عزیزان گرامی! یہاں پر ایک ایسا واقعہ ہوا ہے جس کو سن کر انسان کانپ اٹھتا ہے اور جو لوگ اس آدمی (جس کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے) کے قریب ہیں وہ اب تک خداوند کریم کے خوف سے لرزہ براندام ہیں لیکن واقعہ بیان کرنے سے پہلے میں کچھ آپ کی خدمت میںعرض کرنا چاہتا ہوں۔
عرض یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو بہت کچھ سمجھتا ہے مگر حقیقت میں انسان خودمختار نہیں ہے۔ ہم خداوند کریم کے حکم کے تابع ہیں اگر ہم صحیح زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہمیں خداتعالیٰ کے حکم اور حضور نبی کریم ﷺ کے رہنما اصولوں پر چلنا ہوگا۔ سرتابی کی گنجائش نہیں ہے۔
ابھی گزشتہ رمضان شریف کا بابرکت مہینہ گزرا تھا‘ انسان روزہ سے ہوتا ہے تمام چیزیں موجود ہونے کے باوجود وقت مقررہ سے پہلے نہیں کھاسکتا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم کس کے تابع ہیں۔ عبد کا مطلب بھی غلام کے ہیں۔ اس کے علاوہ ہماری زندگی کے ہر معاملات میں خداوند کریم کے حکم کے بغیر پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتے اب میں اصل واقعہ کی طرف آتاہوں۔
ہوا ایسے کہ یہاں بنوں میں ایک طالب علم تھا جس کا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا جو کہ میڈیکل فائنل کا طالب علم تھا بہت غریب تھا ماں باپ مزدوری کرکے اس کے تعلیمی اخراجات پورے کرتے تھے۔ فائنل کا امتحان ہوا تو محلے کے لوگوں نے اس سے پوچھا کہ بیٹا امتحان کیسا ہوا ہے۔ اس لڑکے نے کہا کہ میں نے پرچے بہت اچھے کیے ہیں اچھی پوزیشن آئے گی۔ لوگوں نے خوش ہوکر کہا کہ چلو اچھا ہوا اللہ نے تمہارے والدین کی سن لی۔ اب اچھے دن آجائیں گے۔ آپ پر خدا کی خاص مہربانی اور کرم ہے۔
اس لڑکے کی زبان سے بجائے خدا کے شکرانے کے الفاظ کے کفر کا کلمہ نکل گیا اور کہا کہ اس میں خدا کی کیا مہربانی ہے یہ تو میری محنت کا پھل ہے (توبہ استغفار) لوگوں نے کہا بھئی ایسا مت کہو خدا کی گرفت میں آجاؤ گے لیکن اس نے اپنے الفاظ بار بار دہرائے۔
پھر کیا ہوا اللہ تعالیٰ کی رحمت غضب میں بدل گئی۔ نتیجہ آیا‘ تو وہ لڑکا دو پرچوں میں فیل ہوگیا۔ اس غم میں اس کا باپ چل بسا۔
بار بار امتحان دینے پر بھی پاس نہ کرسکا۔ اسی غم میں والدہ صاحبہ بھی چل بسی مکان بھی فروخت ہوگیا آخر وہ ایک میڈیکل کی دکان پر 800 روپے پرملازم ہوگیا۔ دکان پر اس کی ڈیوٹی صبح سات بجے سے لیکر شام دس بجے تک تھا۔
سخت ذہنی قرب کا شکار ہوگیا‘ آخر ایک ماہ بعد اس نے دکان سے خواب آور دوائی چوری کرکے کھالی اور خودکشی کرلی۔
دیکھئے اللہ سے غرور نے اس کو اس حد تک پہنچا دیا کہ موت آئی تو حرام کی۔ ہمیں اس واقعے سے عبرت حاصل کرنی چاہیے خداوند کریم کی مدد سے ہر کام مکمل رضا کیساتھ کرنا چاہیے اللہ تعالیٰ نے ہم کو ایسے کلمات منہ سے نکالنے اور شیطان کے شر سے محفوظ رکھے۔ آمین ثم آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں