ساری دنیا گواہ ہے کہ کائنات کی جتنی بھی عظیم ہستیاں گزری ہیں ان کے پس پشت عورت کا ہاتھ اور عورت کا کردار ہوتا ہے اور عورت ہی عظیم انسان بناتی ہے‘ نپولین بوناپاٹ نے کہا تھا کہ مجھے عظیم عورتیں دے دیں میں ان کی نسلوں سے دنیا کی عظیم فوج تیار کروں گا جس کو کوئی شخص کبھی بھی شکست نہیں دے سکے گا۔ ہمارے پیغمبر اسلام ﷺ کی زندگی میں جہاں اللہ جل شانہٗ کا انتخاب ہے وہاں عظیم ماں اور عظیم بیوی حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ساتھ ہیں۔ دو وجود ایسے ہیں جو انسان کی تعمیر میں ہمیشہ ساتھی ہوتے ہیں‘ ایک ماں کا وجود دوسرا بیوی کا وجود‘ مفہوم ہے کہ اللہ کے حبیب ﷺ نے ایک دعا کی ہے کہ یااللہ! مجھے ایسی بیوی سے بچا جو مجھے وقت سے پہلے بوڑھا کردے‘‘۔ قارئین! میرے پاس سارا دن دکھی‘ مشکلات اور مسائل اور پریشانیوں سے ہارے اور مارے ہوئے مریض آتے ہیں جب میں ان مریضوں کے مرضوں کی صورتحال دیکھتا ہوں تو مجھے ایک احساس ہوتا ہے اور بہت ہی زیادہ ہوتا ہے کہ اگر ماں کی تربیت میں کمی رہ جائے باسلیقہ سگھڑ اور باشعار عورت بہت حکمت اور بصیرت سے دانائی سے شوہر کی تربیت میں ساتھ دیتی ہے لیکن یہ بات بھی تجربے کی ہے کہ ماں کی تربیت میں کمی اور بیوی کا اگر ساتھ نہ ہو تو اس شخص کی تربیت پھر کوئی شخص کر نہیں سکتا اور کتنے خوش قسمت ہیں جن کی مائیں دن رات تربیت کیلئے زیادہ اور تعلیم کیلئے کم سوچتی ہیں۔چین کے قائداعظم ’’ماؤ‘‘ نے ایک عجیب بات کہی تھی یہ اس وقت جب انقلاب چین کے بعد اس شخص کا پہلا خطاب تھا کہ میری زندگی میں مسلسل تجربات کے بعد یہ بات ملی ہے کہ ملکوں اور قوموں کو علم اور ڈگری والوں نے لوٹا اور کھایا ہے تربیت یافتہ لوگوں نے کبھی لوٹا نہیں‘ کبھی کھایا نہیں۔
دو رشتے ایسے ہیں جن کا تعلق تعلیم اور تربیت سے ہوتا ہے اور یہی رشتے ایسے ہیں جو زندگی میں عزتیں اور عافیتیں دلواتے ہیں‘ خیریں اور برکات بانٹتے ہیں ایک رشتہ ماں کا اور دوسرا بیوی کا۔ کتنی خوش قسمت مائیں ہیں جو صرف اور صرف یہ سوچتی ہیں کہ میری نسلوں اور اولاد کی تربیت کا کیا بنے گا؟ اور کتنی بدقسمت مائیں ہیں جو صرف اور صرف یہ سوچتی ہیں کہ مجھے اپنی اولاد کی کس دن خوشخبری ملے گی کہ اسے اعلیٰ ڈگری مل گئی۔ یاد رکھیں! یہ اعلیٰ ڈگریاں آپ کی نسلوں کو شاید دولت دے دیں لیکن سکون نہیں دیں گی اعلیٰ ڈگریاں ہوں گی لیکن وقار نہیں دیں گی‘ گاڑی دے دیں لیکن درست چال نہیں دیں گی اور زندگی کی صحیح منزل نہیں دیں گی ‘یہ اعلیٰ ڈگریاں اچھا لباس دے دیں اعلیٰ ڈگریاں نئے نوٹ دے دیں پر زندگی کا امن اور ٹھنڈی سانس نہیں دیں گی۔ یہ حقائق ہیں کہ مائیں یا بیویاں ہمیشہ زندگی میں ایسا ساتھی ہوتی ہیں جو نسلوں کی کردار سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ آج کے بعد جتنی خواتین یہ میرا کالم پڑھیں یا جتنے میرے ان درد بھرے لفظوں کو اپنی نظروں سے چھوئیں میں ان کی منت اور درخواست کروں گا کہ ان دو ہستیوں کو عزت دیں ‘وقار دیں‘ شان و شوکت دیں اور وہ دونوں ہستیاں ماں اور بیوی ہیں‘ ان کو ذلت اور رسوائی سے بچائیں‘ ان کو ذلیل نہ کریں اگر ان رشتوں کوذلیل کیا ہے تو اپنے دل ہی دل میں توبہ استغفار کریں اور دل ہی دل میں ندامت کا احساس ہو کہ ہم آج کے بعد جہاں تربیت کو زیادہ وقت دیں گے وہاں ان دو رشتوں کو احترام بھی دیں گے۔ ایک دانا کا قول سن لیجئے: جوانی میں بچوں کو وقت دے دیں جب بچے جوان ہوں گے پھر آپ کو وقت دیں گے اس وقت آپ بوڑھے ہوچکے ہوں گے۔میں ماؤں اور مردوں سے یہ بات واضح عرض کرتا ہوں: کبھی بھی اپنی نسلوں کیلئے وقت کی قلت کو نہیں دیکھئے گا بلکہ وقت کو عظیم سے عظیم تر بنائیں اور ان کو بہت زیادہ وقت دیں‘ ان کی اخلاقی تربیت زیادہ سے زیادہ کریں لیکن نرمی‘ محبت‘ پیار دلیل اور سمجھا بجھا کر سختی اور ڈنڈے سے ہرگز نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں