Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

پریشان اور بد حال گھرانوں کے الجھے خطوط اور سلجھے جواب

ماہنامہ عبقری - نومبر 2020ء

شوخ طبیعت
میں اپنی زندگی سے بے راز ہوں۔ یہاں آنے سے پہلے اس قدر خوش تھی کہ ملک سے باہر جارہی ہوں۔ ایک نئی دنیا دیکھنے کو ملے گی مگر شوہر بہت خشک مزاج ہیں۔ ہم زیادہ تر گھر میں رہتے ہیں۔ اگر میں کوئی شکوہ شکایت کروں تو ان کا مزاج خراب ہو جاتا ہے۔ کہتے ہیں میکے میں جاکر کچھ عرصہ رہ لو، جب دل خوش ہوجائے توآجانا۔ امی حیات نہیں، ابو نے دوسری شادی کرلی ہے۔ میرا میکے میں کوئی اپنا نہیں ہے۔ کبھی کہتے ہیں پڑھ لو، یہ سوچ کر گھبراہٹ ہوتی ہے۔ میں نے تو اپنے ملک میں ہی میٹرک کے بعد پڑھائی چھوڑ دی تھی۔ زندگی کی ناکامی اور شادی کے ٹوٹنے سے ڈرتی ہوں، اس لئے صبر کررہی ہوں۔ ان ساری باتوں کی وجہ سے میں پہلے کی طرخ شوخ طبیعت نہیں رہی۔ (ک، آسٹریلیا)
مشورہ:وجہ خواہ کوئی بھی ہو یہ اچھی بات ہے کہ آپ صبر کررہی ہیں۔ صبر کرنے پر مایوسی نہیں ہونی چاہئے۔ یہ تو ایک مثبت رویہ ہے۔ سوچ سمجھ کر شعوری صلاحیت کو کام میں لاتے ہوئے وقتی مایوسی اور ناامیدی کو برداشت کرکے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے کام کرتے جانا۔ شوہر کی طرف سے پڑھنے کا مشورہ بہت بہترین ہے۔ اس سلسلے میں وہ بھی آپ کی مدد کریں گے۔ شوخ طبع لوگوں میں دوسروں کو خوش رکھنے کی بے شمار صلاحیتیں ہوتی ہیں آپ بھی اپنی کسی امتیازی خصوصیت سے کام لیں اور گھر کی بے زار اور بور فضا کو خوشگوار صورتحال میں بدل دیں۔ بعض اوقات صرف مسکراہٹ اور ہمدردی کے چند الفاظ ازدواجی زندگی پر کشش بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
قوتِ ارادی سے کام لیجئے!
ایف ایس سی کی طالبہ ہوں۔ ہر وقت کوشش کرتی ہوں کہ مثبت انداز میں سوچوں مگر اکثر اوقات منفی خیالات میرے دماغ پر مسلط رہتے ہیں، ان کی وجہ سے کوئی بھی کام مثبت انداز میں اور باقاعدگی کے ساتھ نہیں کرسکتی۔ اس مسئلے کی وجہ سے تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ (عالیہ،گجرات)
مشورہ:دماغ میں ہر وقت خیالات کا آنا جانا، ایک فطری بات ہے۔ ذہنی طور پر صحتمند لوگ اپنے دماغ میں آنے والے خیالات کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ کوئی منفی خیال آئے اسے مثبت میں بدل کر خوف اور بے چینی سے نجات حاصل کرلیتے ہیں۔ عام طور پر منفی خیالات کا تسلط اس وقت ہوتا ہے جب ہم بار بار کسی تکلیف وہ خیال کو ذہن میں لاتے ہیں اور پھر وہ خود بہ خود ذہن میں آنے لگتا ہے۔ اس نجات حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جیسے ہی منفی خیالات دماغ میں آئیں، کہیں رک جائیں۔ اس کے علاوہ جو کام کررہی ہوں ارادہ کریں کہ تمام توجہ کا مرکز یہی کام رہے۔ جو لوگ اپنی کوشش اور ارادے کے باوجود منفی خیالات کو دماغ سے نہیں نکال سکتے، ان کو اس سلسلے میں ماہر نفسیات سے مدد لینی چاہئے۔ خیال رہے کہ اس مرض کے علاج میں ادویات بھی وہ کام نہیں کرتیں جو مضبوط قوتِ ارادی سے لیا جاسکتا ہے۔
تفکرات اور جسمانی امراض
اتنے دکھ دیکھے، قدم قدم پر مشکلات برداشت کیں کہ اب ذرا سی بات بری لگتی ہے۔ لگتا ہے میرے اندر غصہ ہے اور نفرت بھی ان لوگوں سے ہے جو مجھے خوش نہیں دیکھ سکتے تھے۔ میرے خلاف سازشیں کرتے، شوہر کو بھڑکاتے،جھگڑے کرواتے۔ آج سب کچھ یاد آتا ہے تو غم کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ اپنی عمر کی خواتین سے زیادہ بڑی نظر آتی ہوں۔نیند نہیں آتی، وقت کیساتھ بھوک بھی ختم ہوتی جارہی ہے۔ باتیں یاد آتی ہیں تو اضطرابی کیفیت ہو جاتی ہے۔ (ف، ایبٹ آباد)
مشورہ:جذبات کا انسانی صحت اور بیماری سے گہرا تعلق ہے اور اگر جذبات کا بہائو تخریب کی طرف ہوتو نظام صحت میں خلل پڑتا ہے۔ پے درپے صدمات، غم و غصہ اور نفرت کے ساتھ تفکرات ایسے ایسے ذہنی اور جسمانی عوارض کو جنم دینے کا سبب بنتے ہیں جو موروثی اثرات اور ماحول کی خرابی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔ اپنے سکون اور خوش رہنے کیلئے سب کو معاف کردیں۔ یہ مشکل ہوتو ناگوار باتوں کو فراموش کرنا سیکھیں۔ آپ کی ہر صبح ایک نئی اور خوشگوار زندگی کا پیغام لائے گی۔

 

ایک تو چوری اوپر سے جھوٹ! بیٹے سے تنگ آگیا ہوں!
میرے بیٹے کی عمر 9سال ہے۔ شرارت وغیرہ کے حوالے سے مجھے اس سے کوئی شکایت نہیں، لیکن وہ اپنی غلطیاں چھپاتا ہے۔ مثلاً میرے پرفیوم استعمال کرلیتا ہے اور بتاتا نہیں، بعض اوقات دس یا بیس روپے نکال کر بسکٹ وغیرہ کھا لیتا ہے، یہ بھی نہیں بتاتا۔ اس کی والدہ کا کہنا ہے کہ گلاس ٹوٹ جائے تو اس کے ٹکڑے اٹھا کر چھپانے کی کوشش کرتا ہے، کوئی اور نقصان ہو جائے تو بھی نہیں مانتا بلکہ بہن کا نام لے کر خود کو بے قصور ثابت کرنے کی کوشش میں رہتا ہے۔ پڑھائی میں اچھا ہے، سکول میں ٹیچر تعریف کرتی ہیں، ایک تو جھوٹ بولنے کی عادت اور دوسری چوری کرنا یہ سب تکلیف دہ ہے۔ کیا وہ بڑا ہوکر بھی یہی سب کرے گا؟(یوسف، خضدار)
مشورہ :بچوں سے بھی بڑوں کی طرح غلطی سے برتن ٹوٹتے ہیں، وہ جان بوجھ کر نقصان نہیں کرتے بلکہ نقصان پر غلطی کا احساس ہوتا ہے، اس کے ساتھ ہی یہ ڈر بھی ہوتا ہے کہ بڑوں کو معلوم ہوگا تو ڈانٹ پڑے گی یا سزا بھی مل سکتی ہے۔ یہی غلطی اگر کسی بڑے سے ہوتو ہم نظر انداز کر دیتے ہیں۔ بچہ اسی لیے خود کو بے قصور ثابت کرنا چاہتا ہے۔ بچے کی ضروریات کا خیال رکھیں کہ وہ کن بچوں میں رہتا ہے، صحبت کیسی ہے۔ اچھے دوستوں کے انتخاب میں اس کی مدد کریں اور خود بھی اس کے قریبی دوست بن کر رہیں ۔ اسے احساس ہو کہ آپ سے زیادہ اہم کوئی بھی نہیں۔

جو خوشیاں انتظار کے بعدملیں وہ دیر پا ہوتی ہیں!
مجھے ان لوگوں کو دیکھ کر بہت حیرت ہوتی ہے جن پر کوئی ذمہ داری نہیں ہے، وہ جس کو پسند کرتے ہیں، اسے حاصل کرلیتے ہیں۔ پسند تو میں بھی کر بیٹھا ہوں مگر کوئی بھی وعدہ کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے کہ پورا نہ کرسکوں گا۔ میری امی کہتی ہیں کہ تمہاری بڑی بہن کی شادی ہر حال میں تم سے پہلے ہوگی۔ اس وقت میری عمر بیس سال ہے جس کو پسند کرتا ہوں وہ بھی اتنی ہی عمر کی ہوگی مگر وہ میری بہن کی شادی کا انتظار نہ کرے گی۔ اسے خاندان کے لڑکے بھی پسند کرتے ہیں۔وہ کسی اور کا انتخاب کرسکتی ہے۔ میں کسی حال میں اس کو کھونا نہیں چاہتا۔ نہ پڑھائی ہوتی ہے نہ کسی اور کام میں دل لگتا ہے۔ (رانا اشتیاق،چونیاں)
مشورہ:جن لڑکوں پر کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی وہ کسی کو پسند کرکے شادی کرلیتے ہیں تو ان پر ایسی بہت سی ذمہ داریاں آجاتی ہیں جو شادی شدہ لوگوں پر ہونی چاہیں اور غیر شادی شدہ لوگوں پر نہیں ہوتیں، خواہ ان کی بہنیں ہی کیوں نہ ہوں۔ والدہ کی بات ٹھیک ہے، ابھی تو آپ کی عمر 20 سال ہے تعلیم مکمل کریں۔ وہ کسی اور کا انتخاب کرسکتی ہے تو آپ کو بھی اس سے اچھی لڑکی مل سکتی ہے۔ جو خوشیاں کچھ انتظار کے بعد ملیں وہ دیرپا ہوتی ہیں۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 777 reviews.