محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!میں چار سال سے عبقری کی قاریہ ہوں۔مجھے بچپن سے مطالعہ کا شوق ہے‘بہت سے رسالے‘ڈائجسٹ وغیرہ پڑھ چکی ہوں مگر اتنا جامع اور پُر اثر رسالہ کبھی نہیں پڑھا۔اس رسالہ کے ذریعہ آپ خلقِ خدا کی انتہائی بہترین اور مخلص انداز میں راہنمائی کر رہے ہیں اور لاکھوں لوگوں کی دعائیں سمیٹ رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں آپ ‘ آپ کے آباواجداد اور آپ کی نسلوں کو بہترین جزائے خیر عطا فرمائے‘ آمین!
عبقری میں شائع ہونے والی ہر تحریر قابل تعریف ہے مگر میں ہر ماہ شائع ہونے والی مکافات عمل کی تحریر ضرور پڑھتی ہوں کیونکہ اس میں حیرت انگیز عبرتنا ک واقعات تحریر کیے جاتے ہیں جس سے برائیوںاور دوسروں کی حق تلفی کے بارے میں سوچنے سے بھی خوف آتا ہے۔آج اس ضمن میں ایک سچا واقعہ تحریر کر رہی ہوں جوبے زبان جانوروں سے ظلم سے متعلق ہے‘امید کرتی ہوں یہ واقعہ قارئین کے لئے عبرت اور اصلاح کا ذریعہ ہو گا‘ ان شاءاللہ۔
ہماری ایک جاننے والی خاتون تھی جو بلیوں سے بہت نفرت کر تی تھی‘اسے گھر میں جب بھی کوئی بلی نظر آتی تو کسی نہ کسی طرح اسےبھگا دیتی‘کبھی انہیں پتھر‘ یا جو چیز بھی ہاتھ لگتی اس سے ضرب دیتی تاکہ وہ دوبارہ اس کے گھر میں داخل نہ ہو۔باقی گھر والوں نے کئی بار روکنے کی کوشش کی کہ بلی کو بھگانے کے اور بھی طریقے ہیں‘ ایسے بے دردی سے مار کر کسی بے زبان جانور کی آہ نہ لو۔مگر وہ ایسی باتوں پر کوئی توجہ نہ دیتی اور نہ ہی کسی کی سنتی ۔
بلی کو سبق سکھانے کی ٹھان لی
وہ عورت ظالم ہی نہیں بلکہ لاپرواہ تھی‘ اکثر دودھ کچن کا دروازہ بند کیے بغیررکھ دیتی ۔وقت گزرتا گیا‘ایک بلی اس کے گھر میں آنا شروع ہوئی۔جب اس نے کھلے برتن میں دودھ کو دیکھا تو اسے پینا شروع کر دیا۔تھوڑی دیر بعد جب وہ خاتون کچن میں داخل ہوئی تو خالی برتن کو دیکھ کر حواس باختہ ہو گئی اور اسے سمجھ لگ گئی کہ کوئی بلی دودھ پی گئی ہے۔ دو سے تین بار جب ایسا ہوا تو بجائے وہ کچن کا دوازہ بند کرنے‘ برتن کو ڈھانپ کر رکھنے کہ اس نے بلی کو سخت سزا دینے کا فیصلہ کیا۔ایک دن وہ جان بوجھ کر دودھ کھلے برتن میں چھوڑ کر‘ کچن کا دروازہ کھول کر چھپ کر بلی کی تاک میں بیٹھ گئی۔تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ بلی کچن میں داخل ہوئی اور کھلا برتن دیکھ کر ددوھ پینا شروع کر دیا۔اس عورت نے کچن کا دروازہ بند کردیا اور بلی کو دم سے پکڑ کر زور سے پٹخ پٹخ کر زمین پر مارنا شروع کر دیا۔ بلی زور زور سے چیختی چلاتی رہی مگر اس ظالم عورت کو ذرا برابر بھی ترس نہ آیا‘ آخر اسی طرح زمین اور دیواروں پر اتنی بے دردی سے مارا کہ وہ بلی مر گئی۔اس واقعہ کا جب گھر والوں کو معلوم ہوا تو وہ سخت پریشان اور خوف زدہ ہو گئے‘اس عورت سے توبہ کرنے کا کہا مگر اس سب کے باوجود بھی اس ظالم عورت کے دل میں ذرا بھی پچھتاوا نہ تھا۔وہ عام معمول کے مطابق اپنے روزانہ کے کام کاج کر کے سو گئی۔
بدد عائوں کا تعاقب
اگلے دن کوئی سامان خریدنے بازار گئی‘واپسی پر جلدی میں سڑک پار کر رہی تھی ‘ اتنے میں ایک تانگہ اس کے قریب آیا اور اس کے لکڑی کا اگلا حصہ جس پر لوہا نما باریک سریا سا لگا ہوتا ہے اس عورت کے سینے کے اندر چلا گیا ‘وہ زخمی ہو کر سڑک پر گر پڑی اور تھوڑی ہی دیر میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مر گئی۔بلی کی بددعائوں نے اس کا تعاقب کیا ‘ جس بے دردی سے اس نے بلی کو مارا اس سے زیادہ بے دردی سے اسے موت نصیب ہوئی۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں انسانوں کےعلاوہ جانوروں پر بھی اور ہر مخلوق پر ظلم کرنے سے بچائے‘ آمین!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں