اعتماد کی کمی
میں ایک غریب بیوہ ہوں۔ اولاد کی طرف سے کئی پریشانیاں لاحق ہیں۔ ایک بیٹا بیمار رہتا ہے، چھوٹا بیٹا ضدی ہے اور پڑھنے لکھنے میں جی نہیں لگاتا۔ بڑی بیٹی کے اندر اعتماد کی کمی ہے، مزاج بھی تیز ہے۔ ہر بات میں منفی پہلو نکال لیتی ہے۔ اس کی کسی سے دوستی بھی نہیں ہے۔ ڈر خوف بھی اس کے اندر زیادہ ہے۔ رات کو دیر سے سوتی ہے۔ ذرا سی بات پر رونا شروع کردیتی ہے۔ کوئی کام کرنا چاہتی ہے لیکن کر نہیں پاتی۔ رات کو سوتے میں ڈر جاتی ہے۔ بہن بھائیوں سے بھی گھلتی ملتی نہیں ہے۔ (فرزانہ بی بی‘ گوجرہ)
جواب: گھریلو مسائل اور ماحول کی وجہ سے بیٹی کے اندر نفسیاتی الجھنیں پیدا ہوگئی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حسن تدبیر اور حکمت عملی کے ساتھ اسکے ذہن میں موجود منفی اثرات کو ختم کیا جائے۔ بیٹی کو خود سے قریب کریں، اس کے اندر موجود احساس کمتری اور احساس محرومی کو دور کرنے کی کوشش کریں۔ بیٹی کو نماز فجر کے بعد پانی پر101 بار یَاوَدُودُ دم کرکے پلائیں۔ شام کو یَارَبَّ الرَّحِیمِ اکیس بار دم کرکے پلایا جائے۔ چھوٹے صاحبزادے کو یَاوَدُودُ پانی پر دم کرکے پلائیں۔
ملازمت، کاروبار
میں نے معاہدے کے تحت عارضی ملازمت کی اور دو سال کرتا رہا۔ پھر یہ ملازمت ختم ہوگئی، پھر کسی کے مشورے پر قرض لے کر اپنا کام شروع کیا لیکن نتائج حسب منشاءبرآمد نہیں ہوئے۔ اب دوبارہ مشکل میں ہوں۔ فیصلہ نہیں کرپارہا کہ کام کو دوبارہ شروع کروں یا ملازمت کروں۔
(جاوید احمد)
جواب: نماز فجر کے بعد ایک تسبیح یَافَتَّاحُ یَارَزَّاقاور نماز عشاءکے بعد اول آخر درود شریف کے ساتھ تین سو بار یَاوَہَّابُ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں۔ انشاءاللہ جلد ایسے حالات رونما ہوں گے کہ آپ کے لئے فیصلہ کرنا آسان ہوجائے گا اور وسائل بھی مہیا ہوں گے۔ حسب استطاعت صدقہ و خیرات بھی کیا کریں۔
چیخ و پکار
رات کو سوتے میں عجیب و غریب خواب نظر آتے ہیں۔ خوف کا یہ عالم ہوجاتا ہے کہ منہ سے چیخیں نکلنے لگتی ہیں۔ اس قدر زور سے چلاتی ہوں کہ محلے کے لوگ سن لیتے ہیں۔ شادی کو چار سال ہونے والے ہیں۔ کچھ حاسد لوگ ہم میاں بیوی کی علیحدگی کرانا چاہتے ہیں۔ ابھی تک میری اولاد بھی نہیں ہے، اسی وجہ سے ساس نے مجھے گھر سے بے دخل کردیا ہے اور میں والدہ کے ہاں رہتی ہوں۔ شوہر بیرون ملک ملازمت کرتے ہیں۔ میں اپنی بیماری اور حالات دونوں سے عاجز آگئی ہوں۔
(نسیم اختر۔ سیالکوٹ)
جواب: آپ نے جن کیفیات کا تذکرہ کیا ہے وہ جذباتی کیفیات و نفسیاتی دباﺅ کی نشاندہی کرتی ہیں۔ بعض نفسیاتی اور اعصابی تکالیف میں بھی اس طرح کی علامات ظاہر ہوسکتی ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ آپ اچھے نفسیاتی معالج سے مشورہ کریں۔ علاج کے ساتھ ساتھ صبح و شام پانی پر یَااَللّٰہُ یَارَحمٰنُ یارَحِیمُ 101بار دم کرکے پی لیا کریں۔
قوت ارادی
مجھے سگریٹ نوشی کی عادت ہے، پہلے پہل شوقیہ شروع کی لیکن پھر ایسی عادت پڑ گئی کہ ترک کرنا محال دکھائی دیتا ہے۔ اس کے نقصانات کا علم تو ہے لیکن نشے کی عادت سے مجبور ہوں۔ کوشش کی ہے لیکن کچھ عرصے بعد دوبارہ شروع کردیتا ہوں۔
(عبدالباسط)
جواب: کسی بھی عادت سے نجات کا بنیادی طریقہ مسلسل قوت ارادی کا استعمال ہے۔ لہٰذا پے در پے کوششیں جاری رکھیں اور کسی مرحلے اور کسی بھی وقت کمزور نہ پڑیں۔ بھنی سونف، بادام اور مصری یا کشمش لے کر ساتھ رکھا کریں اور جب طلب ہو تو تھوڑی سی کھالیا کریں۔ رات کو سونے سے پہلے اکتالیس بار سورئہ یٰسین کی آیت نمبر 82 پڑھ کر دونوں ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے پر پھیرلیا کریں۔ انشاءاللہ ذہن میں اتنی قوت پیدا ہوجائے گی کہ آپ کا ارادہ خواہش پر غلبہ حاصل کرلے گا۔
محاسبہ
حصول روزگار کے سلسلے میں مسائل و مشکلات کا شکار ہوں۔ نوکری ملتی ہے تو زیادہ سے زیادہ چھ ماہ بعد ایسے حالات پیدا ہوجاتے ہیں کہ وہاں پر نوکری ختم ہوجاتی ہے۔ کبھی جواب مل جاتا ہے اور کبھی خود ہی نوکری چھوڑنے پر مجبور ہوجاتا ہوں۔
(کامران ضیائ)
جواب: نماز فجر کے بعد گیارہ بار آیت الکرسی اول آخر درود شریف کے ساتھ اور نماز عشاءکے بعد ایک تسبیح اَلمَلِکُ القُدُّوسُکی پڑھ کر اپنے مسئلے کے حوالے سے دعا کیا کریں۔ آپ خود اپنے طرز عمل اور ذہنی کیفیات کا بھی محاسبہ کریں کہ کس حد تک نوکری میں مستقل مزاجی اور استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
ماضی اور حال
میری عمر چالیس برس سے کچھ زیادہ ہے۔ شادی شدہ ہوں اور چار بچے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ کوئی مسئلہ زندگی میں باعث مشکل نہیں ہے۔ مجھے غصہ بہت جلد آجاتا ہے۔ پہلے یہ حال نہ تھا لیکن اب یہ حالت بڑھ گئی ہے۔ بیوی تو مجھ سے بہت ڈرتی ہے کیونکہ میں اچانک غصے میں آجاتا ہوں۔ بچے بھی اکثر میرے غصے کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ گھر کا ماحول پہلے جیسا نہیں رہا۔ بعد میں سوچتا ہوں کہ مجھے اس بات پر اتنا غصہ نہیں کرنا چاہئے تھا لیکن جب کوئی وقت آتا ہے تو میں خود پر قابو نہیں رکھ پاتا۔ (معظم علی)
جواب: اس قسم کی کیفیت کے بڑھنے کی وجہ تحت الشعور میں موجود مایوسی پر مبنی خیالات، ناامیدی، اعصابی تھکن اور اس قسم کی دوسری باتیں ہوسکتی ہیں جو انسان کے اعصاب پر مسلسل دباﺅ کا باعث بن کر اسے کمزور کردیتی ہیں، اسی لئے انسان بار بار غصہ میں آجاتا ہے جو اس کی ایک طرح کی کمزوری ہوتی ہے۔ اپنی ذہنی کیفیات اور حالات کا جائزہ لے کر ان تمام باتوں کا سدباب کریں۔ مناسب جسمانی ورزش اور تفریح کو اپنے معمولات میں شامل کریں۔ نماز فجر کے بعد آرام دہ حالت میں خالی پیٹ بیٹھ کر آہستگی سے گہری سانس لیں اور نکالا کریں، بعد ازاں پانی پر ایک سو ایک بار یَارَحِیمُ دم کرکے پی لیا کریں۔
فیصلے
مصائب و پریشانیوں نے ہمارا گھر دیکھ لیا ہے۔ ایک مسئلہ ختم نہیں ہوتا کہ دوسرا موجود ہوتا ہے۔ ان مسائل میں معاشی مسائل بھی شامل ہیں۔ گھر میں اتفاق اور محبت کی کمی ہوتی جارہی ہے۔ بروقت اور درست فیصلہ کرنے سے لوگ عاری ہوتے جارہے ہیں۔ گھر کے بڑوں کے خیالات بھی ایک دوسرے سے نہیں ملتے۔ والد کی صحت اچھی نہیں ہے اور بھائی ایک عرصے سے روزگار کے مسائل سے دوچار ہے۔ ایک پرسکون گھر روز بہ روز پیچیدہ حالات میں الجھتا جارہا ہے۔
(زینت علی)
جواب: افراد خانہ سے کہیں کہ وہ نماز عشاءکے بعد اول آخر درود شریف کے ساتھ اکتالیس بار آیت کریمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کیا کریں۔ بھائی سے کہیں کہ وہ نماز فجر کے بعد یَافَتَّاحُ یَارَزَّاقُ ایک تسبیح پڑھ کراللہ تعالیٰ سے معاشی حالات بہتر ہونے کی دعا کیا کرے۔ گھر کے لوگوں کو بھی چاہیے کہ اپنے تمام معاملات میں تنظیم و اتفاق پیدا کرنے کی ہرممکن کوشش کریں۔
منگیتر
میری منگنی کو سال بھر سے زیادہ ہوگیا ہے۔ اس دوران میرے منگیتر نے نوکری کو خیر باد کہہ کر دوسری نوکری کی تلاش شروع کرلی لیکن ابھی تک انہیں مناسب نوکری نہیں ملی ہے۔ اس صورتحال نے مجھے سخت ذہنی مشکل سے دوچار کردیا ہے۔ میرے گھر والے جلد شادی کے خواہاں ہیں لیکن معاشی صورتحال کی وجہ سے شادی کی تاریخ آگے بڑھ رہی ہے۔
(ناہید افتخار)
جواب: منگیتر سے کہیں کہ وہ نماز فجر کے بعد آیت کریمہ گیارہ بار، آیت الکرسی تین بار اور بِسمِ اللّٰہ شریف اکیس بار پڑھ کر اپنے مقصد کیلئے دعا کیا کرے اور یہ عمل نوے دن لگاتار کرے۔ انشاءاللہ جلد فضل الٰہی شامل حال ہوگا۔
جسم و جاں
شادی کے بعد سے خراب حالات کا سامنا کررہی ہوں۔ کوئی نہ کوئی جسمانی تکلیف یا بیماری لاحق رہتی ہے۔ ایک آپریشن بھی ہوا۔ اعصابی تکلیف بھی ہوگئی ہے۔ ازدواجی معاملات بھی اچھے نہیں ہیں۔ شوہر لاپرواہ اور سخت مزاج ہیں۔ اخراجات کیلئے پیسے دینے میں سخت کوتاہی کرتے ہیں۔ ہر طرف سے مشکل حالات کا سامنا ہے۔ (شیریں کنول)
جواب: جسمانی و ذہنی صحت کے لئے علاج، پرہیز و احتیاط کے ساتھ ساتھ صبح شام پانی پر سورئہ حشر کی آیت 22 اور 23 اکیس اکیس بار دم کرکے پی لیا کریں۔ رات سونے سے پہلے 101 بار یَااَللّٰہُ یَاکَرِیمُ پڑھ کر دونوں ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے پر پھیر لیا کریں۔ اللہ تعالیٰ شفاءعطا فرمائیں گے۔
سب ناراض ہیں
محترم! میں ایک شادی شدہ عورت ہوں‘ میرے والدین اور بہن بھائیوں کا رویہ اور سلوک مجھ سے شروع سے ہی اچھا نہیں ہے۔ میرے شوہر کا رویہ بھی بہت برا ہے۔ غرض یہ کہ مجھے کسی سے کوئی فیض نہیں ہے نہ ہی میری کوئی قدر ہے۔ دوسرا یہ کہ ہمارے مالی حالات بہت ہی خراب ہوگئے ہیں میرے میاں بلڈنگ میٹریل کی دکان کرتے ہیں جہاں برائے نام گاہک آتا ہے‘ نہ ہی کوئی کام ملتا ہے۔ میں انتہائی پریشانی اور مایوسی کی زندگی گزار رہی ہوں۔ مہربانی فرما کر میری رہنمائی فرمائیں۔ (ناہید‘ کراچی)
جواب: عجیب سی بات ہے کہ آپ کے اپنے گھر والے اور آپ کے سسرال والے دونوں ہی آپ سے خوش نہیں ہیں۔ سنجیدگی سے اپنا جائزہ لیجئے اور اپنی زبان کی خامیوں پر قابو پائیں۔ ”یَا سَلَامُ“ بکثرت پڑھیں۔ نماز کی پابندی کیجئے۔
انتظار کریں گے
پچھلے سال میری منگنی ہوئی ہم دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور کرتے ہیں۔ بہت مشکل سے ہماری منگنی ہوئی۔ کچھ عرصے بعد میں نے ان کو شادی کیلئے کہا لیکن انہیں بزنس میں کچھ نقصان ہوگیا تو میں نے اپنے اکاونٹ میں سے کچھ ان کو دے دیا کہ چلو آپ اپنا بزنس سیٹ کرلو شادی ہوجائے گی۔ پھر ایک سال بعد انہوں نے کہا کہ عید کے بعد شادی کرلیں گے۔ میرے دیور کی ٹانگ ٹوٹ گئی ہم پھر خاموش ہوگئے۔ اس سارے عرصے میں ان کے ایک دوست کی بیوی آگئی۔ اصل اس عورت نے خراب کیا وہ نہیں چاہتی کہ میری اور (ط) کی شادی ہو۔ میںنے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ پیسے کا پرابلم ہے میں نے بری کے 11 سوٹ خود خریدے‘ لہنگا فیصل آباد سے بڑے شوق سے بنوایا۔ ان کی والدہ سے شادی کیلئے بات ہوئی تو کہا ابھی ایک سال تک ہم شادی نہیں کرسکتے اور اگر آپ کو جلدی ہے تو آپ جہاں چاہیں شادی کرلیں پھر میری والدہ نے کہا کہ نہیں ہم انتظار کرلیںگے۔ میں کیا کروں مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آتا میں اس شخص کے بغیر نہیں رہ سکتی‘ مجھے کوئی وظیفہ دیں کہ جلدازجلد ہماری شادی ہوجائے۔
جواب: آپ کے مسئلے پر غور کیا گیا۔ آپ بداثرات اور بندش کے زیراثر ہیں۔ فکرمند نہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ کی ذات بابرکات پر بھروسہ رکھیں۔ آپ ہر روز بعد نماز عشاء313 مرتبہ ”یَاکَرِیم‘ یَاسَلَامُ بِحَقِّ یَالَطیفُ یَاقَائِمُ“ اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر دعا مانگیں۔ اللہ تعالیٰ اپنا کرم فرمائیں گے انشاءاللہ۔ نماز کی پابندی ضرور فرمائیں۔
(فائزہ رفیق‘ اسلام آباد)
کتابوں کی دکان
محترم! میری کتابوں کی دکان ہے تین سال ہوگئے ہیں پہلے پہل تو ٹھیک چلتی تھی لیکن اب تو سیل نہ ہونے کے برابر ہے یعنی 400 یا 500 روپے‘ دکان کرایہ کی ہے۔ مہینے کا کرایہ بڑی مشکل سے اکٹھا ہوتا ہے۔ دکان دن بدن خالی ہوتی جارہی ہے خرچے بڑھتے جارہے ہیں۔ آمدن کا کوئی اور ذریعہ بھی نہیں جس سے گزارہ ہوسکے ماں باپ بوڑھے ہیں اور کوئی ذاتی جائیداد بھی نہیں۔ اگر کچھ عرصہ ایسے حالات رہے تو نوبت فاقوں تک پہنچ جائے گی۔ اللہ کیلئے کوئی ایسا وظیفہ دیں جس سے اللہ تعالیٰ میرے حالات پر رحم فرمائیں۔
جواب: اللہ تعالیٰ آپ کے کاروبار میں برکت عطا کرے۔ آپ ہر روز بعد نمازعشاء313 مرتبہ ”یَاکَرِیمُ یَاسَلَامُ بِحَقِّ یَاوَھَّابُ‘اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر دعا مانگیں ۔ اللہ تعالیٰ اپنا کرم فرمائینگے انشاءاللہ۔ نماز کی پابندی فرمائیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 532
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں