Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

دنیا کا خوش قسمت ترین انسان

ماہنامہ عبقری - جنوری 2024ء

سیکھنے والاہمیشہ کامیاب ہوتا ہے
کسی نے پوچھا کہ دنیا کا خوش قسمت ترین انسان کون ہے؟ کہا: جو ماں‘بیوی اور بہنوں کے ساتھ توازن قائم کرکے دکھائے‘ جو کہ ناممکن نہیں مگر تھوڑا مشکل ضرور ہے‘ توازن کیسے پیدا ہوگا؟ دونوں کی سننا پڑے گی‘ دونوں کی سہنا پڑے گی‘پھر جاکر توازن قائم ہوگا۔ اس توازن کو ہم سنبھالیں گے کیسے؟ اس کو سوچیں گے کیسے؟ یہ بہت اہم موضوع ہے۔
آئیں! میں اس کے کچھ گُر بتاتا ہوں‘ جو میں بھی سیکھ رہا ہوں آپ بھی سیکھیں‘ سیکھنا بہت ضروری ہے اور سیکھنے والا ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے۔
ایسی باتیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں
بہترین انسان وہ ہے جو دونوں طرف کی سنے لیکن ٹھنڈے دل سے‘ غصہ سے نہیں کیونکہ کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کا حقیقت میں کوئی وجود ہی نہیں ہوتا اور وہ صرف اپنے ثبوت کو مضبوط کرنے کیلئے اور حیثیت کو سچا بتانے کیلئے بڑھا چڑھا کر بیان کی جاتی ہیں۔ سننا ضرور ہے‘ جھوٹا نہیں کہنا اور سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے‘ بیوی کو بھی‘ماں کو بھی‘ بہنوں کو بھی اور رشتہ داروں کو بھی۔ یہ جذباتی انسان کا کام نہیں ہے‘ یہ صرف اس بندے کا کام ہے جو ٹھنڈے دل سے سارے نظام کو لے کر چلے‘ سخت مزاج بندہ یہ کام کبھی نہیں کرسکے گا‘ بازی ہار جائے گا نفع کی بجائےنقصان ہوگا‘ خدمت بھی کرے گا لیکن بیوی اور والدین کی طرف سے صلہ نہیں ملے گا۔ اگر میاں بیوی کے جھگڑے بڑھ گئے تو ایسی صورت حال میں اولاد میں دو گروہ بن جائیں  گےکچھ میاں یعنی والد کے ساتھ اور کچھ بیوی یعنی ماں کے ساتھ‘ کیونکہ اولاد دیکھ دیکھ کر زندگی گزارتی ہے۔
ٹھیلہ لگانے والامالدار آدمی بن گیا
میرے سامنے ایک گھرانہ ہے ایک شخص کو میں نے ٹھیلہ لگاتے دیکھا‘ چلتے چلاتے وہ مالدار آدمی بن گیا‘ ا س شخص نےاپنا بہت اچھا گھر بنایاجہاں وہ مجھےبھی لےکر گیا۔ پہلے وہ روزانہ ڈیڑھ سو‘ دو سو حد پانچ سو کی چیز بیچ لیتا تو بہت خوش ہوتا تھا‘ اب وہ وقت آیا کہ اس کی روزانہ پچاس‘ ساٹھ‘ ستر ہزار کی فروخت ہونے لگی‘ وہ بہت خوش تھا۔ لیکن پھر میاں بیوی میں جھگڑا‘ نفرت‘ تناؤ بڑھتا گیا اور اتنا بڑھا کہ اس نے بڑھاپے میں بیوی کو طلاق دیدی‘ اولاد بکھر گئی‘ کچھ باپ اور کچھ ماں کے ساتھ رہنے لگے۔ اولاد کی زندگی میں نفرت بڑھتی چلی گئی‘ شکوہ شکایات بڑھتے چلے گئے‘ آج وہی اولاد ہے جو دربدر کے دھکے کھارہی ہے‘آخر دونوں فوت ہوگئے ہیں‘ پہلے شوہر فوت ہوا مگر بیوی نے نفرت کی وجہ سے اس کی میت کو نہ دیکھا نہ قریب گئی۔ وہ ایک ہی گھر میں رہتے تھے ایک نیچے کی منزل‘ ایک اوپر کی منزل میں اور پھر آخر بیوی بھی فوت ہوگئی۔ ایک بہت بڑے صحافی نے طوائفوں کی زندگی پر ایک کتاب لکھی ہے ۔ اس کتاب میں نوے فیصد طوائفوں کی بنیاد والدین کے جھگڑے ہیں‘ اولاد کا رخ ان نفرتوں اور جھگڑوںکی وجہ سے خیر سے ہٹ کر شر کی طرف چلا جاتا ہے۔
بیوی سے زیادہ موبائل کو وقت دینے کاانجام
میرے والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے اولاد محبت کی پیداوار ہے‘ یعنی انہیں محبت دی جائے نفرت‘ سختی ہرگز نہ دی جائے۔ وہ محبت سے ہی آگے بڑھیں گے‘ ان کی غلطیوں پر انہیں اسی وقت نہ ٹوکا جائے‘ بعد میں علیحدہ محبت پیار سے سمجھائیں لیکن مختصر‘ حتیٰ کہ لفظوں سے زیادہ لہجہ کی سختی ہوتی ہے اور لہجہ اگر سخت ہوتا جائے تو وہ الفاظ سے بلکہ گالیوں سے بڑھ جاتا ہے۔ گھر ٹوٹتے جارہے ہیں‘ شوہر بیوی سے زیادہ موبائل کو وقت دیتا ہے‘ پہلے سننے میں آتا کہ شوہر بیوی سے زیادہ ٹی وی کو وقت دیتا ہے‘ اس سے پہلے سننے میں آتا تھا شوہر بیوی سے زیادہ دوستوں کو وقت دیتا ہے‘لیکن اب زیادہ وقت موبائل کودیتا ہے‘اسی طرح بیوی شوہر سے زیادہ موبائل کووقت دیتی ہے۔ تنہائیاں بڑھتی جارہی ہیںاور تنہائیوں کے روگ بڑھتے جارہے ہیں۔
چونکہ معالج ہوں اس لیے میرے پاس روز کوئی نہ کوئی داستان کہانی‘ واقعہ‘ روگ‘ الجھنیں‘ تکالیف‘ مشکلات مسائل آتے ہیںاور گھر مسلسل پریشانیوں اور مشکلات میں الجھے رہتے ہیں۔
ہم ان رشتوں کو کیسے بچائیں؟ گھر ٹوٹنے سے کیسے محفوظ رہیں‘اس ضمن میں یہ چھوٹے چھوٹے راز ہیں جو میں نے بتائے ہیں‘ ان کو پڑھ کر ضرور اور مسلسل سوچیں کیونکہ جب گھریلو تلخیاں بڑھتی ہیں تو نفرتیں بھی بڑھتی ہیں ‘ پھر آخر نفرت جیت جاتی ہےاور رشتے ہار جاتے ہیں۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 988 reviews.