Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

حال دل

ماہنامہ عبقری - جون 2018

میرے پاس گھریلو جھگڑے‘ دکھ‘ ناکامیاں‘ مسائل‘ مشکلات کا پیغام ملاقاتوں کی شکل میں اور خطوط کی صورت میں روزانہ بڑھتا چلا جارہا ہے‘ گزشتہ دنوں ایک جج میرے پاس بیٹھے تھے‘ میں نے ان سے پوچھا آپ کی عدالت میں سب سے زیادہ جھگڑےکس چیز کے ہیں اور کس چیز کے مقدمات آپ کو سماعت کیلئے ملتے ہیں۔ کہنے لگے: ’گھریلو جھگڑے‘ معاشرہ ٹوٹ گیاہے‘ نظام بدل گیا ہے‘ عادات و اطوار اور طبیعتوں میں بہت زیادہ خلل آگیا ہے۔ ایسا کیوں ہوا؟ جو بیوی رات کو سوتے ہوئے موبائل دیکھتے دیکھتے سوجائے‘ چاہے وہ گھر کی ڈیزائننگ کا نظام ہو یا نیٹ کی کوئی ایسی چیز ہو جس میں فحاشی نہ ہو‘ لیکن کیا سوتے وقت وہ اپنے دماغ میں اپنی سوچوں میں ایک چیز داخل کرکے سورہی‘ میری والدہ رحمۃ اللہ علیہ کے پاس ایک طوطا تھا‘ والدہ صاحبہ رات کو سوتے وقت اس کے کانوں میں کلمہ مسلسل پڑھتی تھیں اور پھر اس کے کانوں پر موم لگا کر اسے چھوڑ دیتی تھیں‘ حیرت انگیز بات ہے کہ کچھ دنوں کے بعد میں نے دیکھا کہ طوطا کلمہ پڑھ رہا۔ ایک بے زبان جانور رات کےوقت سوتے ہوئے جو بول‘ جو خیالات جو جذبے اور جو تصورات اس کے دل اور کانوں میں ڈالے جائیں وہ وہی بولنا شروع کردیتا ہے جو آخری لمحے میں اسے سننے کوملتے ہیں‘ کیا گھریلو بیوی سوفیصد نیک‘ مخلص شوہر کی عزت اور مال کی وفادار اگر آخری لمحے موبائل استعمال کرتے سوجائے اور ایک وہ ہے جو آخری لمحے تسبیح یا اللہ سے باتیں کرتے کرتے سوجائے اس کی صبح اور اس کی صبح میں بہت فرق ہے۔ میرے پاس کتنے جھگڑے ایسے آتےہیں کہ سالہا سال بیوی کو ہوگئے ہیں کہ بیوی نے صرف دو تین مسائل اپنے اوپر سوار کیے ہوئے ہیں‘ گھریلو خادمائیں کام صحیح نہیں کرتیں‘ بچے تعلیمی میدان میں پیچھے جارہے‘ میرے گھر کا سیٹ اپ کس طرح بہتر ہو اور اس میں بہتر سے بہتر ڈیزائننگ ہو اور میرے شوہر کا رویہ مجھ سے بہتر ہوجائے اور ایک طرف شوہر ہے جو اپنی زندگی کے دن رات مسائل اور مشکلات میں دھنستا اور پھنستا چلا جارہا ہے‘ یہ گھریلو چند مسائل اپنے اوپر ایسے مسلط کرتی ہے کہ میٹھے لہجے اور مسکراہٹ سے ہمیشہ کیلئے محروم ہوجاتی ہے اس کے مطابق یہ مسائل بہت بڑے پہاڑ ہیں‘ یقیناً ایک تالاب کی مچھلی ہے اور ایک سمندر کی۔تالاب کی مچھلی نے تالاب ہی دیکھا ہے جو چھوٹا سا چند فٹ کا اوروہ اس کے مطابق ہی سوچے گی۔ میرے مشاہدات میں کئی گھرانے ایسے ہیں جس میں صرف چندعورتوں کو میری بات سمجھ آگئی کیونکہ آتی بڑی مشکل سے ہے اور اس نے بس اپنے لہجے کو میٹھا کیا باوجود اپنی ساری گھریلو الجھنوں کےاپنے چہرے پر مسکراہٹ سجائی۔ یقین جانیے میں نے اس کےنو(9) نتائج اب تک پائے ہیں اور جس کا مجھے وسیع مشاہدہ ہوا ہے۔1۔ جو بیوی میٹھے بول اور مسکراہٹ کو اپنی زندگی کی زینت بنا لیتی ہے اس کا دل و دماغ ٹھنڈا رہتا ہے‘ ٹینشن‘ ڈیپریشن اور ذہنی تناؤ‘ اعصابی کھچاؤ اس سے دور رہتا ہے۔ 2۔ جو بیوی میٹھے بول اور ہلکی مسکراہٹ سجا لیتی ہے‘ بچوں کی تربیت میں بہت بڑا خود راز یہی ہے کیونکہ ڈانٹ ڈپٹ بچوں کے مزاج کو ضدی اتنا بناتے ہیں کہ خود ماؤں پر اپنے ہاتھوں کے اور لفظوں کے وار شروع کردیتے ہیں ‘پھر وہی مائیں کہتی ہیں کہ بچے بدتمیز ہوگئے ہیں جبکہ انہیں بدتمیز بنانے میں خود ماؤں کا ہاتھ ہے۔ 3۔ ایسی خواتین معدے‘ جگر اور دل کی بیماریوں سے دور‘ ہائی بلڈپریشر ان کےقریب نہیں آتا۔ 4۔ ایسے گھروں میں جھگڑے‘ لڑائیاں بے چینیاں اور روز روز کی نوک جھونک ختم ہوجاتی ہے اگر ان کے شوہرکے اندر بے جا غصہ ہے بھی تو ان کے میٹھے بول اور مسکراہٹ اس آگ پر پانی بن جاتے ہیں۔5۔ایسی خواتین معاشرے میں ہر دل عزیز‘ رشتہ داروں میں قابل احترام‘ سسرال اور میکے میں بہت پسند کی جاتی ہیں۔ 6۔ خود تسلی دینے والی ہوتی ہیں اپنے آپ کو بھی اس لیے میٹھےبول اور مسکراہٹ پاتی ہیں اور یہی تسلی دینے والی دوسروں کو بھی تسلیاں دیتی ہے اور دوسروں کیلئے بھی راحت اور مرہم سکون ثابت ہوتی ہیں۔ 7۔ ایسی خواتین کی اولاد بچپن میں ان کی خدمت کرتی ہے ان کے سامنے اپنے بازو پھیلاتی ہے‘ آنکھیں بچھاتی ہیں کیونکہ بچہ بہت خود دار ہوتا ہے‘ اتنا تو ہوتا ہے کہ بعض بچے غصہ میں آکر اپنا ماتھا زمین پر مارتے ہیں ایسا بچہ روز کی ڈانٹ ڈپٹ کو اپنے لیے بہت ذلت سمجھتا ہے اگر یہی خاتون اپنی ساری ناگواریوں چاہے وہ شوہر یا گھر کی طرف سے ہو‘ بھلا کر میٹھے بول اور مسکراہٹ چہرے پر سجالے تو ان کی نسلیں بڑھاپے میں اس کی خدمت گار بنتی ہیں۔ 8۔ بہت زیادہ تجربہ سے یہ بات ثابت ہے کہ ایسی خواتین پرسکون نیند سوتی ہیں‘ خوبصورت خواب دیکھتی ہیں‘ روحانی دنیا پاتی ہیں اور روح کا امن دل میں ہروقت سجائے ایک مجسمہ روحانیت بن کر معاشرے میں خیر پھیلاتی ہیں۔ 9۔ ایسی خواتین جو مسکراہٹ کو سجانا اپنے لیے بہت لازم اور ضروری سمجھتی ہیں‘ خود لاعلاج بیماریوں کا اپنی مسکراہٹ سے علاج کرلیتی ہیں ورنہ جسم میں دردیں‘ اعصابی کھچاؤ‘ تناؤ‘ روز کی انوکھی بیماریاں‘ پین کلر اور پھر بعض اوقات وہ نیند کی گولیوں سے اپنا درد ٹھیک کرتی ہیں حالانکہ ان کے درد کا علاج صرف میٹھے بول اورمسکراہٹ تھی۔ آئیے! گھریلو جھگڑوں کو روگ نہ بنائیں اس روگ کا علاج صرف اور صرف دو چیزوں سے کریں میٹھے بول اور مسکراہٹ۔ اولاد کیلئے‘ شوہر کیلئے‘ خود اپنے لیے‘ دنیا کے ایک بہت بڑےماہر نفسیات نے ایک کتاب لکھی اور اس کتاب کو ایک سونے کے باکس میں بند کیا گیا اور دنیا میں اعلان ہوا کہ کائنات کی آخری خوشی پانے کا راز اس کتاب میں ہے لاکھوں ڈالر اس کی بولی لگی‘ آخری بولی لگانے والا دنیا کا سب سے دولت مند شخص آخر وہ بازی جیت گیا اور وہ کتاب لے کر خوشی خوشی گھر گیا جب اس نے کتاب کے سارے تالے کھولے۔ کانپتے اور متجسس ہاتھوں سے اس نے کتاب اٹھائی تو حیرت کی انتہا نہ رہی کہ کتاب کے تمام صفحے بالکل صاف تھے‘‘ وہ ورق پلٹتا جارہا تھا‘ غم‘ غصے اور تجسس کی تمام کیفیات اس پر غالب اور بڑھتی چلی جارہی تھیں لیکن آخری صفحے میں دو سطریں اس کی ساری قیمت کا خلاصہ تھیں اور وہ لکھا ہوا تھا کہ اپنے آپ کو معاف کریں اوردوسروں کو معاف کریں۔ بس یہی راز تھا جس نے اسے ساری کتاب کا خلاصہ دے دیا اپنے آپ کو معاف یہ ہے کہ ہروقت یہ نہ سوچتی رہیں کہ میں دنیا کی بدقسمت عورت ہوں‘ میرا شوہر قدر نہیں کرتا‘ میری اولاد نافرمان تعلیم میں پیچھے گھر صحیح بنا نہیں یہاں آرچیں اورمحرابیں‘ یہاں فانوس‘ یہاں کچن‘ یہاں سنک اور میری کام کرنے والی سلیقے سے صفائی نہیں کرتی‘ میرے سسرال نے میری قدر نہیں کی وغیرہ وغیرہ اور پھر اسی چیز کو عنوان بنا کر وہ اپنے آپ سے لڑتی رہتی ہے اور پھر اس کا لہجہ تلخ‘ اس کی مسکراہٹ ختم اور نامعلوم بیماریاں‘ تکالیف‘ مسائل اور سب سے بڑا مسئلہ روز کی گھریلو الجھنیں‘ وبال جان بن جاتی ہیں۔ آئیے! میٹھے بول اور میٹھی مسکراہٹ کی مشق کرتے ہیں ۔۔۔بیوی بھی اور شوہر بھی!

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 709 reviews.