حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ حق تعالیٰ شانہ نے یہ فرمایا کہ میں نے تمہاری اُمت پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور اس کا میں نے اپنے لیے عہد کرلیا ہے کہ جو شخص ان پانچوں نمازوں کو ان کے وقت پر ادا کرنے کا اہتمام کرے اس کو اپنی ذمہ داری پر جنت میں داخل کروں گا اور جو ان نمازوں کا اہتمام نہ کرے تو مجھ پر اس کی کوئی ذمہ داری نہیں۔
ایک دوسری حدیث میں یہ مضمون اور وضاحت سے آیا ہے کہ حق تعالیٰ شانہ نے پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں جو شخص ان میں لاپرواہی سے کسی قسم کی کوتاہی نہ کرے اچھی طرح وضو کرے اور وقت پر ادا کرے۔ خشوع و خضوع سے پڑھے حق تعالیٰ شانہ کا عہد ہے کہ اس کو جنت میں ضرور داخل فرمائیں گے اور جو شخص ایسا نہ کرے۔ اللہ تعالیٰ کاکوئی عہد اس سے نہیں۔ چاہے اس کی مغفرت فرمائیں، چاہے عذاب دیں۔ کتنی بڑی فضیلت ہے نماز کی کہ اس کے اہتمام سے اللہ کے عہد میں اور ذمہ داری میں آدمی داخل ہو جاتا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ کوئی معمولی سا حاکم یا دولت مند کسی شخص کو اطمینان دلا دے یا کسی مطالبہ کا ذمہ دار ہو جائے یا کسی قسم کی ضمانت کرلے تو وہ کتنا مطمئن اور خوش ہوتا ہے اور اس حاکم کا کس قدر احسان مند اور گرویدہ بن جاتا ہے‘ یہاں ایک معمولی عبادت پر جس میں کچھ مشقت بھی نہیں ہے مالک الملک دو جہاں کا بادشاہ عہد کرتا ہے پھر بھی لوگ اس چیز سے غفلت اور لاپرواہی کرتے ہیں اس میں کسی کا کیا نقصان ہے اپنی ہی کم نصیبی اور اپنا ہی ضرر ہے۔ (بحوالہ: فضائل نماز، باب اوّل، صفحہ نمبر۳۰۸، فضائل اعمال، شیخ الحدیث حضرت مولانا ذکریاؒصاحب) (انتخاب:م۔ ا، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں