ایڈرالائن رطوبت معمولی سرگرمیوں سے بھی خارج ہوتی ہے یہ رطوبت عمر بڑھانے کا موجب بنتی ہے نماز تراویح ختم ہونے کے باوجود اینڈرالائن اور نوراڈرالائن رطوبت کا اثر واضح نظر آتا ہے ایڈرالائن کو ایپنی پرائین بھی کہا جاتا ہے
نماز دین کا ستون ہے اس کے جہاں دیگر بے شمار فوائد ہیں وہیں مسلمان اس سے جسمانی فوائد کے ساتھ ساتھ روحانی فوائد بھی حاصل کرتے ہیں یہ فوائد وضو سے شروع ہو کر صلوٰۃ تکبیر ‘ قیام ‘ رکوع ‘ اور سجدہ کے ذریعے ہونے والی جسمانی حرکات سے حاصل ہوتے ہیں ہر مسلمان دن میں پانچ مرتبہ اللہ تعالٰی کے حضور سجدہ ‘ نفلی عبادت ‘ تراویح ‘ ماہ رمضان کے پورے مہینے میں ادا کرتا ہے اس کے نتیجے میں جسمانی ورزش خصوصا ً پٹھوں کو بہت فائدہ پہنچتا ہے پٹھے نماز کی ادائیگی کے دوران پھیلتے اور سکڑتے ہیں نماز کی ادائیگی کے دوران پٹھوں کے میٹابولزم میں جسم کی توانائی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں جسم میں آکسیجن اور پٹھوں کے اجزا ء میں کمی واقع ہو جاتی ہے اس سے خون کی شریانوں کی کارکردگی میں بہتر آتی ہے اور خون کے دوبارہ دل کی جانب بہائو میں آسانی پیدا ہوتی ہے عارضی طور پر دل کی جانب دبائو سے دل کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں اس سے دل کے اندر پٹھوں میں گردش کے عمل میں بھی بہتری آتی ہے ۔رمضان کے مہینے میں نماز عشا ء کے بعد نماز تراویح کی 8 سے 20 رکعتیں ادا کی جاتی ہیں ۔ ہر چار رکعت کے بعد چند منٹوں کے وقفے میں اللہ تعالٰی کی شان بیان کی جاتی ہے ۔ افطاری کے بعد خون میں بلڈ گلو کوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جبکہ افطاری سے قبل جسم میں گلوکوز اور انسولین کی سطح انتہائی کم ہو جاتی ہے ۔ افطاری کے ایک گھنٹے بعد بلڈ گلوکوز اور پلازما انسولین بڑھنا شروع ہو جاتی ہے تب جگر اور پٹھے گلوکوز کی گردش میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ افطاری کے ایک یا دو گھنٹے کے بعد شوگر انتہائی سطح پر پہنچ جاتی ہے تب نماز تراویح کے فوائد سامنے آنا شروع ہوتے ہیں نماز تراویح کے دوران جسم میں گردش کرتی ہوئی شوگر میٹا بولزم کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی میں تبدیل ہو جاتی ہے اس طرح افطاری کے دوران کھائی گئی زائد خوراک اور کیلوریز ضائع کرنے بھاری پن سے چھٹکارا پانے اور جسم کی بے چینی میں کمی واقع ہوتی ہے ۔نماز سے نہ صرف جسمانی فٹنس جذباتی پن میں کمی اور نمازی کی طویل عمری میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ نماز تراویح سے تھوڑی سی زائد مشقت سے برداشت سٹیمنا لچک اور جسم کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ یہ بات مشاہدہ میں آئی ہے کہ دن میں پانچ مرتبہ نماز ادا کرنے سے بالکل ویسی ہی بے ضرر جسمانی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں جو جوگنگ اور تین میل فی گھنٹہ پیدل چلنے سے پیدا ہوتی ہیں ۔
یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ وہ لوگ جو روزے اور نماز تراویح ادا کرتے ہیں وہ زیادہ تنومند اور صحت مند ہوتے ہیں۔جونہی انسان کی عمر بڑھنا شروع ہوتی ہے۔ ہڈیوں کی بیماری زیادہ تر ایسی خواتین میں عام ہوتی ہے جن میں ایسٹروجن کی کمی ہو وہ خواتین جو اپنی بچہ دانی نکلوا دیتی ہیں ان خواتین میں مردوں کے مقابلے میں چھ گنا زائد ہڈیوں کی بیماری میں مبتلا ہونے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں ان سے بچائو کے لئے تین اہم احتیاطی تدابیر کیلشیم اور وٹامن ڈی پر مبنی خوراک کی ایک بڑی مقدار کھائی جائے ۔ نماز کے دوران جسم کی باقاعدہ اور باربار حرکت سے جسم کے پٹھے مضبوط توانا چوڑے‘ لچکدار اور کارڈیو و سکولر کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے ۔ اس طرح نماز اور تراویح بڑی عمر کے لوگوں کی زندگی میں بہتری اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتی ہیں ۔ایڈرالائن رطوبت معمولی سرگرمیوں سے بھی خارج ہوتی ہے یہ رطوبت عمر بڑھانے کا موجب بنتی ہے نماز تراویح ختم ہونے کے باوجود اینڈرالائن اور نوراڈرالائن رطوبت کا اثر واضح نظر آتا ہے ایڈرالائن کو ایپنی پرائین بھی کہا جاتا ہے یہ رطوبت ایڈرینل گلینڈ پیدا کرتے ہیں ان گلینڈز کا درمیانی حصہ ایڈرینل میڈولا ہارمونز کی رطوبت پیدا کرتا ہے جسے باآسانی پہنچانا جا سکتا ہے ایڈرالائن رطوبت خون کے بہائو کے دوران تنائو کی وجہ سے دل کی کارکردگی میں تیزی لاتی ہے خون کی رگوں میں تنائو اور نبض کی ڈایلیشن بڑھ جاتی ہے ایڈرالائن میٹابولک جسم کو ہنگامی حالت کے لئے تیار کرتی ہے نماز تراویح کی محض سوچ بھی ہمدردی کے نظام کو سرگرم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے یہ بلڈ پریشر میں اضافے اور نظام انہضام کو آہستہ کرتی ہے اس طرح یہ جسم کو خطرات سے محفوظ بنانے کے لئے تیار کرتی ہے۔
عام ورزش کے فوائد:نماز تراویح کو عام ورزش تصور کیا جاتا ہے عام ورزش جسم پر کئی طرح کے مثبت اثرات پیدا کرتی ہے جنہیں یہاں بیان کیا جا رہا ہے ۔مناسب پروٹین ملنے کے باوجود ناقابل استعمال پٹھے قوت سے محروم ہونا شروع ہو جاتے ہیں نماز اور تراویح کے دوران جسم کا ہر پٹھا حرکت کرتا ہے عام ورزش نہ صرف قوت برداشت میں اضافہ کرتی ہے بلکہ تھکاوٹ کو ختم کرنے کا باعث بھی بنتی ہے یہ جسمانی کمزوریاں دور کر کے ہڈیوں کے ڈھانچے کو مضبوط بناتی ہے آرام کی حالت میں پٹھوں میں بلڈ پریشر کی رفتار کم ہو جاتی ہے نماز اور تراویح کی ادائیگی سے قبل ہی خون کا بہائو محض تراویح پڑھنے کی سوچ سے بڑھنا شروع ہو جاتا ہے ۔ نماز تراویح کے دوران جسم کا اوپری بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے جبکہ نیچے کا برقرار یا کم ہو سکتا ہے نماز تراویح کے بعد بلڈ پریشر کا نارمل سطح سے نیچے آنا ایک مثبت عمل ہے نماز تراویح عمل تنفس کو بھی بہتر بناتی ہے جسم کے اندر آکسیجن کی زیادتی نمازی پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے جس سے وہ خود کو تروتازہ محسوس کرتا ہے وہ لوگ جو نماز کے علاوہ تراویح بھی ادا کرتے ہیں یا وہ لوگ جو ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں نماز اور تراویح ان کی جسمانی قوت اور جوڑوں کی مضبوطی میں اضافہ کرتی ہے اور ان میں ہڈیوں یا جوڑوں کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتی ہے چالیس سال عمر کے لوگوں میں ہڈیوں کے گودے میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے‘ نماز تراویح ہڈیوں کے گودے کے گہرے پن میں اضافہ کرتی ہے بڑی عمر کی عورتوں اور ایسٹروجن کی کمی کا شکار خواتین کو ہڈیوں کی بیماریوں سے محفوظ بنا کر ان کی ہڈیوں کے ڈھانچے کو نارمل رکھنے میں مدد دیتی ہیں ۔ میٹابولک اثرات:نماز اور نماز تراویح انسانی وزن کو کنٹرول کرنے اور کیلوریز کو بھوک میں اضافہ کئے بغیر جلانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں افطار و سحر دونوں کے اوقات میں متوازن غذا کی پابندی کے ساتھ ساتھ نماز وزن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے یہ جسم سے فیٹس اور وزن کو کم رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔ ماہ رمضان میں نماز اور نماز تراویح کی پابندی سے زائد وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے ۔دماغی صحت:یہ حقیقت ہے کہ ورزش موڈ سوچ اور رویہ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ورزش زندگی میں بہتری لاتی ہے یہ نہ صرف توانائی بڑھاتی ہے بلکہ بے چینی اور ڈپریشن کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے بڑی عمر کے لوگوں میں باربار قرآنی آیات کے پڑھنے سے ان کی یادداشت کو بڑھاتی ہے تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے پاک نام کے ذکر سے جسمانی پٹھوں اور شدید قسم کے خیالات کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے جس سے انسان بے پناہ آسودگی اور ذہنی سکون محسوس کرتا ہے نماز اور تراویح پڑھنے سے دماغ انتہائی پرسکون ہو جاتا ہے ۔ ان تمام حقائق سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ نماز اور نماز تراویح سے بے پناہ فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں