مجھے مقدمہ سے نجات کیسے ملی؟
قارئین !آج میں اپنے ساتھ بیتے کی روئیداد سنا رہا ہوں۔ اللہ کی کلام میں واقعی بڑی تاثیر اور برکت ہے ۔بس پڑھنے والی زبان اور ایمان ویقین کے موتیوں سے آراستہ دل چاہیے اس سے تمام مسائل ایسے حل ہوتے ہیں کہ بندہ ازخود حیران رہ جاتا ہے۔آج سے عرصہ دراز قبل میں ایک ناجائز مقدمہ میں گرفتار ہو گیا۔ہمیںچودہ دن ہری پور جیل میں رکھا گیا۔ ہماری ملاقات پر بھی پابندی لگادی گئی۔ میں جیل میں اللہ سے دعائیں اور سورہ یٰسین کی تلاوت کرتا رہا اللہ کاکرم ہوا عبوری ضمانت ہوئی ۔ اگلے سال پھر پولیس والے سیدھے میرے گھر مجھے گرفتار کرنے کیلئے آئے۔ میرے گھر والے گھبرا گئے۔ میں نے تسلی دی‘ ادھر ادھر چھپ کر اپنی جان بچائی اور ان کے محلہ سے جاتے ہی مکان کی چھتوں کا راستہ اختیار کرکے بھاگ کر اپنی بستی کے قریب مقیم اپنے ایک بھائی کے گھر قیام پذیر ہو گیا۔ میں نے اپنے بھائی کو سارے معاملے سے آگاہ کیا۔ پولیس والے میرے گھر والوں کو پریشان کرتے رہے‘ میرا ایک ہی بیٹا ہے اس وقت وہ دسویں جماعت کا طالب علم تھا‘ اس کو پکڑ کر تھوڑی دور لے جاتے اور پھر چھوڑ دیتے۔ گھر کے حالات کا پتہ روزانہ رشتہ داروں سے چلتا رہتا تھا۔ میں نے صبح و شام اور ہر وقت سورہ یٰسین کی ایک خاص طریقہ کے مطابق عشاءکی نماز کے بعد تلاوت جو میں نے کسی کتاب میں پڑھا تھا وہ طریقہ یہ تھا کہ عشاءکی نماز کے بعد پہلے طاق دفعہ درود شریف پڑھیں پھر سورہ یٰسین شروع کریں۔ یٰسین کہہ کر بِحَقِّ مُحَمَّد صلی اللہ علیہ وسلم تین بار پڑھ کر پھر آگے سے شروع کریں۔ جب مبین پر پہنچیں تو پھر سے شروع کریں۔ میں یہ انتہائی خوف اور غم کے عالم میں پڑھتا تھااللہ نے مجھے اس بابرکت عمل کی برکت سے اس خطرناک مقدمہ سے اتنی جلدی نکالا کہ امید تک نہ تھی کہ میں اتنی جلدی گھر جا ونگا۔ اللہ نے میری دعائیں قبول کیں اور مجھ سے سارے خطرناک مقدمات ختم ہوگئے۔
قارئین! اللہ نہ کرے اگر آپ اس جیسے کسی مسئلے میں مبتلا ہیں تو دیر نہ کیجئے اس عمل کی تاثیر کبھی خطا نہیں گئی۔(نصیراحمد ‘ ایبٹ آباد)
سورة القریش کے کمالات
محترم حکیم صاحب!آپ سے ملنے سے پہلے ایمان اعمال سے میری زندگی بالکل خالی تھی آپ نے مجھے سورة القریش کاذکر کثرت سے کرنے کو فرمایا آپ یقین کریںکچھ ہی دنوں بعد مجھے ذہنی سکون مل گیا اور میری زندگی کے ان گنت مسائل خودبخود حل ہونے لگے جن میں سے چند آپ کی خدمت میں لکھتی ہوں۔
لوگوں کو سمجھنا آگیا
میں بہت جلد باتوں میں آجایا کرتی تھی کوئی بھی اپنی دکھ بھری کتھا سنا کر مجھے رام کرلیتا تھا مگر اب مجھ میں کم از کم اتنا شعور آگیا ہے کہ میں لوگوں کو سمجھ لیتی ہوں کہ کون کس انداز سے بات کررہا ہے۔
ہمدردی
میں بہت پتھر دل تھی کسی کی فیلنگز میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی تھیں۔ کسی کی مدد کرنے کو میرا دل نہیں چاہتاتھا کوئی مجھے جتنا مرضی کہہ لے مگر میں ٹس سے مس نہیں ہوتی تھی مگر اب میں مدد کردیتی ہوں اور کام بھی کسی کا کردیتی ہوں۔
بے تحاشہ رکے ہوئے کام خودبخود ہوجاتے ہیں
پہلے میرا کوئی رشتہ نہیں آتا تھا میری اماں کو بہت فکر رہتی تھی ۔ سورة القریش کی وجہ سے میرے رشتے آنے لگے ہیں مگر ابھی تک مسئلہ حل نہیں ہوا انشاءاللہ یہ بھی کام ہوجائیگا۔ میرا شرارتیں کرنے کو بہت دل کرتا ہے ایسے جیسے میں بہت چھوٹی بچی ہوں ہر شرارت میں میں سب سے آگے ہوتی ہوں مگر اب شرارت کرنے لگوں تو اس سے ایک دل اچاٹ ہوجاتا ہے یوں جیسے کوئی غیبی طاقت مجھے روک لیتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں