یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!میں آپ کے پاس اپنی بچی کو لے کر آئی تھی جس کی عمر پانچ سال ہے مگر وہ چل نہیں سکتی‘ آپ نے دماغ کا مسئلہ اور دوسری شیاطینی چیزوں کے بارے میں بتایا تھا۔اب میرا مسئلہ یہ ہے کہ آپ نے مجھے پڑھنے کیلئے جو وظائف دئیے تھے وہ الحمدللہ ابھی بھی جاری ہیں‘ آپ نے افحسبتم اور اذان کا عمل بتایا تھا اور ایک تالا دیا تھا‘ جب میں اذان کا عمل کرکے بچی کے کانوں میں پھونکتی اور اپنے کانوں کا تصو ر بھی کرتی تو مجھے عجیب سی چیز دکھائی دیتی‘ جو پہلے تو مجھے ڈراتی رہی لیکن میں نے عمل نہیں چھوڑا پھر مجھ پر حاوی ہوجاتی‘ میری آواز بہت بھاری ہوجاتی اور چیخ و پکار شروع ہوجاتی‘ پھر آہستہ آہستہ میری حالت مزید خراب ہونا شروع ہوگئی‘ اسی طرح جب رات کو آپ کے دئیے گئے تالے والے عمل پر یاقہار پڑھتی تو تب بھی مجھے کوئی چیز نظر آتی۔ آپ نے مجھے کہا تھا کہ میری بیٹی بالکل ٹھیک ہوجائے گی اور ان شاء اللہ چلے گی۔ آپ نے مزید 21 جمعرات تسبیح خانہ میںہونے والے درس میں شریک ہونے کو کہا‘ الحمدللہ! آٹھ جمعرات ہوچکی ہیں میں مسلسل درس میں شریک ہورہی ہوں۔تسبیح خانہ کی برکت سے مجھے بہت فائدہ ہورہا ہے‘ الحمدللہ! پانچ وقت کی نماز پڑھنا شروع ہوگئی ہوں‘ کچھ دن پہلے تالے والے عمل کو چالیس دن ہونے والے تھے جب میں آپ کا درس سن کر واپس گھر گئی اور عشاء کی نماز پڑھ کر دعا مانگ رہی تھی کہ اچانک مجھ پر پھر سے وہی چیز کی حاضری ہوگئی اور میری چیخ و پکار اتنی زیادہ تھی کہ پورے محلے میں گونج رہی تھی‘ میرے والد صاحب نےاذان پڑھنا شروع کی تو وہ مجھ میں حاضر تھا اور کہتا کہ مت پڑھو مجھے تکلیف ہوتی ہے‘ میرا دماغ تو کام کررہا تھا لیکن میرا خود پر کنٹرول نہیں تھی کہ میں کیا بول رہی ہوں آواز کسی مرد کی تھی‘ سب گھر والوں نے یاقہار کا ورد شروع کیا‘ پھر سے کہنے لگا‘ چپ کر جاؤ مجھے تکلیف ہوتی ہے‘ اسے کہا کہ چھوڑ جا‘ کہتا میں نہیں چھوڑوں گا‘ نہ اسے نہ اس کی بچی کو‘ مجھے اچھی لگتی ہے۔ بہت منتیں کیں‘ اسے خدا‘ رسول ﷺ کا
واسطہ دیا ۔ کہتا میں تو ہندو ہوں۔ اس کی پھر منتیں کیں مگر وہ نہ مانا‘ پھر کہتا تمہارے اللہ سے بڑا کوئی بھی نہیں‘ میرے والد نے کہا کہ پھر تو مسلمان ہوجا‘ کہنے لگا پڑھا کلمہ‘ کہتا لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ‘ پھر کہتا سوچ رہا ہوں میں جاؤں کہ نہ جاؤں‘ بڑی مشکل سے کہتا کہ اچھا اب میں جارہا ہوں۔ اب میں صبح و شام ایک تسبیح یاقہار کی پڑھتی ہوں‘ ایک تسبیح یَاحَفِیْظُ یَاسَلَامُ کی‘ یَاقَادِرُ یَانَافِعُ اکتالیس مرتبہ‘ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِی وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُومِنِیْنَ وَالْمُوْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْاَحْیَائِ وَالْاَمْوَاتِ 27 مرتبہ روزانہ ‘ ہر نماز کے بعد۔ متلاشی وظیفہ لاتعداد۔ درود پاک لاتعداد۔ وضو کے تین گھونٹ۔ یہ سب وہ وظائف ہیں جنہوں نے میری روح کی دنیا بدل دی ہے‘ جب سے عبقری سے وابسطہ ہوئی ہوں بہت سکون ملا ہے۔ (م‘ لاہور)
شوہر کو لگا نیٹ کا نشہ‘ میرا گھر برباد ہوا مگر
محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! میں گزشتہ اڑھائی سال سے آپ کے درس میں آنا شروع ہوئی تھی اور عبقری رسالہ کی مستقل قاری بھی ہوں‘ جب تک اللہ نے ہمیں زندگی دی ہے اس آخری سانس تک میں آپ اور آپ کی نسلوں کیلئے ہمیشہ دعا کرتی رہوں گی میں جس طرح آپ کے کلینک میں پہنچی‘ روتی اور دکھی دل کے ساتھ‘ اس وقت پوری دنیا میں صرف آپ نے میری بات سنی‘ مجھے وظیفہ بتایا اور درس سننے کی تلقین کی۔ میرا اس دنیا میں اور اس شہر میں دکھ سننے والا کوئی نہیں سوائے آپ کے درس کے‘ میرے اوپر جب بھی مصائب اور پریشانیوں کے پہاڑ ٹوٹے اس وقت میرا درد اور میرا دکھ سننے والا کوئی بھی نہیں تھا‘ جب آپ سے ملاقات ہوئی اور آپ نے درس میں شرکت کی دعوت دی تو میرا دکھ درد کا مداوا ہوگیا‘اب جب بھی مجھے کوئی غم دکھ یا پریشانی ہوتی ہے آپ کے درس سنتی ہوں میرا غم ہلکا ہوجاتا ہے‘ مجھے روحانی طور پر سکون مل جاتا ہے۔ میں وہ دن کبھی نہیں بھول سکتی جب آپ نے وہ درس ’’نیٹ کا نشہ‘‘ دینا شروع کیا تو میں نے فوراً اپنے شوہر کو فون کرکے آپ کے درس میں شامل ہونے کیلئے کہا‘ اس وقت میرے شوہر سے اسی وجہ سے جھگڑا چل رہا تھا وہ بھی نیٹ کے نشے کے عادی تھے‘ اور کئی سالوں سے چیٹنگ کرنا ان کا محبوب مشغلہ تھا‘ جس کا علم مجھے نہیں تھا‘ جب میں نے اس کے موبائل میں کچھ ایسے میسجز پڑھےا ور تصاویر دیکھیں ان پر اعتراض کیا تو انہوں نے کہا تو کیا ہوا؟ اگر میں یہ سب کچھ کررہا ہوں اور اس کا کوئی گناہ نہیں ہے لیکن میں اسی آگ میں جلتی اور سسکتی رہی کہ ایسی باتیں کبھی بیوی ہوتے ہوئے مجھ سے نہیں کیں جو ان غیرلڑکیوں سے ہوتی ہیں‘ چاہے وہ جھوٹ ہی سہی‘ وہ وقت ان لڑکیوں کے ساتھ مزے سے باتیں کرنے میں تو گزر سکتا ہے میرے ساتھ کیوں نہیں‘ آپ کا درس سننے کے بعدمیرے شوہر کا اندر تبدیل ہوگیا اور انہوں نے غیرلڑکیوں سے چیٹنگ کرنا ختم کردی مگرباوجود کوشش کے ان کا ننگی دنیا سے رابطہ نہ ٹوٹا۔ آپ سے پھر اپنے شوہر کے ساتھ ملاقات کی‘ آپ کے بتائے وظائف پڑھ رہے ہیں۔الحمدللہ! میرے شوہر تبدیل ہورہے ہیں‘ میرے گھریلو معاملات سدھر رہے ہیں‘ ایک وقت وہ تھا جب تسبیح خانہ میں درس سننے کیلئے آنے کیلئے میرے پاس کوئی مالی وسائل نہیں تھے لیکن اللہ تعالیٰ نے میرے لیے بہترین وسیلہ بنادیا‘ الحمدللہ! اب تو عمرہ بھی کرآئی ہوں۔ مجھے جو کچھ بھی ملا ہے آپ کے بتائے وظائف اور تسبیح خانہ میں ہونے والے درس سے ملا ہے۔ میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ آپ کا کوئی درس مس نہ ہو‘ اگر کسی دن شادی پر جانا ہو اور اسی دن درس بھی ہو تو میں شادی پر نہیں جاتی۔ میرے ہر مسئلے کا حل‘ میرے ہر سوال کا جواب مجھے درس سے مل جاتا ہے۔ اب تو مجھے وہ بھی مل رہا ہے جس کی مجھے برسوں سے تلاش تھی‘ میرا اللہ‘ اللہ سے محبت‘ عشق کرنا بھی آپ کے درس سے ہی معلوم ہوا ہے۔ کاش مجھے سچا عشق مل جائے مجھے آقا مدینے والے ﷺ کا عشق نصیب ہوجائے۔ (ش، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں