پانی پینے سے پٹھوں اور عضلات مناسب طریقے سے کھچتے اور سکڑتے ہیں‘ پانی جسم میں نمی کے اخراج کو بھی روکتا ہے اس کےعلاوہ پانی وزن کی کمی کے باعث جلد کے لٹک جانے کے عمل کو بھی کنٹرول کرتا ہے جسم کے فضلے کو خارج ہونے میں مدد دیتا ہے اور قبض کشا بھی ہے۔
پانی: پانی نظام ہضم کو درست کرتا اور جسمانی درجہ حرارت میں باقاعدگی پیدا کرتا ہے۔ ہمارے جسم کا بیس فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے اور ہمارے جسم کے ہر خلیے کی زندگی کا دارومدار اسی پر ہے۔ یہ وزن کم کرنے کیلئے سب سے اہم شے ہے۔ جگر اور گردوں کی کارکردگی بہتر بنا کر اور جسم میں ذخیرہ شدہ چربی کو ہضم کرکے جزوبدن بناتا‘ پیشاب کی نالی کے انفیکشن کو روکتا ہے۔ پانی پینے سے پٹھوں اور عضلات مناسب طریقے سے کھچتے اور سکڑتے ہیں‘ پانی جسم میں نمی کے اخراج کو بھی روکتا ہے اس کےعلاوہ پانی وزن کی کمی کے باعث جلد کے لٹک جانے کے عمل کو بھی کنٹرول کرتا ہے جسم کے فضلے کو خارج ہونے میں مدد دیتا ہے اور قبض کشا بھی ہے۔ آپ کے چہرے اور جلد کو چمک اور تازگی بخشتا ہے۔
کیلا: کیلا ایک ایسا پھل ہے جس میں غذائیت کے لحاظ سے تین چوتھائی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ جو لوگ بلڈپریشر کے شکار ہوں ان کے لیے کیلا ایک بہترین دوا ہے۔ ایک کیلے میں حیاتین ج (وٹامن سی) اتنی مقدار کا چوتھائی حصہ ہوتا ہے جو ایک سال ڈیڑھ سال کے بچے کو روزانہ درکار ہوتی ہے۔ کیلا خون کی کمی کے مریضوں کیلئے ایک عمدہ غذا ہے۔ پس جن لوگوں کا جسم خون کی کمی کی وجہ سے کمزور ہو کیلے کا استعمال ہرموسم میں ضرور کرنا چاہیے۔ خاص طور پر رمضان میں افطاری کے بعد کیلے کا استعمال سارے دن کی کمزوری و نقاہت کو ختم کرتا ہے۔
آم: موسم گرما کا پھل ہے۔ گرمیوں میں باہر نکلنے‘ دھوپ میں چلنے پھرنے سےلو لگ جاتی ہے۔ لو لگنے کی صورت میں شدت کا بخار چڑھ جاتا ہے۔ آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں۔ پس لو کے اثرات کو ختم کرنے کیلئے کچا آم لے کر گرم راکھ میں دبادیں۔ تھوڑی دیر بعد نرم ہونےپر باہر نکال لیں۔ اس کا رس لےکر ٹھنڈے پانی میں چینی کے ساتھ ملاکردیں۔ یہ تریاق کا کام کرے گا۔ آم کے بور کا پاؤڈر بنا کر روزانہ صبح نہار منہ چینی ملا کر استعمال کریں۔ چند روز میں جریان جاتا رہے گا۔ جن لوگوں کو پیشاب رکنے کی شکایت ہو وہ آم کی جڑ کا چھلکا‘ برگ شیشم ایک تولہ‘ ایک سیر پانی میں ڈال کرجوش دیں۔ جب تیسرا حصہ رہ جائے تو ٹھنڈا کرکے چینی ملا کرنوش جاں کریں۔ پیشاب کھل کر آئے گا۔ آم خون خوب پیدا کرکے بدن میں چمک دمک پیدا کرتا ہے۔آم تقریباً ایک مکمل غذا ہے اس لیے رمضان میں افطاری میں ضرور ضرور شامل کیجئے۔ تندرست معدے والے پیٹ بھر کر آم کھائیں اور اس کے بعد دودھ کی پتلی لسی یا تازہ پانی پی کر گہری نیند کا لطف حاصل کرسکتے ہیں۔ دبلے پتلےلوگ اس موسم میں جی بھر کے آم کھائیں تو ان کا جسم بھرجائے گا۔
بھوسی: یہ اناج کے اوپر چھلکا ہے جیسے گندم‘ چاول اور جئی۔ یہ غذائیت اور صحت بخش اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔ جئی کی بھوسی مضرقلب کولیسٹرول ایک ڈی ایل کے علاوہ کولیسٹرول کی مجموعی سطح کو کم کرتی ہے جبکہ مفید قلب کولیسٹرول ایچ ڈیایل کی سطح برقرار رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ بھوسی ہمارے جسم کو ریشہ فائبر مہیا کرتی ہے جو نظام ہضم کومؤثر بناتا ہے اور دافع قبض بھی ہے۔ بھوسی پر مشتمل روٹی استعمال کیجئے یعنی بے چھنے آٹے کی روٹی کھائیے یا دوسرے اناج کے ساتھ پکائیے۔پپیتا: دوسرے تمام پھلوں کے مقابلے میں پپیتے میں کیروٹین کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے جو غذا کو حیاتین الف میں تبدیل کرنے کی خاصیت رکھتی ہے۔ حرارے کم ہونے کے باعث ڈائٹنگ کرنے والوں میں یہ بہت مقبول ہے۔ اس کے اندر حیاتین وافر مقدار میں موجود ہے۔ پپیتے میں موجود پے نامی خامرہ نظام ہضم کو درست کرتا ہے۔ معذور افراد کیلئے یہ ایک بہترین غذا ہے کیونکہ یہ آسانی سے چبائی جاسکتی ہے اور نگلی جاسکتی ہے۔ زخموں کے اوپر پپیتے کے ٹکڑے رکھنے سے وہ جلد بھرجاتے ہیں۔ ٹماٹر: ٹماٹر ایسی سبزی ہے جو بطور سالن کے بھی اور کھانے کے ساتھ سلاد کے طور پربھی استعمال ہوتی ہے لیکن اس کی غذائی اہمیت سے کم لوگوں کومکمل واقفیت ہے۔ ٹماٹر میں حیاتین اور حراروں کی مقدار دوسری سبزیوں پھلوں اور گوشت سے کہیں زیادہ ہے۔ ٹماٹر نرم ونازک غذا ہے‘ آسانی سے چبائی جاسکتی ہے اور جلد ہضم ہوجاتی ہے۔ شکاگو میں بچوں کا ایک ایسا ہیلتھ سنٹر ہے جہاں بچوں کو ٹماٹر استعمال کرایا جاتا ہے۔ اس سنٹر کے معالج حضرات کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کے رس کے اثرات اس قدر مفید ثابت ہوئے ہیں کہ اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ ایسے بچے جو لاغر ہوں یاریاح کے مریض ہوں انہیں ٹماٹر کھلانے چاہئیں کیونکہ ٹماٹر کا رس بھوک بڑھا دیتا ہے۔ آنتوں کے فعل کو صحیح کرتا ہے۔ اس طرح ٹماٹر کا عرق ایک صحت بخش مشروب کا بھی درجہ رکھتا ہے۔ اگر ٹماٹروں کے موسم میں ہفتہ میں تین بار ٹماٹروں کی ڈشیں کھالی جائیں تو اس طرح انسانی جسم کی سال بھر کی مختلف اجزاء کی کمی پوری ہوجاتی ہے۔ جئی: جئی غذائیت کے لحاظ سے بھرپور غذا ہے اور حجم کے حوالے سے بارہ فیصد پروٹین کی حامل ہے۔ وٹامن ای اور حیاتین بی کمپلیکس وافر مقدار میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں پوٹاشیم‘ کیلشیم اور میگنیزیم بھی پائے جاتے ہیں جو دوسرے حیاتین کے ساتھ مل کر ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جئی کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتی ہے۔پیاز:پاکستان میں پیاز ایک عوامی غذا ہے۔ ہمارے ہاں دوپہر کے وقت پیاز کے ساتھ روٹی کھانے کا رواج ہے۔ محنت ومشقت کے عادی افراد کی یہ من پسند خوراک انہیں دن بھر کی تھکاوٹ سے بچاتی اور انہیں پوری توانائی مہیا کرتی ہے۔ کچے پیاز کا استعمال کھل کر پیشاب لاتا ہے اور اس کا استعمال امراض چشم میں مفید ہوتا ہے۔ اگر آنکھیں آشوب کو آئی ہوں تو پیاز کا پانی اور خالص شہد ہم وزن لے کر اور دونوں کو ملا کر سلائی سےآنکھ میں لگانے سے آنکھیں صاف ہوجاتی ہیں۔ کیا یہ بات حیرت انگیز نہیں کہ انسانی بدن کے مضبوط ترین ’’عضو‘‘ یعنی دل کا علاج سب سے زیادہ نازک ترین سبزی بلکہ اس کے باریک ترین پردوں یا پتوں سے کیا جاتا ہے۔ آپ کو اس بات پر ضرور حیرت ہوگی مگر ایسا ہے اور آپ کو یہ تسلیم کرنا پڑےگا کہ یونانی حکماء کا یہ فیصلہ بالکل درست اور سوفیصد مفید ہے کہ پیاز کی ان نازک پنکھڑیوں میں گوشت پیدا کرنے والے نمکیات اور وٹامنز کی کثیرتعداد پائی جاتی ہے۔ چنانچہ محققین کا یہ اٹل فیصلہ ہے کہ پیاز دل جیسےاہم اعضاء ریشہ کے اردگرد چربی جمع نہیں ہونے دیتا کیونکہ پیاز کے چکنے خلیوں میں چربی کی تہیں جمنےسے قاصر رہتی ہیں۔ گویا اس معمولی سبزی میں قدرت نے دل کے شفائی اجزاء کوٹ کوٹ کر بھرے ہیں۔ روٹی کے ساتھ پیاز کی گانٹھ استعمال کیجئے تویہ ایک عمدہ سالن کاکام دیتا ہے۔ اگر دو روٹیوں کے ساتھ آدھ پاؤ پیاز (دوگانٹھ) اور ایک چھٹانک کھایا جائے توپورے دن کے غذائی اجزاء انسان کو حاصل ہوتے ہیں۔ پیاز بدن کی زہریلی ہوا کو روغنی اجزاء سے پاک کردیتا ہے اور پیٹ سے نکلنے والی بدبودار ریح میں افاقہ ہوتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں