Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

جنات کا پیدائیشی دوست

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2016ء

جنات اور مراقبہ:میں نے عرصہ پہلے شاہی قلعہ میں داروغہ جن کی دعوت کا تذکرہ کیا تھا اور جس میں یَالَطِیْفُ یَاعَلِیْمُ یَاخَبِیْرُ کے کمالات اور فائدے بتائے تھے اور ساتھ یہ بھی بتایا تھا کہ جنات گھنٹوں مراقبہ کرتے ہیں اور اپنے الہامی علم کو عرش الٰہی سے لیتے ہیں اور عرش الٰہی سے حاصل کرتے ہیں‘ مراقبہ جہاں غار حرا کی عبادت ہے وہاں کائنات میں انسانوں اور جنات کی بھی عبادت ہے انسان اور جن اسی یعنی مراقبہ کے ذریعے فیوضات اور علم حاصل کرتے ہیں اور مراقبے ہی سے لدنی اور وہبی علوم حاصل کرتے ہیں‘ میں نے ایسے ایسے انوکھے جنات دیکھے جن کا دن رات حلال روزی کمانا بس حسب ضرورت اور اس کے علاوہ ان کا کام صرف اور صرف روحانی علوم کی تلاش ہے اور وہ مراقبے میں بہت زیادہ وقت لگاتے ہیں۔ جن کا ذریعہ معاش صرف مراقبہ ہے:ایک واقعہ میرے ساتھ ایسا بھی ہوا ۔ایک دفعہ جنات کےساتھ خشک سنگلاخ پہاڑوں کے درمیان ایک جن کے گھر گیا ‘وہ ایک بہت پرانی اور ہزاروں سال پرانی ویران غار میں رہتے تھے‘ غار کیا تھی؟ بظاہر ایک چھوٹا سا سوراخ لیکن اندر ایک بہت بڑا ہال ‘عام انسان سمجھ نہیں سکتا تھا کہ ایک چھوٹا سا سوراخ جس میں انسان جا تو سکتا تھا لیکن باسہولت نہیں اور وہی سوراخ اندر جاکر ایک بہت بڑا ہال بن جاتا تھا‘ وہ جناتی خاندان وہاں رہتا تھا جب میں ان کےہاں گیا تو مجھے پتہ چلا ان کا ذریعہ معاش مراقبہ ہے میں بہت حیران ہوا اور مجھے پہلی مرتبہ اس کا احساس ہوا کہ مراقبہ ذریعہ معاش کیسے ہوسکتا ہے؟ میں نے اس کی وضاحت چاہی اس وضاحت کے جواب میں انہوں نے مجھے بتایا کہ ہمارے اباؤ اجداد سے یہ بات چلی آرہی ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ کا بیٹھ کر گھنٹوں مراقبہ کرتے ہیں اور ان گھنٹوں مراقبہ میں رزق الٰہی تلاش کرتے ہیں ۔ مراقبہ میں رزق تلاش کرنے کا طریقہ: ان کو تلاش کرنے کا انداز یہ ہے کہ مثلاً اگر ہمیں پانی چاہیے تو اللہ تعالیٰ کے اسم اَلرَّحِیْمُ کا گھنٹوں مراقبہ کرتے ہیں اور گھنٹوں اس میں ڈوب کر کھو کر اللہ کی مدد کو اللہ کےنام کی برکت کو حاصل کرتے ہیں۔ ہمیں کھانا چاہیے تو اللہ تعالیٰ کے اسم اَلْغَنِیُ کو بیٹھ کر سوچیں گے مراقبہ کریں گے اور اسی اسم میں اتنا کھوجائیں گے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں غنی کردیتا ہے۔پتھر پھٹا اور انواع و اقسام کا رزق نکلا: غار میں رہنے والے جناتی خاندان نے مجھے عملی طور پر ایک چیز دکھائی وہ چیز یہ تھی کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے نام الغنیکو غار کےباہر ایک جگہ پڑھ کر ہاتھ مارا پتھر پھٹا اور اس کے اندر سے انواع و اقسام کا رزق نکلا ۔یہ چیز زندگی میں پہلی دفعہ میں نے انوکھی دیکھی اور خود پہلی دفعہ ہی دیکھی اور مجھے احساس ہوا واقعی اللہ قادر ہے اور اللہ اسباب کے بغیر بھی دینا جانتا ہے۔ اللہ اسباب کا محتاج نہیں کیونکہ وہ مسبب الاسباب ہے اور اس کے خزانے میں نہ صرف نعمتیں ہیں بلکہ کائنات کے خزانے ہیں اور انعامات ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اپنے نام دئیے ہی اس لیے ہیں کہ ان ناموں کے ذریعے مجھ سےجو چاہو طلب کرو‘ میں یہی بات کھڑا سوچ ہی رہا تھا شاید غار والے اس جن نے میری سوچ کو پڑھ لیا وہ جن مجھ سے کہنے لگا آپ کیا سوچ رہے ہیں؟ہندومت کے دیوتا اور ان کا عقیدہ: میں آپ کو اس سے بھی انوکھی چیز بتاتا ہوں ہندومت میں منگل دیوتا پھلوں‘ باغات‘ سرسبزی‘ شادابی‘ بارش اور میوہ جات کیلئے ہے۔ ہندومت میں ایت دیوتا جس کو ہم اتوار کہتے ہیں پانی،بیٹے، شادیاں، گھر بسانا، صحت، تندرستی اور راحت کیلئے ہے۔ ہندومت میں سومنات دیوتا جس کو ہم سوموار کہتے ہیں یہ دیوتا، رزق، کھانا، روٹی، فاقہ کو دور کرنا، امیر بننا، مالدار بننا اور شوہر، عزت، وقار، شان و شوکت پانا یہ ان سب ترقیوں اور کامیابیوں کیلئے ہے۔ سنچ دیوتا جس کو سنیچر کہتے ہیں یعنی ہفتہ‘ یہ مقدمات، لاعلاج بیماریاں، جادو جنات، زندگی کی مشکلات اور پریشانیوں کو دور کرنے کیلئے۔ بدھ مت میں بدھا اور بدھ دیوتا زندگی کے سارے مسائل کا حل سمجھا جاتا ہے۔ میں اس غار والے جن کی یہ بات سن کر حیران ہوا کہنے لگا یہ بات صدیوں ہزاروں سالوں سے ہے اور ہندو مذہب کا یہ عقیدہ ہے۔مگر دیتا تو اللہ ہی ہے: پھر اس نے جذبے سے ایک بات کہی کہ ہندومذہب اپنےعقیدے میں پختہ ہے اور اسے ملتا ہے حالانکہ دیتا تو اللہ ہی ہے لیکن اس کا عقیدہ ہے کہ مجھے سنچ، سومنات، ایت، منگل اور بدھ دیوتا دیتا ہے اور میرے مسائل حل کرتا ہے اس جن کی آنکھوں میں آنسو تھے اور کہنے لگا رب کی قسم مسائل تو صرف رب ہی حل کرتا ہےلیکن انسان کا عقیدہ ہےچاہے وہ دیوتا سے ہو یا اللہ کے سچے ناموں سےہو جب انسان سچے عقیدے سے اللہ کا نام لیتا ہے اسی میں کھوتا ہےاور اسی میں ڈوبتا ہے تو اللہ اپنے نام کی تاثیر اس پر کھولتا بھی ہے اور عطا بھی کرتا ہے۔ بالکل اسی طرح اللہ تعالیٰ جس شخص کو اپنے نام کی طاقت اور تاثیر دے دے اور جس شخص کو اپنے نام کا فائدہ عطا کردے بس یہی حالات ہمارے ساتھ ہیں ہمیں اللہ کے ننانوے ناموں کی تاثیر ملی ہوئی ہے ہمیں جو ضرورت پیش آتی ہے ہم انہی ناموں کی تاثیر سے اللہ تعالیٰ کا سچا نام سچے جذبے سے‘ سچے یقین سے لیتے ہیں‘ ڈوبتے ہیں پڑھتے ہیں پھر اچانک انہوں نے اپنی بات روک دی اور مجھ سےکہنے لگے آپ نے سنا ہوگا کہ قرب قیامت میں جب دجالی فتنے اپنے عروج پر ہوں گے مومن بہت تھوڑے ہوں گے‘ پہاڑوں اور غاروں میں اور جنگلات میں چھپ جائیں گے وہاں ان کےپاس کھانے پینے کو کچھ نہیں ہوگا اس وقت وہ اللہ کا نام لیں گےان کی پیاس بھی بجھ جائے گی اور ان کا پیٹ بھی بھر جائے گا۔اللہ کے نام کی تاثیر ایسی کھلی کہ آپ کو یقین نہ آئے: مجھے یہ بات جاکر نشانے پرلگی واقعی یہ بات میں نے پڑھی تھی اور سنی تھی پھر وہ غار والے جن کہنےلگے اللہ تعالیٰ نے ہماری سالہا سال کی عبادت اور سالہاسال کا ہمارے بڑوں کا مجاہدہ اور قربانی کی برکت سے اپنے نام کی تاثیر اور طاقت ایسےانداز سے کھولی ہے کہ آپ کو ہماری باتوں پر یقین نہیں آئے گا لیکن ہمیں یقین دلانے کی ضرورت نہیں‘ صرف اتنا بتانا ضروری ہےکہ آپ اگر اللہ تعالیٰ کے ننانوے اسمائے حسنیٰ کی طاقت اور تاثیر پالیں‘ زندگی میں بھی مسائل حل ہوں گے اور آخرت کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ دنیا کی مشکلات بھی دور ہوں گی اور آخرت کی مشکلات بھی دور ہوں گی۔اے کاش! انسان کو مراقبہ کی طاقت تاثیر اور توجہ نصیب ہوجائے: ٹھنڈا سانس لےکر وہ غار والا جن بولا اے کاش !انسانوں کو مراقبہ کی طاقت تاثیر اور توجہ نصیب ہوجائے اگر انسان مراقبہ کی طاقت اور توجہ کو حاصل کرلے ان کے مسائل حل ہوں ان کی مشکلات دور ہوں‘ ان کی پریشانیاں دور ہوں‘ ان کی زندگی کے دکھ اور ان کی زندگی کے غم ایسے انداز سے ختم ہوں کہ یہ کبھی سوچ ہی نہ سکیں اور ان کا نظام چاہے وہ رزق کا‘ صحت کا‘ اولاد کا یا اولاد ہے تو ان کی اصلاح کا‘ ان کی اصلاح ہےتو ان کی ترقی کا ان کی زندگی کے غم ان کےدکھ کیسے رہ سکتے ہیں ہم ایسی جگہ رہتےہیں جن پہاڑوں کےنیچے صرف تیل اور معدنیات ہیں‘ وہاں پانی نہیں ہے‘ وہاں رزق نہیں ہے‘ ہمیں سب کچھ اسی سنگلاخ پہاڑوں سے ملتا ہےہم جو بھی پانا چاہتے ہیں اللہ کانام پڑھتے ہیں اور پاجاتے ہیں۔ اللہ کے اسمائے حسنیٰ سے سب پالیں:فرق صرف اتنا ہےکہ پہلےاللہ کےنام کی تاثیر حاصل کرلیں اب یہ ایک شخص اللہ کےنام کی تاثیر حاصل نہ کرے اور کچھ نہ پڑھے وہ اس نام کی بے قدری نہ کرے بلکہ اپنے آپ کو ملامت کرے اور کہے اے کاش! کہ میں اللہ کے نام کی تاثیر پالیتا پھر وہ غار والا جن اپنے آنسوؤں کو پونچھتے ہوئے کہنے لگا آخر اللہ نے اپنے ننانوے اسمائے حسنیٰ دئیے ہیں کچھ ہے تو دئیے ہیں‘ میرا اللہ اپنے بندوں کو کچھ دینا چاہتا ہے آخر میرا رب کچھ دینا چاہتا ہے تو اس نے یہ ننانوے اسماء اپنے بندوںکو عطا کیے ہیں‘ اللہ کا ایک ایک نام سمندر سے زیادہ گہرا ہے‘ اس کی وسعت اور اس کی طاقت اس کی عظمت اس کا وقار بہت زیادہ ہے۔ میں نے تو( رکتی سانسوں کے ساتھ اس غار والے جن نے ایک بات کہی) اور میں نے تو (کہتے کہتے اس کی سانس پھر رک گئی اور وہ کہنے لگا کہ میں نے تو) یہ زندگی میں سبق پایا ہے جب بھی کوئی مشکل ملی‘ کوئی پریشانی ہوئی‘ کوئی دکھ ہوا ‘کوئی غم ہوا ‘میں نے اللہ کا نام پڑھا اللہ کا نام سنا بس میرا کام ہوگیا اور اللہ کے نام کی برکت سے میرے تمام مسائل میری تمام مشکلات دور ہوئیں۔ بس یقین ہی سب کچھ ہے:بس یقین ہی سب کچھ ہے جو یقین حاصل کرے گا اس کی زندگی کے مسائل بہت جلد بہت جلد حل ہوجاتے ہیں اور اس کی زندگی کی ناکامیاں بہت جلد دور ہوجاتی ہیں‘ میں اس وقت بہت خوش ہوتا ہوں جب اللہ کے نام کی تاثیر مجھے ملتی ہے اور اللہ کے نام کی طاقت میں حاصل کرتا ہوں اور پھر میں اللہ کی سچی رحمتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہوں۔نہ انسان‘ نہ جانور اور نہ ہی کوئی پرندہ: میں یہ ساری باتیں بہت غور سے اور توجہ سے سن رہا تھا میں غار سے باہر نکلا میں پہاڑ پر چڑھا پہاڑ بہت اونچا تھا میں اس کی چوٹی تک نہ پہنچ سکا میں دور تا حد نظر دیکھ رہا تھا‘ نہ کوئی انسان ہے‘ نہ کوئی جانور ہے‘نہ کوئی پرندہ ہے ہاں وہ جانور جو بلوں میں رہتے ہوں میں نے نہیں دیکھے۔ وہاں زندگی نہیں‘ زندگی کےآثار نہیں‘ وہاں کھانے پینے کو کچھ بھی نہیں حتیٰ کہ کوئی سبز پتہ‘ گھاس ‘بیل ‘درخت پھول پتے میں نے نہیں دیکھے۔ بس میں نے تو صرف ایک دیکھا ہے کہ وہ ایک بیابان تھا اور سرمئی رنگ کے پہاڑ تھے اور کچھ بھی نہیں تھا لیکن ان لوگوں نے مجھے حیران کردیا اور مراقبہ کی تاثیر اور طاقت سے مجھے مدہوش کردیا ۔ مراقبہ اسے کہتے ہیں؟مراقبہ اسے کہتے ہیں اور اس کی تاثیر اسے کہتے ہیں اور اس کی طاقت واقعی ہے اس سے پہلے ہمارے ذہن میں ایک بات تھی کہ مراقبہ صرف نور پانے کیلئے ہے‘ دل کو نورانی کرنے کیلئے ہے لیکن اس ملاقات کے بعد میرے دل میں یہ بات واضح ہوئی اور میں نے اس کا آنکھوں سے مشاہدہ کیا کہ مراقبہ صرف نور کیلئے نہیں زندگی کی ضروریات‘ دکھوں‘ مسائل‘ مشکلات اور الجھنوں کو دور کرنے کیلئے بھی ہے‘ ایک بہترین عمل ہے۔ مراقبہ زندگی ہے‘ مراقبہ سانسیں ہیں‘ مراقبہ وجود ہے ‘مراقبہ وجدان ہے‘ مراقبہ عبادت کی شاہراہ ہے‘ مراقبہ سے دل منور‘ وجود معطر اور روحوں کی پرواز اور سانسیں بہت زیادہ آگے سے آگے بڑھ جاتی ہیں۔ مراقبہ انسانیت کی معراج ہے: مراقبہ انسانیت کی معراج ہے مراقبہ نے اولیاء کو نور دیا‘ ان کی زندگی کو روحانیت دی مراقبہ ہی کی طاقت نے ان میں کرامات کا ایک انوکھا انداز پیدا کیا اور مراقبہ نے ان کی زندگی کو انسان رہتے ہوئے بھی فرشتوں سے اونچا کردیا بلکہ ایسی زندگی دی جس زندگی کو فرشتے بھی مانگنے میں ترستے رہے۔جنات کی دنیا میں مراقبہ کی اہمیت: قارئین! میں نے جنات کی دنیا میں مراقبہ کی بہت اہمیت دیکھی اور مراقبہ کو ان کے دلوں میں راسخ اور پختہ دیکھا‘ ان کا چھوٹے سے چھوٹا نیک فرد یا عام سادہ مسلمان بھی روزانہ اپنے آپ کو مراقبہ میں ضرور مشغول کرتا ہے اور اپنے آپ کو مراقبہ میں ہر لمحہ مائل کرتا ہے۔ جن سمجھتا ہے کہ اگر میں نے زندہ رہنا ہے تو میری زندگی کا ذریعہ مراقبہ ہے۔جن سمجھتا ہے کہ اگر میں نے حالت ایمان پر رہنا ہے تو میری حالت ایمان کا ذریعہ مراقبہ ہے‘ جن سمجھتا ہے اگر میں نے خاتمہ بالخیر پانا ہے تو میرا نظام مراقبہ ہے اور جن سمجھتا ہے کہ اگر مجھے خوشیاں اور کامیابیاں حاصل کرنی ہیں یا حاصل ہیں اور ان کو باقی رہنا ہے تو مراقبہ ہی زندگی ہے۔مراقبہ کو ہم انسان کیسے چھوڑ بیٹھے؟ اس مراقبہ کوہم کیسے چھوڑ بیٹھے جس مراقبہ کو میں نے جنات کی زندگی میں عامل، کامل، اکمل اور مکمل دیکھا ہے مجھے ایک جن کی بہت پرانی بات یاد آئی اس نے اپنے بچوں کو نصیحت کرتے ہوئے جس میں میں بھی موجود تھا ایک بات کہی تھی کہنے لگا بیٹو! دیکھو تمہارے سامنے مجھے مخاطب کرتے ہوئے کہا علامہ صاحب موجود ہیں میں ان کو گواہ بنا کر کہتا ہوں تین چیزوں میں ہمیشہ پختہ رہنا ایک زندگی میں کبھی دھوکہ، فریب اور جھوٹ نہ بولنا اور دوسرا اپنی زندگی کو گالی اور لغو بات سے پاک رکھنا اور تیسرا اپنی زندگی میں مراقبہ کو کبھی نہ بھولنا اور مراقبہ سے ہمیشہ اپنے دل اور دماغ کو معطر کرتے رہنا جس دن تم مراقبہ کو بھول گئے اس دن یاد رکھنا تمہاری زندگی سے بہت کچھ نکل جائے گا اور بہت اس زندگی سے نامکمل ہوجائے گا۔ اگر تمہیں احساس ہو کہ تم جب کبھی پریشان ہو تو میرے بیٹو !مراقبہ کی طرف توجہ کرنا اور جب تمہیں احساس ہو‘ تمہیں زندگی میں کچھ نہ مل رہا ہو تو مراقبہ سے اپنے وجود کو مکمل کرنا جس دن تمہارے گھر میں لڑائی‘ جھگڑا‘ مشکلات اور پریشانی ہو اپنے آپ کو مراقبہ میں مشغول کردینا۔ وہ مراقبہ تمہارے دلوں کو کینہ سے پاک کردے گا‘ بغض کو دھودے گا’ نفرتوں کو ختم کردے گا اور
زندگی کی نامرادیوں سے مراد کی طرف مشغول اور مائل کردے گا۔ اگر تمہارے دل میں مراقبہ کی اہمیت آجائے اور تمہاری طبیعتوں میں مراقبہ کا نظام کھل جائے تو یاد رکھنا مراقبہ تمہاری زندگی کے ہر ایک نظام میں ہمیشہ حاوی رہے گا‘ کامل رہے گا اور سدا بہار رہے گا۔ کوتاہی ہماری ہی ہے: قارئین! جنات ناری مخلوق ہم خاکی مخلوق‘ ناری مخلوق مراقبہ کے ذریعے بہت کچھ حاصل کرلیتی ہے‘ روح بھی روحانیت بھی‘ ر زق بھی‘ صحت بھی‘ عزت بھی‘ دولت بھی‘ وقار بھی‘ شان و شوکت بھی اور ہم اپنے مسائل کے لیے روتے پھریں پھر کوتاہی ہماری ہے ان کی نہیں ہے۔ ہم اپنی کوتاہی کو روئیں ہم اپنے مسائل کو روئیں ہم اپنی مشکلات اور مسائل میں اگر گھرے ہوئے ہیں تو پھر مراقبہ پر محنت کریں‘ یہ نہیں ہے کہ دو دن مراقبہ پر محنت کرنے کے بعد ہم ہر مٹی کے ڈھیر اور ہر کنکر کو کہیں کہ اس کو دیکھیں گے اور سونا بن جائے گا‘ ایسا ہرگز نہیں مراقبہ کچھ عرصہ محنت مانگتا ہے‘ مراقبہ کچھ عرصہ توجہ مانگتا ہے‘ پہلے تھوڑا تھوڑا مراقبہ شروع کریں‘ چاہے چند منٹوں کا ہو پھر اسے بڑھاتے جائیں‘ آپ اسمائے حسنیٰ میں سے کسی بھی اللہ کے نام پر اس کے نور پر توجہ کرنا شروع کردیں۔ پہلے سمجھ نہیں آئے گی جب آجائے گی پھر آپ چھوڑ نہیں سکیں گے اور جب یہ چیز آپ کے سامنے کھل جائے گی پھر آپ اسے بھول نہیں سکیں گے۔ آپ اس کی برکات‘ اس کے کمالات‘ آپ کی زندگی میں ایسے کھلیں گی کہ آپ گمان نہیں کرسکتے۔ مراقبہ ہمیشہ مہکتا پھول:مجھے سالہا سال کی جنات کے ساتھ بیتی زندگی کے واقعات نے جہاں بہت سے سبق دئیے ہیں (باقی صفحہ نمبر 41 پر)
(بقیہ: جنات کا پیدائشی دوست)
وہاں ایک سبق یہ بھی دیا ہے کہ جن جہاں اللہ کی عطا کردہ طاقت اور قوت کے ساتھ زندگی گزارتا ہے ان میں نیک اور شریر جنات بھی ہوتے ہیں‘ ان میں مسلمان اور کافر جنات بھی ہوتےہیں‘ بالکل اسی طرح جو مسلمان جنات ہیں‘ وہ اپنی زندگی کو جہاں اسلامی صفات کی خوبیوں سے نوازتے ہیں‘ وہاں ان کی زندگی میں مراقبہ ہمیشہ ایک پھول کی طرح مہکتا رہتا ہے‘ ان کا بچہ ان کا بوڑھا ان کا جوان‘ ان کی عورت‘ ان کا مرد‘ ان کا غریب‘ ان کا امیر‘ ان کا تھوڑے ایمان والا‘ ان کا بڑے ایمان والا‘ ہر فرد مراقبہ کو کھانے پینے اور زندگی کی ضروریات سے زیادہ اہم سمجھتا ہے۔ اے کاش! ہم اسے کیوں بھول گئے۔ کرنا نہیں آتا کرنا شروع تو کریں سر جھکا کر بیٹھیں تو سہی جھکے سر پر اللہ کو ترس آتا ہے جھکے سر پر تو انسان بھی ترس کھا جاتا ہے اللہ کو ترس کیسے نہ آئے گا؟ بس چھوڑیں نہیں لگے رہیں ایک وقت آئے گا‘ مراقبہ کھلے گا اورعنایات اور عطائیں جب آپ کی آنکھوں کے سامنے آئیں گے آپ سوچیں کہ اب تک ہم نے دیر کردی‘ ہمیں اس سے پہلے اس کو کرنا تھا۔ (جاری ہے)

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 106 reviews.