Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

خالد برمکی اور خلیفہ منصور

ماہنامہ عبقری - دسمبر 2009ء

منصور نے ہاشمیہ کو دارالحکومت کیلئے ناکافی پایا تو ایک وسیع اور پر فضا اراضی کی تلاش ہوئی۔ نوشیرواں کا ”باغ داد“ جو بغدا د کے مختصر نام سے موسوم کیا جاتا تھا ‘ ملکی مصلحتوں اور معتدل آب و ہواکی وجہ سے پسند آیا۔ تمام ملک سے صناع اور کاریگر طلب ہوئے۔ خلیفہ کی طبیعت میں کفایت شعاری‘ بخل اور کنجوسی حد تک پہنچی ہوئی تھی۔ اس لئے چند ایک اہل غرض کے مشورہ سے یہ قرار پایا کہ نوشیرواں عادل کے شاہی محلات جو مدائن میں موجود تھے اور خاص کر ایوان کسریٰ جو نہایت وسیع عمارت ہے اس کو مسمار کر کے اسی اینٹ چونا اور لکڑی سے بغداد کی تعمیر شروع کی جائے۔ خالد بر مکی جو کہ خلیفہ کا وزیر تھا اس نے ادب سے عرض کیا کہ امیر المومنین آپ کا یہ خیال نہایت پست ہے۔ خزانے میں کس چیز کی کمی ہے کہ آپ شاہان عجم کی عمارت جو زمانے میں یادگار ہے اس کو آپ مٹانا چاہتے ہیں اور قطع نظر اس کے با اعتبار فتوحات اسلام بھی ایوان کسریٰ آثار اسلام سے ہے جس کے دیکھنے سے ابتدائی زمانہ رسالت مآب یاد آتا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک معجزہ کی تصدیق ہوتی ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت ظہور میں آیا تھا اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا مصلّٰی تواب بھی وہاں موجود ہے۔ علاوہ ازیں اس مذہبی تقدس کے نوشیرواں اور خسرو پرویز نے ایوان کو ایسا مستحکم بنایا ہے کہ جس قدر رقم اس کو مسمار کرنے میں لگے گی اتنی ہی رقم میں جدید عمارت تیار ہو سکتی ہے۔ نیز امیر المومنین کے بارے میں عوام کے خیالات اچھے نہیں رہیں گے۔ خلیفہ نے اس عاقلانہ مشورہ کا کچھ خیال نہ کیا‘ لیکن ابھی صرف ایوان کسریٰ کا ایک ٹکڑا (سفید محل) ہی توڑنا شروع ہوا تھا کہ تھوڑے دنوں کے حساب کتاب نے منصور پر ظاہر کر دیا کہ جس قدر مزدوری خرچ ہو رہی ہے اس سے نصف کا سامان تعمیر ہو سکتا ہے۔ آخر اس نے اپنی غلطی کا اعتراف کر کے سفید محل کا توڑا جانا ملتوی کر دیا۔ خالد نے پھر عرض کی کہ میں التوا کے خلاف ہوں کام بدستور جاری رہنا چاہیے۔ یہاں تک کہ سارا ایوان ہو جائے۔ منصور نے کہا پہلے تمہاری کیا رائے تھی اور اب کیا کہہ رہے ہو۔ خالد نے کہا‘ میں نے اول انہدام ایوان سے اس لئے منع کیا تھا کہ ملوک عجم کی یادگار قائم رہنے سے گو‘ ان کی شان و شوکت کا بھی اظہار ہوتا ہے ‘ لیکن زبان حال سے یہ عمارتیں یہ بھی بتاتی رہیں گی کہ جس قوم نے اس پر فتح پائی ہے وہ عجم والوں سے بھی زبردست ہے اور اب جو میں کہتا ہوں کہ ایوان مسمار کرا دیا جائے‘ اس میں یہ حکمت ہے کہ جب آئندہ نسلیں عمارت کے بعض حصوں کو ٹوٹا پھوٹا دیکھیں گی تو کہیں گی ایک وہ قوم تھی جس نے ایسے عالیشان کام کئے اور دوسری وہ تھی کہ ایسی مستحکم عمارت کو توڑ بھی نہ سکی‘ حالانکہ بنانے سے توڑنا آسان ہے اور اس شکستہ عمارت کو دیکھ کر لوگ ملوک فارس کی تعظیم اور شاہان اسلام کی توہین کرتے رہیں گے۔ منصور نے یہ مشورہ بھی نہ مانا اور ٹوٹی پھوٹی عمارت کو ا س کے حال پر چھوڑ دیا‘ لیکن وزیر نے دور اندیشی کے مشوروں میں کوتاہی نہ کی۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 146 reviews.