محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ گزشتہ سات سال سے مسلسل پڑھ رہی ہوں‘ آج کل معاشرہ میں نئی شادیوں کے بعد علیحدگی یا پھر مارکٹائی شروع ہوجاتی ہے‘ میں آج اپنے مشاہدات لیکر حاضر ہوئی ہوں‘ خاص طور پر نئے شادی شدہ جوڑوں کیلئے انتہائی مفید ہیں۔
عورت کے پاس ایسی طاقت کہ گھر کو جنت بنادے
گھر عورت اور مرد دونوں مل کر بناتے ہیں مگر اسے بسانا عورت کا کام ہے خواہ حالات کیسے بھی ہوں‘ عورت کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ اس سے کام لے کر اپنے گھر کو جنت بنا سکتی ہے اور شوہر کا دل ہمیشہ کے لیے جیت سکتی ہے۔شوہر گھر کا حاکم ہے اور خدا نے فطری طور پر بھی اسے عورت سے کچھ درجہ اوپر رکھا ہے لہٰذا اس برتری کو تسلیم کریں۔ آپ اپنے شوہر سے تعلیم، دولت، خاندان یا کسی صورت میںکتنی ہی برتری رکھتی ہوں کبھی اپنی فوقیت نہ جتائیں۔ شوہر کے آگے خود کو کمتر سمجھیں۔
یہ کیجئے شوہر کی نظر میں آپ کا مقام اونچا ہوگا
شوہر کی نظر میں آپ کا مقام اونچا ہوگا۔شوہر کی خدمت کو اپنا شعار بنالیں اس کے کھانے پینے اور آرام کا ہر ممکن خیال کریں۔شوہر کے دفتر جانے سے پہلے اس کی ضرورت کی ہر چیز سامنے رکھ دیں۔ اسے ناشتہ بنا کر دیں اور دروازے تک جا کر رخصت کریں اور کوئی ایسی بات‘ چٹکلہ یامحبت کا اظہار کریں کہ شوہر شام تک دوبارہ جب بھی سوچے مسکر ا اٹھے‘ شام کو شوہر کے گھر آنے سے پہلے صاف ستھرے کپڑے پہن کر تیار رہیں اور مسکرا کر اس کا استقبال کریں۔ گھر کو صاف ستھرا رکھیں بچوں کو صاف ستھرے کپڑے پہنا کر تیار کریں۔غصے کا جواب کبھی غصے سے نہ دیں۔ اگر وہ غصے میں کوئی ناجائز یا غلط بات کہہ دے تو بھی تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاموش رہیں۔اس کا موڈاچھا ہوتو پیار سے اسے اس کی غلطی کا احساس دلائیں۔
شادی شدہ زندگی میں انا پرستی بہت بُری چیز
اس کی ذات میں جو بھی خوبیاں ہیں ہمیشہ اس پر نظر رکھیں۔ خامیوں کو نظر انداز کریں۔اپنی غلطی کو تسلیم کرنے کی عادت ڈالیں اور اس پر اس سے معذرت کرلیا کریں۔ شادی شدہ زندگی میں انا پرستی سب سے بری چیز ہے عموماً تعلقات کو خراب کرتی ہے۔عورت ایثار کا پیکر ہوتی ہے۔ لہٰذا اپنے آپ کو مار کر ہی آپ اپنے گھر میںخوشیاں لاسکتی ہیں۔شوہر کی بات پر ہاں کہنا سیکھیں، ضد اور ہٹ دھرمی کو دور بھگائیں۔اس کی پسند ناپسند کو اپنائیں، خود کو اس کی مرضی کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں اس کے پسندیدہ رنگ اور پسندیدہ لباس کو اپنائیں۔جب وہ دفتر سے تھکا ہارا آئے تو گھر میں داخل ہوتے ہی اسے گھر کے مسئلے نہ بتانا شروع کریں اسے تازہ دم ہونے دیں۔ تازہ گرم کھانا پیش کریں‘ اچھی اچھی باتیں کریں‘ مسکرا کر بات کریں۔پھر آرام سےاگر کوئی بہت ضروری مسئلہ ہے تو اس پر بات کریں ۔اس کے والدین، بہن بھائیوں کااسی طرح خیال رکھیں جیسا اپنے گھر والوں کا کرتی ہیں۔
فضول فرمائشیں! شوہر کو پریشان نہ کیجئے
فضول فرمائشیں کرکے اسے پریشان نہ کریں شوہر کی آمدنی کا خیال کرکے اخراجات کریں اور اسی حساب سے گھر کا بجٹ بنائیں۔شادی کے بعد شوہر اور سسرال کو ترجیح دیں، زیادہ سے زیادہ میکے جانے کی عادت نہ ڈالیں ورنہ آپ کبھی میکے کے خوابوں سے باہر نہ آسکیں گے۔شوہر کے سامنے کسی دوسرے مرد کی تعریف ہرگز نہ کریں‘ چاہے وہ آپ کے کتنے ہی قریب کے رشتہ دار کیوں نہ ہوں۔ اگر آپ کا شوہر کھانے کا شوقین ہے تو اچھے سے اچھا کھانا بناکر اسے کھلائیں تاکہ معدے کے راستے دل میں اتر سکیں۔ اگر وہ کسی کام کو منع کردے تو اسے کرنے کی ضد نہ کریں۔کہیں بھی جانے یا کسی سے ملنے کے لئے اس کی اجازت حاصل کریں۔
اگر وہ شکی مزاج ہے تو آپ کو بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے ‘ کسی بھی محرم رشتہ دار سے بھی اس کی اجازت کے بغیر ہرگز نہ ملیں۔ کسی تقریب میں نہ جائیں‘ اگر میکے میں اپنی والدہ کے ساتھ بھی کسی رشتہ دار کے گھر جارہی ہیں تو اس کی اجازت پہلے لازم لیں‘ وہ کہے تو چلی جائیں اگر انکار کردے تو بُرا ہرگز نہ منائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں