عزیز وقرآن پاک مومن کا ہر حال میں رہنما اور ساتھی ہے۔ سورة فاتحہ میں جو دعا ہے کہ اے اللہ ہمیں صراط مستقیم کی طرف ہدایت فرما۔ یقین کریں کہ یہ حقیقتاً ہمارے چھوٹے بڑے سب کاموں میں رہنمائی کرتا ہے۔ آپ روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کر رہے ہوں یا مسجد میں امام صاحب کے پیچھے نماز پڑھ رہے ہوں قرآن کی جو آیت سامنے آئے گی وہ آپ کے اس دن کے معاملات کے حل کی جانب اشارہ کرتی ہو گی بہت سے اصحاب نے گواہی دی ہے کہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کوئی سلگتا ہوا مسئلہ درپیش ہے اسی حالت میں ایسی آیت سامنے آجاتی ہے کہ حل واضح ہو جاتا ہے۔
مشہور کالم نویس میاں عبد الرشید نے قیام پاکستان کے وقت جب سنا کہ سازش کے ماتحت گرداس پور اور فیروز پور کے علاقے اصول کے خلاف بھارت کو دے دیئے گئے ہیں تو سخت صدمہ ہوا لیکن اسی دن عشاءکی نماز مسجد میں باجماعت پڑھی تو امام صاحب نے پہلی ہی رکعت میں جو آیت (سورة الفتح) پڑھی تو اس سے میرے دل کا اضطراب دور ہو گیا۔ اس کا ترجمہ یوں ہے ”یقینا ہم نے تمہارے لئے فتح کا دروازہ کھول دیا ہے تاکہ تمہارے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے اور تم پر اپنی نعمت کا اہتمام کر دے اور صراط مستقیم کی جانب تمہاری رہنمائی کرے تاکہ اللہ تجھے ایسی مدد سے نوازے کہ جو غالب کر دینے والی ہو“
وہ لکھتے ہیں کئی موقعوں پر ایسا ہوا ہے کہ آیات قرآنی نے ہر وقت رہنمائی کی ہے۔ مثلاً میں ایک شخص سے اس کی کسی حرکت پر سخت ناراض تھا اور دوستوں کے کہنے کے باوجود اسے ملنے پر راضی نہ تھا اس وقت نماز میں حاضر ہوئے پھر امام صاحب نے جو آیات پڑھیں ان کا ترجمہ اس طرح تھا : ”اور نیکی اور برائی برابر نہیں ہوتی، بدی کا مقابلہ اپنے بہترین عمل کے ساتھ کرو، پھر تو دیکھے گا کہ وہ شخص جس کے اور تیرے درمیان عداوت تھی وہ ایسا ہو گیا جیسے وہ تیرا گرم جوش دوست ہے اور یہ بات نہیں حاصل ہوتی مگر صبر کرنے والوں کو جو بڑے نصیب والے ہیں“ مجھے اشارہ مل گیا اور میں دوستوں کے کہنے پر اس کے پاس چلا گیا۔ وہ صاحب بڑی گرم جوشی کے ساتھ ملے اور ہماری ناراضگی دور ہو گئی۔ راقم الحروف کو بھی بعض اس طرح کے تجربات ہوئے ہیں اور مسائل کے حل میں قرآن پاک سے رہنمائی ملی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ قرآن پاک پڑھتے یا سنتے وقت دھیان کو ہٹنے نہ دیں پھر دیکھیں کہ وہ کس طرح صحیح راہ پر چلاتا ہے۔ آپ کو بھی یقینا ایسے ہی تجربات سے واسطہ پڑے گا اور آپ کے مسائل کے حل کی جانب رہنمائی ہو گی۔ یہ تجربہ مشکل بات ہے لیکن آزمائش شرط ہے۔
ایک اور واقعہ میں لکھتے ہیں کہ تحریک حصول پاکستان زوروں پر تھی۔ مولانا فضل حق جن کو 23مارچ 1940ءکو قرارداد پاکستان پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی تھی ایک دفعہ ڈھاکہ سے کراچی آنے کا پروگرام رکھتے تھے۔ جب وہ روانگی کے وقت سٹیشن پر پہنچے تو نوکروں سے پوچھا کہ میرے سامان میں قرآن پاک شامل ہے یا نہیں۔ نوکروں نیب تایا کہ وہ تو ہم بھول گئے ہیں آپ نے حکم دیا میرا سامان گاڑی سے اتار لیا جائے ہم نہیں جائیں گے۔ اگلی گاڑی سے قرآن حکیم ساتھ لے کر جائیں گے ان دنوں ہندو پاکستان کی وجہ سے بہت بپھرے ہوئے تھے جو گاڑی آپ نے چھوڑ دی تھی راستہ میں اس میں بم پھٹ پڑا اور خدا نے آپ کو محفوظ رکھا۔ قرآن حکیم کی برکت تھی اللہ نے مولانا فضل حق کو دشمنوں کس سازش سے صاف بچا لیا۔ کلام پاک کی برکت سے محفوظ رہنے کے بہت سے واقعات ریکارڈ پر ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 830
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں