اسلامی سال کے پانچویں مہینہ کا نام جمادی الاولیٰ ہے۔ عرب میں یہ مہینہ ان دنوں میں آتا تھا کہ جن دنوں موسم سرما کی شدت کی وجہ سے پانی جمنے کا آغاز ہوتا تھا۔ چونکہ جمادی کے معنی ہیں کسی چیز کا جم جانا۔ اسی لئے اس ماہ کو جمادی الاولیٰ کہا جانے لگا۔ اس ماہ میں نوافل پڑھنا اور دیگر عبادات کرنا بہت سی فیوض وبرکات کے حصول کا باعث ہے۔
پہلی شب
جو کوئی اس ماہ کی پہلی شب نماز مغرب کے بعد چار رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد گیارہ گیارہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے تو پروردگار عالم اس کو بے شمار ثواب سے نوازے گا اور اس کو گناہوں کی معافی عطا فرمائے گا۔
دو نفل
جمادی الاولیٰ کی پہلی شب نماز عشاءکے بعد دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھنی چاہئے کہ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ جمعہ پڑھے جبکہ دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ مزمل پڑھے۔
چار نوافل
اس ماہ کی یکم تاریخ کو نماز ظہر کے بعد چار رکعت اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سات مرتبہ سورة النصرپڑھے۔
تیسری شب
جمادی الاولیٰ کے مہینہ کی تیسری شب کو نماز عشاءکے بعد بیس رکعت نفل نماز دو دو رکعت کے ساتھ اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورة فاتحہ کے بعد دس دس مرتبہ سورہ قدر پڑھے اور سلام پھیرتے ہی یعنی تمام نوافل کی ادائیگی کے بعد باوضو حالت میں ہی قبلہ رخ بیٹھ کر فجر کی اذان تک یہ کلمات بکثرت پڑھتا رہے۔
یَاعَظِیمُ تَعَظَّمتَ بِا لعَظمَةِ وَالعَظمَةُ فِی عَظمَةِ عَظمَتِکَ یَاعَظِیمُ
انشاءاللہ تعالیٰ ثواب عظیم حاصل ہو گا اور جو بھی نیک حاجت ہو گی پروردگار عالم وہ ضرور پوری فرمائے گا۔
نفلی روزے
اس ماہ کی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو نفلی روزے رکھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے۔
اکیسویں شب
اس مہینہ کی اکیسویں شب کو نماز عشاءکے بعد چھ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورة فاتحہ کے بعد تین تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے۔ نوافل کی ادائیگی کے بعد ایک سو مرتبہ درود پاک پڑھے۔
ستائیسویں شب
اس شب کو نماز عشاءکے بعد آٹھ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورة فاتحہ کے بعد ایک ایک مرتبہ سورة والضحیٰ پڑھے۔ اس کے بعد بکثرت سُبُّوح قُدُّوس کا ورد کرتا ہوا باوضو حالت میں سو جائے۔ انشاءاللہ تعالیٰ بہت سی برکات حاصل ہوں گی۔
عظمت والی دعا:ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت ذوالقرنین علیہ السلام سے ملے اوراس سے پوچھا کہ سارے زمانہ کو تو نے کس طرح سے دیکھااور شرق سے لیکر غرب تک کاکیسے مالک ہو گیا انہوں نے جواب دیا قُل ہُوَ اللّٰہُ اَحَد سے اوران چند کلمات سے کہ جو انہیں پڑھے گا اللہ پاک اس کیلئے دس لاکھ نیکیاں لکھے گا اور اس کے دس لاکھ گناہ بخش دیگا اور اس کے دس لاکھ درجے بلند کرے گا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا مجھے بتلاﺅ وہ کیا ہیں انہوں نے چند کلمات بتلائے۔ سُبحَانَ مَن ہُوَ بَاقٍ لَا یَفنٰی سُبحٰنَ مَن ہُوَ عَالِم لَایَنسَی سُبحَانَ مَن ہُوَ قَیُّوم لَایَنَامُ سُبحَانَ مَن ہُوَدائِم لَا یَسہُو سُبحَانَ مَن ہُوَ وَاسِع لَایَتکَلّفُ سُبحَانَ مَن ہُوَ قَائِم لَایَلہُو سُبحَٰنَ مِن ہُوَ عَزِیز لَایُظلَمُ۔ (ترجمہ: وہ ذات پاک ہے کہ جس کو بقا ہے اور فنا نہیں، وہ ذات پاک ہے جس کو علم ہے اور ذرا نسیان نہیں وہ ذات پاک ہے جس سے ہرشے برقرار ہے اور جس کو کبھی خواب نہیں آتا، وہ ذات پاک ہے جس کو دوام ہے اور اسے کچھ سہو نہیںہوتا وہ ذات پاک ہے جو وسعت والی ہے اور جسے کچھ تکلف نہیں ہوتا وہ ذات پاک ہے جو ہمیشہ قائم ہے اور جسے غفلت نہیں ہوتی وہ ذات پاک ہے جو صاحب عزت ہے اور اس پر کوئی ظلم نہیں کر سکتا)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں