قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)
گھروں میں نمی جراثیموں میں مزید عفونت پیدا کرکے ان کے پھیلاو اور بیماریوں کی کثرت کا ذریعہ بنتی ہے اپنے گھروں کو ہوادار رکھیے ہر وقت کھڑکیاں دروازے بند نہ رکھیے کچھ وقت کیلئے انہیں کھلا بھی رکھیں تاکہ روشنی اور ہوا کمروں اور گھروں میں داخل ہوسکے۔
وہ کئی دنوں سے مسلسل بخار میں مبتلا تھا‘ معالج نے پہلا سوال کیا کہ محترم آپ کا بچہ اسکول جاتے ہوئے کیا ناشتہ کرکے جاتا ہے؟ بس سلائس یا سادہ روٹی‘کبھی دہی کے ساتھ کبھی انڈے کے ساتھ‘ معالج نے یہ بات سنی تو چونک پڑا۔ کہا! بس آپ ایسا کریں کہ بچے کو دہی نہ دیا کریں کیونکہ بچے کا مزاج بلغمی ہے اور دہی اس کیلئے ابھی مفید نہیں‘ ہاں! دہی ویسے ٹانک تو ہے اور اس کے بے شمار فوائد ہیں لیکن بلغمی مزاجوں کے بڑے اور بچوں کےلئے اس کا استعمال قطعی مفید نہیں اور اس بخار کی وجہ دراصل وہی دہی ہے‘ ہر موسم کچھ غذاوں کا انتخاب مانگتا ہے۔
موسمی لباس تو ہم پہن لیتے ہیں لیکن موسمی غذائیں اور مزید احتیاطیں ہم نہیں کرتے ہیں یا بالکل کم کرتے ہیں‘ یاد رکھیں! پہاڑی علاقے کی سردی بہت خشک اور سریع النفوذ ہوتی ہے یا پھر ایسی سردی جہاں بارش نہ ہوتی ہو اور خشک موسم ہوتو یہ خشک سردی بہت زیادہ احتیاطیں مانگتی ہے۔ ایک صاحب کو دائمی نزلے کا مریض بنتے دیکھا ہے اس کا سبب صرف یہی ہے کہ ان پاس موٹرسائیکل تھی لیکن انہوں نے کبھی بھی سرڈھانک کر سفر نہیں کیا‘ ایک اور صاحب جوڑوں کے درد میں مبتلا ہوگئے‘ بہت علاج معالجہ کے بعد تندرست نہ ہوئے‘ کیس سٹڈی کے بعد معلوم ہوا کہ موصوف مچھلی کا کاروبار کرتے ہیں‘ ان کے تمام ساتھی ایک خاص جیکٹ اور پینٹ پانی کے بچاو کیلئے استعمال کرتے ہیں لیکن یہ ان احتیاطوں سے بالکل دور ہیں۔ بالکل یہی حال ہماری خواتین کا ہے کہ ان کا ہر وقت پانی میں ہاتھ رہتا ہے‘گھر بھر کی ضروریات نے ہمیںاور خاص طور پر ہماری خواتین کو پانی کے اور زیادہ قریب کردیا ہے‘ پھر ستم یہ ہے کہ مجبوری کے دنوں میں خواتین پانی کے استعمال میں ہرگز پرہیز نہیں کرتیں‘ میرا خواتین کو مشورہ ہے کہ وہ اگر پانی کا استعمال کپڑوں‘ برتنوں‘ وغیرہ میں کرتی ہیں تو کوشش کریں کہ گرم پانی استعمال کریں‘ کپڑے گیلے نہ ہوں‘ اگر ہوں تو فوراً بدل دئیے جائیں‘ جن دنوں میں دھند پڑتی ہے ان دنوں میں اپنے لباس کو ہرگز گیلا نہ ہونے دیں۔ استعمال شدہ تولیے (کیونکہ دھوپ نہیں ہوتی )تو اسی جگہ پھیلا دیں جہاں ہیٹر رکھا ہو‘ یا پھر ایسی کھلی جگہ پر یہ تولیے اور دیگر گیلے کپڑے پھیلائیں جو حصے اوپر سے ڈھکے ہوئے ہوں‘ گھر کے ماحول کو بیماریوںکے بچاو اور پھیلاو سے روکنے کیلئے ایک خاص احتیاط لازم کرلیں کہ گھروں میں نمی جراثیموں میں مزید عفونت پیدا کرکے ان کے پھیلاو اور بیماریوں کی کثرت کا ذریعہ بنتی ہے‘ اپنے گھروں کو ہوادار رکھیں‘ہر وقت کھڑکیاں دروازے بند نہ رکھیں‘ کچھ وقت کیلئے انہیں کھلا بھی رکھیں تاکہ روشنی اور ہوا کمروں اور گھروں میں داخل ہوسکے‘ اس موسم میں خشک میوہ جات میں کاجو کا استعمال نہایت مفید ہے جو کہ اچھا اور لذیز تو بہت ہے لیکن مہنگا ہے‘ اس کا بہترین متبادل تل اور تلوں سے بنی ہوئی اشیاءہیں۔ چلغوزے‘ کھجور‘ مونگ پھلی لیکن بھنی ہوئی‘ مغز بادام‘ ایرانی بادام یہ میٹھے ہوتے ہیں‘ بھنے ہوئے چنے‘ کشمش ضرور لیکن تھوڑی مقدار میں استعمال کریں‘ بعض اوقات ان کے اوقات ان کے استعمال میں وقفہ کرلیں‘ موسم سرما کو ملحوظ رکھتے ہوئے ایک دماغی ٹانک بہت استعمال کیا۔ ایک خاتون نے یادداشت کے بارے میں بہت شکایت کی‘ کہنے لگیں! بعض اوقات اپنے گھر کی گلی تک بھول جاتی ہوں‘ پڑھنے والے نوجوان اسکولوں کالجوں میں زیرتعلیم طلبہ وکلاءدانشور اور پروفیسر اساتذہ اخباری دنیا کے لوگ یا ایسے لوگ جن کا کسی بھی طرح دماغی محنت اور مشقت کا مشغلہ ہے‘ ان سب کیلئے یہ یکساں مفید ہے۔ یہ ٹانک دراصل حکیم گیلانی نے مغل بادشاہوں اور شہزادوں کیلئے منتخب کیا تھا۔
ھوالشافی:۔ خوبانی خشک100 گرام‘ چھوارے 100 گرام‘ کشمش 100 گرام‘ مربہ آملہ 300 گرام‘ مربہ ہریڑ 200 گرام‘ مربہ سیب 200 گرام‘ مربہ گاجر 100 گرام‘ مربہ ادرک 200 گرام‘ ورق چاندی ایک بنڈل‘ ترکیب یہ ہے کہ ان تمام خشک اجزاءکوباریک کرکے پھر ان میں مربہ جات ملا کر خوب کوٹیں اور جب بالکل باریک ہوجائیں تو اس میں ورق ملا کر ایک بڑا چمچہ گرم دودھ کے ہمراہ صبح وشام بچوں کیلئے آدھا چمچہ مربہ آملہ‘ گٹھلی نکال لیں خوبانی کا چھلکا استعمال کریں چھوارے کی گٹھلی نکال لیں۔ مستقل کچھ عرصہ کے استعمال سے اس کے حیرت انگیز فوائد اور کمالات آپ کے سامنے آجائیں گے۔ دماغ اور اعصاب اور پٹھوں کیلئے نہایت مفید ہے۔ نظر کو تیز کرتا ہے کمزور جسم رکھنے والوں کیلئے ایک لذیز شاہی معجون ہے‘ ایسے بے شمار واقعات اور نتائج اس کے استعمال کے بعد ملے ہیں کہ ان کےلئے بے شمار اوراق چاہئیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں