(ڈاکٹر محمد صدیق،میاں چنوں)
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو لمبی اور عافیت والی عمر اور صحت دے۔ میرے کچھ خود آزمائے ہوئے اعمال ہیں جو میں آج آپ کی نذر کررہا ہوں۔ تقریبا ایک یا دو ماہ پہلے کی بات ہے میرے پاس کسی عزیز کے بیس ہزار روپے بطور امانت رکھے ہوئے تھے جو گم ہوگئے، میں بہت فکر مند اور پریشان ہوگیا۔ گھر کا سارا سامان ایک ایک کرکے چیک کیا‘ اپنا پرس بھی کھول کر دیکھا جس میں پیسے رکھے تھے اس کے دو تین چھوٹے خانے ہیں وہ بھی کھول کر دیکھے مگر کچھ پتہ نہیں چلا کہ پیسے کہاں گئے ہیں؟ عبقری رسالہ میز پر پڑا تھا نظر پڑھتے ہی آپ کا ایک بتایا ہوا وظیفہ اِنَّا لِلہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ یَاجَامِعُ یَامُعَیْدُکی تسبیح بڑے دھیان اور توجہ سے کرنا شروع کردی ۔ دو تین دن گزرے تو دل میں خیال آیا کہ گھر کے باقی سامان کوبھی اچھی طرح چیک کرلوں اور جو جو جگہ رہ گئی تھی وہاں بھی دیکھ لوں بہت دیکھا مگر کچھ نہ ملا۔ پھر میں نے اپنے پرس کو ایک بار پھر چیک کرنا شروع کیا تو پرس کے ایک جانب بالکل نیچے کونے میں ایک موٹی سی طے ہاتھ کو لگی بہت اداس بھرے دل کے ساتھ ٹٹولا اور باہر نکالا تو وہی بیس ہزار روپے تھے ۔ میں نے اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کیا یہ اس تسبیح کی برکت سے ہی ملا۔گزشتہ ماہ واقعہ کچھ اس طرح پیش آیا کہ ہم نے اپنے عزیز کی شادی پر جانا تھا اسی طرح میں، میری اہلیہ اور دو بیٹیاں کپڑے لینے خانیوال گئیں ہوئی تھیں ۔ بازار سے شاپنگ کرکے واپس گھر آگئی، گھر آکر چھوٹی بیٹی نے کہا کہ میرا نیا ڈوپٹہ کہاں ہے تو تب معلوم ہوا جو کپڑوں کا بیگ تھا وہ گاڑی میں ہی رہ گیا ہے، سب پریشان ہوگئے کیونکہ اس میں ہزاروں کے کپڑے تھے۔ بیٹی نے مجھے فون کیا کہ ابو جان ہمارے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ میںآفس سے فوری گھر آیا اور سب کو کہا کہ اِنَّا لِلہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ یَاجَامِعُ یَامُعَیْدُ والا وظیفہ سب پڑھتے رہیں اور بیٹے کو لیا اور میاں چنوں بس اڈے پر پہنچا، میں بھی راستے میں یہی وظیفہ پڑھتا رہا۔ جب اڈے پر پہنچا تو وہاں ایک عزیز جو اس اڈے پر ہی کام کرتا تھا اس سے ملاقات ہوئی اس نے مجھ سے گاڑی کے متعلق پوچھا کہ کیا وقت تھا جب بھابھی اور بچے اس گاڑی سے یہاں پہنچے؟میں نے اس کو ساری تفصیلات دیں اس نے متعلقہ بس اڈے پر فون کیا تو انہوں نے بتایا کہ گاڑی ساہیوال سے لاہور کی جانب نکل چکی ہے، اس نے مجھے تسلی دی کہ آپ بے فکر ہو جائیں میں شام کو آپ کو بتائوںگا۔ میں اور میرا بیٹا پھر گھر واپس آگئے میں نے سب کو کہا کہ وظیفہ پڑھنا نہیں چھوڑنا بس توجہ سے کرتے رہو ان شاء اللہ اچھی خبر ہی آئے گی۔ رات گیارہ بجے بس اڈہ سے فون آیا کہ بس لاہور پہنچ چکی ہے‘ انہوں نے بتایا ہے کہ فلاں نشانی والا بیگ ہمارے پاس بس میں موجود ہے۔ ہم نے جواب دیا کہ واقعی یہ ہمارا ہی بیگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل دوپہر تک گاڑی واپسی لاہور سے میاں چنوں آجائے گی ہم آپ کو کال کردیں گے آپ اپنا بیگ لے جانا۔ یہ سن کر جان میں جان آگئی اور پریشانی کم ہوگئی۔ اگلے روز دوپہر کے وقت کال آئی کہ آپ اپنا بیگ لے جائیں میں نے اپنے بیٹے کہ بطور انعام رقم ساتھ دی کہ انہیں دے دینا جب بیٹے نے بیگ لیا اور انعام دینے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا تو انہوں نے شکریہ کہہ کر انعام واپس کردیا اور کہا کہ یہ ہماری ڈیوٹی ہے آپ کو اپنا سامان مبارک ہو۔ میں سمجھتا ہو یہ سب اس کا وظیفے کا نتیجہ ہے کہ ہمارا نقصان ہوتے ہوتے رہ گیا۔
مسجد سے گم ہوئی جوتی مل گئی
میں نیا جوتا پہن کر مسجد نماز پڑھنے گیا تو نماز کے بعد واپس گھر آنے لگا تو جوتا غائب تھا بہت ڈھونڈنے پر بھی نہ ملا۔ میں ’’اِنَّا لِلہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ‘‘ کا ورد کرتا ہوا گھر واپس آگیا۔ اگلے دن نماز کے لیے گیا تو مسجد کے دروازے کے پیچھے ایک ٹین میں میرا جوتا پڑا تھا میں نے فوراً نکالا اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں