Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

میٹھی عید پر جانیے!چینی ہمیں یا ہم چینی کھارہے ہیں

ماہنامہ عبقری - جون 2017

دور حاضر میں ہمارے کھانے پینے کی عادات‘ رہن سہن کے اطوار اور ماحول کے انداز ہماری صحت کیلئے بگاڑ کا سبب ہیں‘ ہمارے جسم میں ہمہ وقت کئی نظام ساتھ ساتھ کام کررہے ہوتے ہیں جن کا مقصد ہماری صحت اور بقا ہے۔ ہمیں ایسی غذائوں سے بچنا چاہئے جن میں مصنوعی مٹھاس ‘ رنگ‘ لذت‘ چکنائی اورکیمیائی اجزا شامل ہوں جو آہستہ آہستہ ہماری صحت کو کھا جائیں ان مصنوعی مٹھاس میں سے ایک بڑا اہم ذریعہ چینی ہے اور چینی سے بنی بے شمار اشیاء ہیں جو مٹھاس کی بجائے زہر کھانے کے برابر ہے۔ آج ہم چینی کو ضرورت سے زیادہ بغیر سوچے سمجھے استعمال کرتے جارہے ہیں اردو میں چینی عربی میں سکر فارسی میں شکر اور انگریزی میں شوگر کہا جاتا ہے۔ چینی کی ابتداء برصغیر سے ہوئی شروع میں نہ تو اتنی زیادہ تھی نہ ہی سستی۔ لوگ شہد کو ہی اہم مٹھاس تصور کرتے تھے۔ چینی ہمارے ذوق‘ اظہار مسرت کی علامت بن گئی ہے‘ ہم ہر خوشی کے موقع پر میٹھی چیزوں سے دوسروں کی تواضع کرتے ہیں‘ صبح سے شام تک چینی کی بنی اشیاء سے لطف اندوز ہوتے ہیں رات تک بیسوں شکلوں میں چینی کا وافر استعمال کرلیتے ہیں۔ چینی خون میں گلوکوز کے لیول کو بڑھادیتی ہے منہ میں پانی لانے والی مٹھائیاں‘ رسگلے‘ گلاب جامن‘ جلیبیاں‘ مشروبات‘ میٹھے پکوان‘ میٹھی چٹنیاں‘ کیچ اَپ‘ بسکٹ چاکلیٹ کینڈیز‘ جیلی جام انسان کے ذائقے کے بڈز کو اس قدر تسلی دیتے ہیں کہ ہم اسے اپنی ضرورت سے زیادہ استعمال کرلیتے ہیں۔ چینی کی طرح جینک فوڈز مثلاً برگر بیکری کے تمام اشیاء آئس کریم‘ پیزے‘ کیک‘ پیسٹریاں‘ ڈبل روٹی جن میں خمیر استعمال ہوگردے میں پتھریاں بننے کا امکان بڑھادیتے ہیں۔ چینی میں کیلوریز بہت ہوتی ہیں مگر کوئی وٹامن‘  لحمیات‘  معدنیات اور غذائی ریشے نہیں ہوتے جو صحت پر اچھا اثر ڈالیں اس طرح ہم اللہ تعالیٰ کے دیے ہوئے اعلیٰ جسم کو بدنما اور مشین کو خود خراب کرتے ہیں۔ ہم قدرتی چیزوں میں پائی جانے والی شوگر کو شمار نہیں کرتے۔ قدرتی شوگر لیکٹوز دودھ میں پائی جاتی ہے پھلوں سبزیوں میں پائی جانے والی شوگر کو گلوکوز اور فریکٹوز کہا جاتا ہے ہمارا جسم شوگر کو جسم کا حصہ بنانے کیلئے گلوکوز میں تبدیل کردیتا ہے‘ خون میں پائی جانے والی شوگر کو گلوکوز ہی کہا جاتا ہے لہٰذا چینی کی مٹھاس کے ہضم کیلئے ہمارے جسم کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے جس سے بیماریاں جنم لیتی ہیں جن میں سے چند کا ذکر کرتے ہیں۔
ذرا چینی کے برے اثرات بھی جان لیجئے
موٹاپا: چینی کھانے والوں کو اکثر موٹاپے کا مرض ہوجاتا ہے جوکہ خود ہی بہت ہی بیماریوں کا سبب ہے جسم دماغ بوجھل اور کندہوجاتا ہے کیونکہ چینی سے بنی اشیاء قوت توانائی کا ذریعہ نہیں ہوتی۔ دانتوں کی بیماریاں: دانتوں کے گرنے میں چینی مٹھاس کا بہت اثر ہے ہمارے دانت چینی نہیں کھاتے بلکہ چینی ہمارے دانتوں کو کھا جاتی ہے ہمارے دانتوں میں خلا پیدا ہونے‘ کیڑا لگنے میں مٹھاس کا دخل ہے‘ مٹھاس دانتوں پر چپک جاتی ہے اس لئے ضروری ہے ہر کھانے کے بعد دانتوں کی صفائی کی جائے۔ ذیابیطس اور دل کی بیماریاں:گلوکوز کو خون میں غذا کا حصہ بنانے کیلئے انسولین ایک ضروری ہارمون ہے جیسے لبلبہ پیدا کرتا ہے‘ ذیابیطس میں یا تو لبلبہ و افر انسولین پیدا کرنے میں ناکام ہوجاتا ہے یا اس کی انسولین صحیح کام کرنے کے قابل نہیں ہوتی کیونکہ چینی لبلبہ‘ جگراور دل کو متاثر کرتی ہے ذیابیطس کے مریضوں کا بلڈ پریشر لیول بہت بڑھ جاتا ہے جوکہ ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے‘ ہارٹ اٹیک میں بھی چینی سے بنی اشیاء کثرت سے کھانے کا ہی موجب ہے۔ جگر پر چینی کے اثرات:جگر بہت اہم نازک عضو ہے چینی جیسے میٹھے کے ہضم کیلئے جگر کا فنکشن ناقص ہوجاتا ہے جگر شہد کی مٹھاس کو ہضم کرلیتا ہے۔ چینی میں ایسے کیمیکل شامل ہوتے ہیں جو جگر کو متاثر کرتے ہیں‘ جس کا اثر جسم کے تمام خلیوں پر پڑتا ہے‘ خلیے اپنا کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں یوں ہم لاغر ہوجاتے ہیں۔ نروس سسٹم پر اثرات:ہمارا دماغ ہی پورے جسم کا کنٹرول کرتا ہے چینی چکنائی جیسی اشیاء نروس سسٹم کو کمزور کند کردیتی ہیں کیونکہ چینی میں غذائیت نہیں ہوتی صرف ذائقہ ہوتا ہے چینی عارضی طور پر بہتر محسوس کراتی ہے بعدازاں پہلے سے بھی زیادہ کمزوری ہوجاتی ہے۔ چینی کو مکمل طور پر ترک کرنا ناممکن ہے ہفتہ میں ایک کلو گرام چینی کا استعمال تشویشناک ہے اشیائے خوردنی میں اگر چینی کا نام سرفہرست ہو تو ہرگز استعمال نہ کریں میڈیا پر میٹھی اشیاء کی تشہیر سے بچے جوان بوڑھے سب ہی مٹھاس کے شیدائی بن گئے ہیں بے تحاشہ استعمال سے جان چھڑوانے کی کچھ تجاویز پیش خدمت ہیں۔ سب سے پہلے چینی کم استعمال کرنے کی نیت کریں‘ اپنے آپ کو بھی بچائیں اور قوم کا سرمایہ بھی بچائیں۔ اگر چائے کافی میں دو چمچ استعمال کرتے ہیں تو پہلے ہفتے پونے دو دوسرے ہفتہ ڈیڑھ تیسرے ہفتے ایک اور پھر اس سے کم کرتے جائیں۔ آہستہ آہستہ تقریباً دو مہینوں میں چینی کی خواہش ختم ہونے لگے گی۔ چینی سفید زہر ہے اس کی جگہ متبادل کیمیکل سے پاک شکر استعمال کریں یا پھر گُڑ چینی کا بہترین بدل ہے‘ گُڑ اندرونی نظام کو متحرک کرکے قبض سے نجات دلاتا ہے کھانے کے بعد گُڑ ہضم میں مدد دیتا ہے‘ گُڑ آئرن کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ منرلز (micro nutrients)  مائیکرونیوٹرنٹس نفسیاتی افعال انجام دیتا ہے گُڑ اس سے بھرپور ہے۔ جگر کی صفائی کرکے پیشاب کے نظام کو مکمل درست رکھتا ہے عام بیماریاں کھانسی‘ آدھے سر کا درد‘ پیٹ کا اپھارہ کیلئے اکسیر ہے مختلف انفیکشن کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا کرنے میں گُڑ کارآمد ہے۔ لہٰذا چینی کی جگہ گُڑ کا استعمال بہترین متبادل ہے۔ اس کے علاوہ شہد کی افادیت سے کون واقف نہیں جوکہ غذائیت توانائی سے بھرپور اور مکمل شفا ہے‘ ہر قسم کے قدرتی اجزا منرلز شامل ہیں۔ انجائنا کے درد جوڑوں کے درد جلد نکھارنے دماغ کے کام کرنے والوں کیلئے شہد بہترین ٹانک ہے ‘ کمزور مریضوں شوگر کے مریضوں کو بھی شہد نقصان نہیں دیتا۔ اس طرح ہم چینی کی جگہ شہد گُڑ شکر استعمال کرسکتے ہیں اور میٹھی اشیاء میں کھجور بلڈ بینک ہے اس سے اپنے جسم کو توانائی دے سکتے ہیں‘ اس طرح ہم اپنے آپ کو چینی جیسے سفید زہر سے بچاسکتے ہیں‘ یہ کڑوا سچ ہے کہ چینی زہر ہے جو ہمیں کھارہی ہے نہ کہ ہم اس کو کھارہے ہیں۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 871 reviews.