حضوراکرم ﷺ کے ارشاد گرامی کا مفہوم ہے ’’مجھے حکارم اخلاق کی تکمیل کیلئے مبعوث کیا گیا‘‘ گویا انسانیت کا نصب العین اخلاق حسنہ کی تکمیل ہے جو تزکیہ نفس کے ذریعے ہی حاصل ہوتی ہے۔ دنیا کا ہر مذہب کسی نہ کسی صورت میں تزکیہ نفس اور روحانی طہارت کی اہمیت کو اجاگر کرتا رہا ہے۔ ارکان اسلام میں سے روزہ ایک اہم ترین عمل ہے جو تزکیہ نفس کیلئے اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے‘ روزہ کا تصور کم و بیش ہر مذہب اور ہر قوم میں موجود رہا ہے اور اب بھی ہے مگر ا سلام میں روزہ کا تصور یکسرجداگانہ‘ منفرد اور مختلف ہے۔ ’’انسائیکلو پیڈیا آف جیوز‘‘ میں تحریر ہے ’’یہ اسلام یہ ہے جس نے روزہ کے بارے میں اپنا زاویہ نگاہ اور دائرہ کار وسیع کردیا اور روزہ کے اغراض و مقاصد کو بلند کردیا‘ زندگی کی وہ تمنائیں اور خواہشات نفسانیہ جو عام طور پر جائز ہیں۔ اسلامی روزہ میں ان پر بھی متعین عرصہ کیلئے پابندی عائد کردی جاتی ہے اور اسلام کا ماننے والا ان پابندیوں کو اپنی دلی رغبت و مسرت کے ساتھ اپنے اوپر عائد کرلیتا ہے۔ یہ چیزیں جسم اور روح دونوں کیلئے ایک مفید ورزش ہے‘‘۔مختلف مذاہب میں روزہ رکھنے کے مکلف بھی مختلف طبقات میں تقسیم ہیں۔ ہندووں میں برہمن‘ پارسیوں میں صرف مذہبی پیشوا اور یونانیوں میں صرف خواتین روزہ رکھنے کے پابند ہیں اور ان کے روزہ کے اوقات بھی مختلف ہیں۔ مگر مذہب اسلام میں دنیا کے ہر خطے میں رہنے والا ہر عاقل‘ بالغ‘ مسلمان مرد وخاتون کو ایک ہی وقت میں ماہ رمضان میں روزہ رکھنے کا مکلف ٹھہرایا گیا ہے۔روزہ کیا ہے: روزے کو عربی میں صوم کہتے ہیں جس کا لغوی معنیٰ کسی ارادی فعل سے باز رہنا اور رک جانا ہے اور اصطلاح شریعت میں روزہ کی نیت سے طلوع فجر سے غروب آفتاب تک کھانے پینے اور عمل زوجیت سے رک جانا ہے۔ البتہ جھوٹ‘ غیبت‘ چغلی‘ گالی گلوچ یا کسی کو تکلیف دینا مکروحات روزہ میں شامل ہیں۔روزہ کی فضیلت: ارشادات نبوی ﷺ کا مفہوم ہے۔1۔ روزہ جہنم کی آگ سے ڈھال ہے جیسے تم میں سے کسی شخص کے پاس لڑائی کی ڈھال ہو۔2۔روزہ دار کیلئے دو خوشیاں ہیں ایک افطار کے وقت اور دوسری خوشی اپنےر ب سے ملاقات کے وقت۔ (صحیح بخاری)۔جس شخص نے ایمان اور احتساب کے ساتھ رمضان کا روزہ رکھا اس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔ (صحیح بخاری) (باقی صفحہ نمبر 58 پر)
(بقیہ:روزہ! جسم اور روح کیلئے ایک مفید ورزش!)
آدم کے بیٹے کا نیک عمل دس گنا سے لیکر سات سوگنا تک بڑھایا جاتا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ روزہ اس سے مستثنیٰ ہے کیونکہ وہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔ (سنن ابن ماجہ)۔اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں محمد ﷺ کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی ہوا اللہ کے نزدیک یوم قیامت مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ بہتر ہے۔ (صحیح مسلم)
دعا ہے کہ اللہ رب العزت اپنی رضا کے حصول اور تزکیہ نفس کے لیے کامل اخلاص‘ کامل ہدایت واستقامت نصیب فرمائے۔ ماہ رمضان کے تقاضے پورے کرنے کی توفیق اور خیر برکات سے نوازے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں