خواتین اپنے چہرے کو شاداب رکھنے کی خاطر، صحتمند غذا سے لے کر اعلیٰ درجے کے اسکن کیئر ٹریٹمنٹس لینے تک ہر ممکن جتن کرتی ہیں اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ان تدابیر کے نتیجے میں اپنی عمر کو کئی سال پیچھے دھکیلنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ لیکن ہاتھ ہمارے جسم کا ایسا حصہ ہیں کہ جو عمر کا راز فوراً فاش کردیتے ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ چہرے کے بعد اگر جسم کے کسی حصے پر لوگوں کی توجہ جاتی ہے تو وہ ہاتھ ہی ہیں۔ ہم کسی سے ہاتھ ملائیں‘ کسی کو دیکھ کر اپنا ہاتھ لہرائیں یا محفل میں بیٹھ کر کھانا کھائیں ہر صورت میں ہمارے ہاتھ سب کی نظروں کے سامنے رہتے ہیں۔ اس لیے اپنے ہاتھوں کی حفاظت کی جانب سے کبھی لاپرواہی نہ برتیں اور ان پر بھی بالکل اسی طرح توجہ دیں جس طرح کہ چہرے پر دیتی ہیں۔ بیشتر خواتین کی توجہ اپنے چہرے کی جانب ہی رہتی ہے اور وہ آنکھوں کے گوشوں پر پڑنے والی جھریوں، پیشانی پر دکھائی دینے والی لکیروں، آنکھوں کے نیچے پڑنے والے حلقوں اور گردن کے گرد نظر آنے والی شکنوں کے علاج میں الجھی رہتی ہیں جبکہ بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات ہاتھوں پر بھی اسی قدر نمایاں دکھائی دیتے ہیں جتنے کہ چہرےپر اور ان کی روک تھام بھی ممکن ہے۔ کیسے؟ آئیے اس بارے میں کچھ کارآمد باتوں سے آپ کو آگاہ کرتے ہیں:
بڑھتی ہوئی عمر کے آثار خواتین کے ہاتھوں پر 30 سال کی عمر سے لے کر 40 سال تک نمودار ہوسکتے ہیں، جن کے تحت ہاتھوں کی جلد ڈھیلی پڑسکتی ہے اور اس پر جھریاں نمودار ہونے کے علاوہ رگیں بھی نمایاں ہوسکتی ہیں۔ یہ تبدیلیاں عموماً ہر ایک کے اپنے طرزِ زندگی، ماحول اور موروثی اثرات پر منحصر ہوتی ہیں۔ تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دھوپ کے مضر اثرات بھی ہاتھوں کی ایجنگ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لہٰذا ہمارے ہاں کی خواتین کو یہ بات خاص طور سے ذہن میں رکھنی چاہیے، کیونکہ ہم جیسے گرم ملک میں رہنے والوں کا واسطہ زیادہ تر چلچلاتی ہوئی دھوپ سے ہی پڑتا ہے۔ اس لیے دھوپ میں نکلنے سے پہلے صرف چہرے پر ہی نہیں بلکہ ہاتھوں پر بھی سن بلاک لگانا ضروری ہے ۔اس کے علاوہ اپنے ہاتھوںکو بھی اسی طرح موئسچرائز کریں جس طرح کہ چہرے کو موئسچرائز کرتی ہیں۔ جب محسوس کریں کہ آپ کے ہاتھ خشک ہوگئے ہیں تو اس عمل کو دُہرالیں، خواہ باہر بادل ہی کیوں نہ چھائے ہوئے ہوں۔ بیوٹی ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ دستانے بھی آپ کے بہترین دوست ہیں، خصوصاً جب آپ ڈرائیونگ کررہی ہوں تو کاٹن کے ہلکے دستانے پہننے سے آپ کے ہاتھ سورج کی مضر شعاعوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ گھر کا کام کاج کرنے کے دوران جیسے کہ کپڑے یا برتن دھوتے ہوئے ربڑ کے دستانے پہنیں کیونکہ واشنگ یا کلیننگ ڈٹرجنٹس ہاتھوں کی جلد کو بری طرح خشک کردیتے ہیں۔ اگر دیکھیں کہ آپ کے ہاتھوں پر خشکی نمودار ہورہی ہے تو رات سونے سے پہلے ہاتھوں پر آئل کا مساج کریں یا موئسچرائزر لگا کر دستانے پہن لیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹریس، آلودگی، تمباکونوشی، جسم میں پانی اور مختلف وٹامنز کی کمی سے بھی ہاتھوں کی خوبصورتی متاثر ہوتی ہے۔ سو، ان باتوں پر بھی دھیان رکھیں۔ مارکیٹ میں دستیاب بہترین قسم کی ہینڈ کریمز اور لوشنز سے استفادہ کریں اور ہاتھوں کی روزانہ دیکھ بھال کو اپنے معمول میں شامل رکھنے کے علاوہ مینی کیور بھی وقتاً فوقتاً کرواتی رہیں کیونکہ اس سے نہ صرف ہاتھ نرم و ملائم رہتے ہیں بلکہ جلد کی نمی بھی قائم رہتی ہے۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ کس طرح اپنے ہاتھوں کو خوبصورت رکھتی ہیں تاکہ انہیں فخر سے سب کے سامنے لاسکیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں