورت اپنے ناموس کی حفاظت کرتی ہے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرتی ہے تو قیامت کے دن اس سے کہا جائے گا کہ تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجا۔.8ہر مسلمان مرد اور عورت کو کوشش کرنی چاہئے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی حکم عدولی کرکے اپنی عاقبت خراب نہ کریں۔.9جو عورت اپنے خاوند کی چارپائی پر سوتی ہے اس رات اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ اس پر رحمت کے پھول نچھاور کرتے رہو یہاں تک کہ وہ چارپائی سے علیحدہ نہیں ہوتی۔.10جو عورت خاوند کے کہنے پر ایسا نہیں کرتی تو اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ اس پر تمام رات لعنت بھیجو۔ (اللہ تعالیٰ ایسا کرنے سے بچائے) .11جو مرد اور عورت تین دن اپنے گھر سے باہر رہیں اور جب آئیں تو گلے ملیں تو اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ تم گواہ رہو کہ میں نے ان کی ہر تکلیف اور بیماری دور کردی ہے۔.12جو مرد اور عورت اپنے گھر کےلئے ہر وقت خیر کی دعا مانگتے ہیں اللہ تعالیٰ اس گھر میں رزق کا اضافہ کرتا ہے۔ .13جو عورت سارا دن اور ساری رات عبادت کرتی ہے لیکن ان کا خاوند اس سے ناراض ہے تو اسکی ساری عبادت اس کے منہ پر ماردی جاتی ہے۔ (شازیہ شکیل‘ ملتان)
شوگر کے مریضوں کیلئے اجمود کی چائے
ساٹھ ستر سال کے ایک بڑے میاں پیشاب رک جانے کی تکلیف کا شکار تھے۔ معالجوں نے کئی مرتبہ پیشاب کی نالی میں نلکی ڈال کر پیشاب خارج کیا تھا اور مشورہ دیا تھا کہ وہ بڑھے ہوئے غدہ قدامیہ (پروسٹیٹ گلینڈ) کا آپریشن کروالیں۔ آپریشن کی تیاری ہوئی تو پتہ چلا کہ ذیابیطس کے مریض بھی ہیں۔ ایسی صورت میں آپریشن خطرناک ثابت ہوسکتا تھا۔ چنانچہ انہیں انسولین کے انجکشن لگائے جانے لگے۔
دریں اثناءجڑی بوٹیوں کے ایک ماہر کے مشورے سے وہ اجمود (اجوائن کی ایک قسم ہے) کی چائے پینے لگے جس کے بڑے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے۔ کسی تکلیف کے بغیر کھل کر پیشاب آنے لگا اور سب سے حیرت کی بات تو یہ ہوئی کہ چند ہی روز کے استعمال سے پیشاب میں شکر غائب ہوگئی۔ ابتداءمیں اس کی چائے پینے سے پیشاب میں خاصا غلیظ مادہ خارج ہوتا رہا جو آہستہ آہستہ کم ہونے لگا یہاں تک کہ پیشاب بالکل صاف ہوگیا۔ اجمود کی چائے (5-3 گرام) ذیابیطس کے دیگر مریضوں کیلئے بھی مفید ہے۔ (محمدبشیر‘حیدرآباد)
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 801
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں