Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

نعمت کی قدر دانی (نعمان یاسر‘ کوٹ ادو)

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2010ء

شکر کے تین جز ہیں۔ پہلے یہ کہ دل میں اس نعمت کی قدر ہو‘ دوسرے یہ کہ زبان سے شکر کررہے ہوں اور تیسرے، بدن سے ٭شکر کی اصل، محبت، ذلت اور سرنگوئی کے ساتھ صاحب نعمت کی نعمت کا اعتراف کرنا ہے جس کو نعمت کا شعور نہ ہو وہ شکر نہیں ادا کرسکتا اور جس کو شعور ہو اور اعتراف نہ ہو تو گویا اس نے شکر ادا نہ کیا اور جو نعمت اور صاحب نعمت کا شعور رکھتا ہو اور پھر بھی انکار کررہا ہو وہ کفر کے دائرہ میں داخل ہوگیا اور جسے نعمت اور منعم کا شعور بھی ہو اور اقرار و اعتراف بھی، مگر خضوع، محبت اور رضا اس کی جانب سے نہ ہو اس نے بھی شکر ادا نہ کیا جس کے اندر نعمت اور منعم کے شعور کے ساتھ خضوع، محبت اور رضا تو ہو لیکن نعمت کو اللہ کی مرضیات اور اطاعت میں نہ لگایا ہو تو اس نے بھی شکر ادا نہیں کیا۔ غرض صحیح معنی میں شکر کیلئے علم کے ساتھ منعم کی جانب میلان، محبت اور خضوع کا ہونا ضروری ہے۔ (علامہ ابن قیم جوزی از ”راہ سعادت“) ٭اللہ کی کسی نعمت کا شکر یہ ہے کہ اس نعمت کو پھر معصیت کا ذریعہ نہ بننے دیا جائے (حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ) ٭شکر کے تین جز ہیں۔ پہلے یہ کہ دل میں اس نعمت کی قدر ہو‘ دوسرے یہ کہ زبان سے شکر کررہے ہوں اور تیسرے، بدن سے نثار اور قربان ہورہے ہوں جب نعمت کا پورا شکر ادا کیا جاتا ہے تو اس نعمت میں اللہ تعالیٰ زیادتی کرتے ہیں اور اگر اس کی ناقدری ہورہی ہو تو گرفت بھی فرماتے ہیں۔ ”ہم، اس نعمت پر جو اللہ کی طرف سے ہے‘ تینوں اجزاءوالا شکر ادا کریں تب شکر ادا ہوگا۔“ آج ہم شکر کے صرف ایک جز‘ زبان والے پر قناعت کرلیتے ہیں ہمیں بقیہ دونوں اجزاءکیلئے متفکر ہونا اور کوشش بھی کرنا ہے جب تک پورا بدن قربانی میں آگے نہیں بڑھے گا دل میں عظمت نہیں آئے گی۔ لہٰذا کام کرنے والوں میں شکر کی کیفیت کا بڑھانا ہے جو اس قربانی میں بڑھتا رہے گا اس کی یہ نعمت بھی بڑھتی رہے گی۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 750 reviews.