ماہ مبارک کے بقیہ تمام لمحات شب و روز اسی احتیاط و اہتمام میں گزاریں گے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول محمد ﷺ کے نزدیک مقبول اور پسندیدہ ہے‘ احتیاط اس بات کی کہ تمام ظاہری و باطنی گناہوں سے بچیں گے اور اہتمام اس بات کا کہ زیادہ سے زیادہ نیک کام کریں گے
یہ اللہ تعالیٰ کا فضل عظیم ہے کہ ہمارے ضعف ایمان اور ناکارہ اعمال کو ازسر نو قومی اور کامل ترین بنانے کے لئے رمضان المبارک کے گنتی کےچند دن عطا ء فرمائے ہیں اس لئے ان کو غنیمت سمجھ کر ہمیں بڑے ذوق و شوق کے ساتھ ان ایام معدودہ کی قدر کرنا چاہئے اس ماہ مبارک میں لیلۃ القدر ہے رمضان شریف کے مہینہ کا ہر دن تو شب قدر کے انتظار میں ہے ۔
ہر شب شب قدر است گر قدر بدانی
جس طرح مسجد میں جانے پر ہر قدم پر ثواب ملتا ہے اسی طرح پہلے روزے سے شب قدر تک ہر لمحہ پر ان شا ء اللہ ثواب ملے گا بشرط یہ کہ ہم اس کے حریص ہوں اب ہم لوگوں کی ایک رات شب قدر ہے اور اس کی قدر کرنی چاہئے۔ شب قدر کے متعلق یہ بات بھی ہے کہ اس کا وقت غروب آفتاب سے طلوع فجر تک رہتا ہے اس لئے اس کا ضرور اہتمام رکھنا چاہیے جس قدر ممکن ہو نوافل و تسبیحات اور دُعائوں میں کچھ اضافہ ہی کر دینا چاہئے ساری رات جاگنے کی بھی ضرورت نہیں جس قدر تحمل ہو بہت ہے اللہ پاک نے فرمایا کہ یہ مہینہ میرا ہے تو یہ ایک ذریعہ ہے اپنے بندوں کو اپنا بنانے کا‘ اب ہم لوگ بھی اس محبت کا حق ادا کریں اور یہ امید رکھیں کہ ان شا ء اللہ تعالیٰ ہمارا تعلق اللہ تعالیٰ سے قوی ہوجائے گا ۔اس لئے ہمارے ذمہ بھی ہے اور شرافت نفس کا تقاضا بھی ہے کہ ہم بھی اللہ تعالیٰ اور اپنے آقائے نامدار نبی ﷺ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے حتیٰ الامکان کوئی دقیقہ اٹھا نہ رکھیں اس لئے ہم اس وقت عہد کر لیں کہ ان شا ء اللہ ہم اس ماہ مبارک کے بقیہ تمام لمحات شب و روز اسی احتیاط و اہتمام میں گزاریں گے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول محمد ﷺ کے نزدیک مقبول اور پسندیدہ ہے‘ احتیاط اس بات کی کہ تمام ظاہری و باطنی گناہوں سے بچیں گے اور اہتمام اس بات کا کہ زیادہ سے زیادہ نیک کام کریں گے اور عبادات میں مشغول رہیں گے ان شا ء اللہ تعالیٰ ہم جو کچھ کریں گے وہ اللہ رب العالمین ہی کے لیے کریں گے پھر دیکھئے کہ اس عزم کے صلہ میں تائید الٰہی کس طرح ہمارے شامل حال رہتی ہے انشا ء اللہ ہم خود مشاہدہ کریں گے ۔تہیہ کر لیجئے کہ اب ایک پاکیزہ و محتاط زندگی گزاریں گے آنکھوں کا غلط استعمال نہ ہونے پائے‘ سماعت میں فضول باتیں نہ آنے پائیں‘ بے کار باتوں میں مشغول نہ ہوں‘ اخبار بینی سے زیادہ شغف نہ ہونے پائے اس کے علاوہ تمام غیر ضروری تعلقات بھی کم کر دیں ‘ایسی تقریبات میں شریک بھی نہ ہوں جہاں شریعت کے خلاف کام ہوں تو ان شا ء اللہ پاک و صاف رہیں گے اور یاد رکھیں ناپاکیوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے صحیح تعلق پیدا نہیں ہو سکتا۔ اب تمام جذبات عبدیت کے ساتھ اور ندامت کے ساتھ بارگاہ الٰہی میں حاضر ہوں اور اس ماہ مبارک کے تمام برکات و انوار و تجلیات الٰہیہ سے مالا مال ہوں اللہ تعالیٰ اس کی زیادہ سے زیادہ توفیق ہم سب کو عطا ء فرمائے آمین ۔
جی بھر کر دو دن‘ تین دن‘ چار پانچ دن اپنے تمام گناہ عمر بھر کے جتنے یاد اور تصور میں آ سکیں اور جہاں جہاں نفس و شیطان سے مغلوب رہے ہو چاہے وہ دل کا گناہ ہو آنکھ کا زبان کا یا کان کا سب ندامت قلب کے ساتھ بارگاہ الٰہی میں پیش کر دو اور کہو کہ اب وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا نہیں کریں گے یا اللہ ہم کو معاف فرما دیجئے یا اللہ ہم سے غفلت و نادانی کی وجہ سے نفس و شیطان کی شرارت سے جو بھی گناہ کبیرہ و صغیرہ صادر ہو چکے ہیں جو ہماری دُنیا و آخرت کے لئے انتہائی تباہ کن ہیں اور جن کی شامت اعمال کا خمیازہ ہم روز بھگت رہے ہیں اپنی مغفرت کاملہ اور رحمت واسع سے سب معاف فرما دیجئے ہم انتہائی ندامت قلب کے ساتھ آپ کی بارگاہ میں ندامت و سماجت کے ساتھ سربسجوہ ہیں
ر وہ بات جو قابل مواخذہ ہو معاف فرما دیجئے دُنیا میں قبر میں برزخ میں حشر میں پل صراط پر جہاں جہاں بھی مواخذہ ہو سکتا ہے سب معاف فرما دیجئے اور یااللہ آپ جتنی زندگی آئندہ عطا ء فرمائیں وہ حیات طیبہ ہو لاعمال صالحہ کے ساتھ ہو یااللہ ہمارے ایمان کو مضبوط اور قومی فرما دیجئے۔ان شا ء اللہ تعالیٰ حسب وعدہ ہماری یہ دُعا ضرور قبول ہوگی اب خبردار اپنی گزشتہ غفلتوں اور کوتاہیوں کو اہمیت نہ دینا زیادہ تکرار نہ کرنا مایوس و نا امید نہ ہونا جب ان کا وعدہ ہے تو سب ان شاء اللہ معاف ہو جائے گا ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں