ہمارے شوہر حضرات کا سارا دن نظریں بچا کر اپنے کام کرنا اور کھلے عام دعوت نظارہ سے منہ موڑ کر جب گھر لوٹنا تو ایک بے ترتیب حلئے والی اور بے رونق چہرے والی بیوی دیکھنا.... کس قدر ناانصافی ہے’یہ بیوی ہی ہے جسے سجے سنورے روپ میں دیکھنا شوہرکا حق ہے
اسلام میں کہاں کہاں عورت کو بناو سنگھار کی تاکید ہے اور کہاں اس کے بے جا استعمال سے ممانعت ہے کن کے سامنے بناو نگھار اور زیب و زینت کا اظہار جائز اور کن کے سامنے جاتے ہوئے احتیاط برتنا ہوتی ہے۔ ان تمام معاملات سے قاریات ”عبقری“ بخوبی واقف ہوں گی لیکن ایک اہم بات کہ ہماری اکثر بہنیں سرجھاڑ منہ پھاڑ رہنے لگی ہیں۔ عزیز بہنو! خود پر توجہ دیں بلکہ بس تھوڑی سی توجہ دیں یہ توجہ آپ کو نہ صرف بظاہر تروتازہ رکھے گی بلکہ آپ کے مزاج میں بھی تبدیلی لائے گی۔ یہ شوہر حضرات کا حق ہے جس سے پہلو تہی شرعی طور پر منع ہے۔
آج کے دور میں اس کی اہمیت اور بھی زیادہ ہے میڈیا کی تیز رفتاری نے ہماری عورتوں کو بے حجاب کردیا ہے اور حقوق نسواں کی تحریک نے اسے پتلی تماشا بنادیا ہے‘ ایسے میں ہمارے شوہر حضرات کا سارا دن نظریں بچا کر اپنے کام کرنا اور کھلے عام دعوت نظارہ سے منہ موڑ کر جب گھر لوٹنا تو ایک بے ترتیب حلیے والی اور بے رونق چہرے والی بیوی دیکھنا.... کس قدر ناانصافی ہے۔ یہ بیوی ہی ہے جسے سجے سنورے روپ میں دیکھنا شوہرکا حق ہے۔ آئیے میں آپ کو چند ایسے آسان آزمودہ طریقے بتاتی ہوں جس سے آپ کو اپنے شوہر کا حق ادا کرنے میں آسانی ہوگی‘ اس سے نہ صرف آپ کے مزاج بلکہ گھریلو ماحول میں بھی خاطر خواہ تبدیلی آئے گی۔
اپنے دن کی ترتیب رکھیں
وقت کو اپنے کاموں کے حساب سے تقسیم کریں‘ بہتر تو یہ ہے کہ صبح بچوں کو اسکول بھیج کر صفائی‘ کھانا بنانے اور کپڑے دھونے سے فارغ ہوجائیں۔ ہفتے میں دو دن کپڑے دھونے کیلئے مخصوص کردیں۔ بہرحال آپ اپنے کاموں کی ترتیب بنا کر وقت تقسیم کرلیں۔ اس طرح خود پر توجہ دینے کا وقت ملے گا۔ نمازوں کو بروقت ادا کریں۔ اب کسی دن بیٹھ کر بترتیب درج ذیل پروگرام پر عمل کریں۔ ایک مہینے میں ایک بار کرلینے سے مطلوبہ بہت زبردست نتائج حاصل ہوں گے‘ جن بہنوں کی شادی ہونے والی ہو وہ ہر ہفتے اس پر عمل کریں۔ وہ اس ترتیب کو شادی سے ایک ماہ قبل شروع کریں۔
ہاتھوں کی صفائی (مینی کیور)
ایک چھوٹا برتن لیں باتھ سوپ کو گرم پانی میں ملا کر سلوشن بنالیں‘ اب اس میں ہاتھ ڈبولیں 5 سے 7 منٹ کے بعد نکالیں۔ کسی پرانی ٹوتھ برش کی مدد سے ناخن اچھی طرح صاف کریں۔ اونی جراب ہو تو اسے صابن والے پانی میں بھگو کر نچوڑ کر ہاتھوں پر نرمی سے رگڑیں۔ اب صاف پانی سے دھو کر خشک کرلیں اور کوئی سی بھی موئسچرائزنگ کریم یا لوشن ایک بڑا چمچ مقدار کے برابر لے کر اچھی طرح ہاتھوں کا مساج کریں۔ ہر جمعے باقاعدگی سے ناخن کاٹیں‘ ناخن ہمیشہ پوروں کے برابر کاٹیں‘ باقاعدگی سے ایسا کرنے سے ناخن کا سائز پور تک آجاتا ہے اگر آپ زیادہ گہرائی سے کاٹیں گی تو ناخن پور کے اندر گھستے جائیں گے۔ کچن کے کاموں سے یا کپڑے دھو کر فارغ ہوں تو بالائی میں ذرا سا شہد ملا کر ہاتھوں کا مساج کیا کریں آپ دیکھیں گی کہ کچھ ہی دنوں میں ہاتھ نرم وملائم ہوجائیں گے۔ بس ذرا سی توجہ....
پاوں کی صفائی (پیڈی کیور)
ایک بڑا چمچ شیمپو لے کر اتنے نیم گرم پانی میں ڈال کر اتنی جھاگ بنالیں کہ آپ کے پاوں اس میں ڈوب جائیں۔ اس کے 15 منٹ بعد جھانویں سے اچھی طرح ایڑیاں رگڑیں‘ ٹخنوں اور پاوں کی جلد صاف کریں۔ پرانی ٹوتھ برش سے ناخن صاف کریں اور ایڑیوں پر ویزلین مل لیں۔ موئسچرائزنگ لوشن نہ ملے تو بالائی بھی کام میں لائی جاسکتی ہے۔
چہرے کی صفائی (فیشل)
کسی کھلے منہ کے برتن میں پانی ابال لیں‘ ایک تولیہ پاس رکھ لیں ‘اب 2 بڑے چمچ موئسچرائزنگ لوشن لے کر اوپر کی طرف کرتے ہوئے اتنا مساج کریں کہ چہرہ اور گردن سرخ ہوجائے۔ اب ابلنے والا برتن چولہے سے اتار کر چہرے سے ایک فٹ دور رکھیں‘ سر کے اوپر تولیہ ڈال لیں اور جب خوب اچھا پسینہ آجائے تو تولیہ سے اچھی طرح پونچھ لیں‘ اب آپ کو ایک اچھا ماسک لگانا ہوگا۔ کریم کے بعد بھاپ لینے سے چہرے کے مسام کھل کر اپنا میل نکالتے ہیں‘ اب ان کو بند کرنے کیلئے ماسک ضروری ہے جس کیلئے بازار سے کسی بھی اچھی برانڈ کا ماسک بھی لیا جاسکتا ہے اور گھر میں بھی بنایا جاسکتا ہے۔
بازاری ماسک کو شہادت کی انگلی سے برابر سطح سے آنکھوں کے علاوہ چہرے اور گردن پر لیپ دیں۔ 15 منٹ عموماً خشک ہونے کا وقت ہے۔ جب چہرے پر اکڑاہٹ محسوس ہو تو کسی ایک سرے سے کھینچ کر اتار دیں۔ یہ ماسک لگانے کے بعد آپ چہرے کو زیادہ حرکت نہ دیں۔ اب ٹھنڈے پانی سے منہ دھولیں۔
گھریلو ماسک تیار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک بڑا چمچ بالائی‘ ایک لیموں کا رس‘ ایک چائے کا چمچ عرق گلاب اور ایک چائے کا چمچ شہد مکس کرلیں اور چہرے پر 15 منٹ کیلئے لگالیں اور ٹھنڈے پانی سے منہ دھولیں‘ اب آپ کوئی فیئرنس کریم لگا کر لپ سٹک لگائیں اور آنکھوں میں سرمہ ڈالیں۔
چند اہم باتیں
اگر مونچھیں یا ڈاڑھی کی طرح بال آجائیں تو ان کی صفائی ضروری ہے۔ غیرضروری بالوں کی باقاعدگی سے صفائی کریں چالیس دن کا انتظار نہ کریں۔ جن بہنوں کے چہرے پر چکنائی زیادہ ہو وہ بیسن میں عرق گلاب کے ساتھ 7 بار منہ دھوئیں۔
سر کے بال باقاعدگی سے شیمپو کریں اور جب بھی فرصت ملے تیل ضرور لگائیں ‘ہفتے میں ایک بار چھٹانک دہی‘ دو لیموں کا رس اور دو چمچ سرسوں کا تیل لے کر مکس کرکے بالوں کی جڑوں میں لگائیں‘ 2 گھنٹے بعد سردھولیں۔ زیادہ دیر نہ لگا رہنے دیں۔
عام پرچون کی دکان سے ابٹن مل جاتا ہے‘ جو بہنیں دلہن بننے والی ہوں‘ ان کو اپنے جسم پر ابٹن مل کر صفائی کرنی چاہیے اور چہرے ہاتھ پاوں اور بالوں کی صفائی پر ایک ماہ قبل توجہ دیں‘ ہر ہفتے اہتمام کریں یعنی 4 بار آپ کو بھی افاقہ ہوگا اور دولہا صاحب بھی خوش ہوں گے۔
عزیز بہنو! یہ ایک چھوٹی سی کوشش کی ہے تاکہ آپ خود کو گھر بیٹھے تروتازہ بنائیں اور شرعی حدود کی پاسداری کریں۔ بیوٹی پارلر والوں کی کمائی میں اضافہ کرنے سے بچیں ‘اپنے گھروں کو خوشگوار ماحول دیں۔ ہاں ایک اہم بات کہ زیب و زینت کے ساتھ ہرگز غیرمحرموں کے سامنے نہ آئیں ‘یہ صرف اور صرف آپ کے شوہر کا حق ہے اور کسی کو اس حق میں شامل نہ کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں